سچ خبریں:سی ان ان نیوز چینل نے بدھ کی شام کو خبر دی ہے کہ سینئر امریکی حکام نے خفیہ طور پر اعلان کیا ہے کہ غزہ کے خلاف اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے کچھ پہلو ناقابلِ دفاع ہیں۔
اس نیوز نیٹ ورک کے مطابق متعدد امریکی حکام غزہ میں شہریوں کے مارے جانے کی مسلسل تصاویر سے حیران ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے آج بروز بدھ 8 نومبر کو اعلان کیا ہے کہ قابضین کی طرف سے غزہ کی پٹی پر مسلسل 33ویں روز بھی مسلسل بمباری کے نتیجے میں 192 طبی عملہ اور امدادی گروپوں کے 36 افراد شہید ہو گئے ہیں۔
اس حوالے سے فلسطینی وزیر صحت مے الکیلا کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے نصف سے زائد اسپتالوں کی سرگرمیاں بمباری یا ایندھن اور بجلی ختم ہونے کی وجہ سے روک دی گئی ہیں۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران فلسطینی وزیر صحت نے مزید کہا کہ غزہ کے 35 اسپتالوں میں سے 18 اسپتالوں میں خدمات سے محروم ہیں۔
آج الاقصی طوفان آپریشن کے 33 ویں دن فلسطینی وزارت صحت نے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے متاثرین کے تازہ ترین اعدادوشمار کا اعلان کرتے ہوئے کہا: غزہ جنگ کے شہداء کی تعداد 10,569 ہوگئی جن میں سے 4,324 ہیں۔ بچے ہیں اور 2,823 خواتین ہیں۔
جبکہ غزہ میں ہر 10 منٹ میں ایک بچہ مرتا ہے اور 70 فیصد متاثرین خواتین اور بچے ہیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پہلے اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی بچوں کے قبرستان اور ایک ڈراؤنے خواب میں تبدیل ہو رہی ہے۔غزہ ایک انسانی بحران سے بڑھ کر ہے۔ یہ انسانیت کا بحران ہے۔