سچ خبریں:ریاستہائے متحدہ میں فائرنگ اور قتل عام میں تیزی سے اضافے نے امریکی عوام کو خوفزدہ کر دیا ہے جس کے بعد بہت سے لوگوں کو یقین ہو گیا ہے کہ بندوق کے قوانین کو تبدیل کرنے میں مزید تاخیر کی اجازت نہیں دینا چاہیے۔
یہ جاننے کے لیے آپ کو ماہر بننے یا متعدد ذرائع سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ امریکہ کی فطرت اور اس ملک کی اصل ثقافت نیز اس کے لوگ آتشیں اسلحے سے جڑے ہوئے ہیں، ہالی ووڈ فلموں سے لے کر خوفناک فائرنگ اور قتل عام تک جو آج تک بدترین طریقے سے جاری ہے، آتشیں اسلحے امریکیوں کی روزمرہ کی زندگی کا لازمی حصہ ہیں۔
اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ مغربی فلموں میں مرکزی کردار ادا کرنے والی مشہور ریاست ٹیکساس ایک عام اصطلاح ہے جسے لاقانونیت، اسنائپنگ ، مسلح تصادم اور قتل و غارت میں سر فہرست ہونے کے نام سے جانا جاتا ہے کہ خود امریکی بھی اس کی تصدیق کرتے ہیں، تاہم حالیہ دنوں میں اس ملک میں مسلح ہلاکتیں عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں ٹیکساس میں ایک 18 سالہ نوجوان نے ایک اسکول کے 18 بچوں اور دو اساتذہ کو گولی مار دی جبکہ نیویارک ریاست میں ایک نسل پرست سفید فام نوجوان نے بندوق سے 10 افراد کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کر دیا، یہ اس ملک میں حالیہ اجتماعی فائرنگ کے ہولناک واقعات کی مثالیں ہیں۔