امریکہ کتنی بارے کہے کہ وہ کسی سے وفا نہیں کر سکتا

امریکہ

?️

سچ خبریں: پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ کے پاس اب مشرق وسطیٰ میں اپنی فوج کو مظبوط بنانے کے لیے رقم نہیں ہے۔

امریکی ویب سائٹ Politico نے اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیل کی جنگ کے امریکہ کے بھاری مالی اخراجات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے اچانک حملوں کے بعد سے امریکی وزارت دفاع نے حکم دیا کہ ایک کیریئر اسٹرائیک گروپ ایئر کرافٹ کیریئرز، ایئر ڈیفنس، لڑاکا طیارے اور سینکڑوں دیگر فوجی مشرق وسطیٰ بھیجے جائیں تاکہ تنازعہ کو علاقائی جنگ میں تبدیل ہونے سے روکا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا نیا دہشت گردی کا منصوبہ کیا ہے؟

پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ کے پاس اب مشرق وسطیٰ میں اپنی فوجیں بنانے کے لیے رقم نہیں ہے۔

امریکی فوج باقی وفاقی حکومت کی طرح ایک وفاقی فنڈنگ ​​اقدام کے تحت کام کرتی ہے جو پچھلے سال کی سطح پر اخراجات کو منجمد کر دیتی ہے،امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان کرس شیروڈ نے کہا کہ چونکہ مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کی نقل و حرکت کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی اس لیے پینٹاگون کو آپریشنل اکاؤنٹس سے رقم نکالنی پڑی۔

چونکہ امریکی محکمہ دفاع غزہ میں جاری جنگ کے لیے فنڈز دینے پر مجبور ہے، اس کا مطلب ہے کہ آنے والے سال کے لیے فوج نے پہلے سے ہی منصوبہ بندی کی ہوئی تربیت، مشقوں اور تعیناتیوں کے لیے کم رقم دستیاب ہے۔

نیز امریکی محکمہ دفاع، جسے پینٹاگون کے نام سے جانا جاتا ہے، نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی کے ساتھ ہی، اس نے معلومات جمع کرنے کے لیے اس علاقے پر اپنے جاسوس طیاروں کی پروازیں روک دی ہیں۔

درحقیقت غزہ کی پٹی پر امریکی لڑاکا طیاروں کی معطلی کا اعلان اس جنگ میں امریکہ کی شرکت کا واضح اعتراف ہے۔

یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ امریکیوں نے پہلے غزہ جنگ میں کسی بھی فوجی موجودگی سے انکار کیا تھا۔

ساتھ ہی پینٹاگون نے مزید کہا کہ غزہ میں فوجی آپریشن بند ہونے کے بعد سے عراق اور شام میں امریکی افواج پر کوئی حملہ نہیں ہوا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلیوں کے ساتھ ہماری توجہ جنگی قوانین کے مطابق فوجی کاروائیاں شروع کرنے کی ضرورت پر ہے۔

اس سے قبل صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گوئر نے دعویٰ کیا کہ غزہ میں جنگ روکنے کا مطلب اسرائیل کی تحلیل اور تباہی ہے۔

اسرائیل اور حماس تحریک کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کے تبادلے کے ردعمل میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کے انتہائی انتہائی وزیر کے طور پر جانے جانے والے ایتمار بن گوئر نے گزشتہ ہفتے اسے ایک تاریخی غلطی اور تل ابیب کا ہتھیار ڈالناقرار دیا تھا۔

اس رپورٹ کے مطابق انہوں نے اور کابینہ میں شامل ان کی اپنی پارٹی کے ارکان نے اس معاہدے کے خلاف ووٹ دیا ، انہوں نے اس معاہدے کو ایک خطرناک واقعہ اور تاریخی غلطی قرار دیا نیز کہا کہ ان کی رائے میں ایسا منصوبہ ہے جو غزہ کی پٹی کے بچوں اور خواتین کی آزادی پر منتج ہو گا جو اخلاقی نہیں ہے ، ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک غیر منطقی اور ناقابل عمل عمل ہے۔

نیتن یاہو کی کابینہ کے اس انتہا پسند وزیر نے اس معاہدے کی عمومی شرائط کو اسرائیل کے لیے خطرناک قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ حکومت ایک بار پھر ماضی کی غلطیوں کو دہرا رہی ہے اور اس نے اسرائیل کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحییٰ السنور کے فرمان کو قبول کر لیا ہے۔

انھوں نے غزہ جنگ سے اسرائیلی حکومت کے وسیع معاشی اور انسانی جانی و مالی نقصانات اور بے مثال بین الاقوامی دباؤ کا ذکر کیے بغیر دعویٰ کیا کہ حماس پر دباؤ بہت زیادہ ہے اور اس صورت حال میں یہ دباؤ رکنا نہیں چاہیے بلکہ یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: امریکہ مشرق وسطیٰ میں کس چیز کی تلاش میں ہے ؟

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ان کی پارٹی کے وزراء نے معاہدے کے خلاف ووٹ دیا، بن گوئر نے کہا کہ اسرائیل کے رہنماؤں کو سخت فیصلے کرنے چاہئیں اور برے آپشنز میں سے انتخاب کرنا چاہیے۔

جب کہ نیتن یاہو کی کابینہ کے 35 وزراء، جن میں کابینہ کے سخت گیر وزیر خزانہ اسموٹریچ بھی شامل ہیں، نے حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی معاہدے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ ایتمار بن گوئر اور ان کی جماعت کے دو دیگر وزراء نے اس معاہدے کے خلاف ووٹ دیا۔

مشہور خبریں۔

حزب اختلاف اراکین کی وزیراعلیٰ پنجاب ملاقات

?️ 22 دسمبر 2021لاہور (سچ خبریں) تین لیگی اراکین نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے

اسرائیلی قیدیوں کا تابوت 7 اکتوبر کی شکست کی نشانی

?️ 21 فروری 2025سچ خبریں: اسرائیلی مصنف ایلون عیدان نے عبرانی اخبار Haaretz کے اداریے میں

پاکستان میں ایک کروڑ کووِڈ ویکسین لگانے کا ریکارڈ بنا دیا: اسد عمر

?️ 9 جون 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن

موت سے متعلق اداکارہ عائزہ خان کا اہم بیان

?️ 19 اکتوبر 2021کراچی (سچ خبریں) پاکستان کی معروف اداکارہ عائزہ خان کا موت سے

ٹرمپ کا یمنی کمانڈروں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ سراسر جھوٹ 

?️ 6 اپریل 2025سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یمن پر حملے

صیہونی حزب اللہ سے بچنے کے لیے کیا کر رہے ہیں؟

?️ 16 جولائی 2023سچ خبریں: ممتاز عربی تجزیہ نگار نے نشاندہی کی کہ صیہونی کسی

فلسطینیوں کی جدوجہد میں اسلامی قوموں کی شاندار شمولیت

?️ 22 اکتوبر 2024سچ خبریں:عراقی تجزیہ کار قاسم سلمان العبودی نے عرب حکمرانوں کی فلسطینیوں

غزہ کے بچوں کو مارنے کے لیے امریکہ نے اسرائیل کو کیا دیا ہے؟

?️ 2 دسمبر 2023سچ خبریں: امریکہ نے غزہ کے خلاف جنگ میں صیہونی حکومت کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے