سچ خبریں: امریکی فوج نے منگل کی صبح کہا کہ اس نے شام کے صوبے ادلب میں ایک حملہ کیا ہے، جس میں القاعدہ دہشت گرد تنظیم سے وابستہ عسکریت پسند گروپ کے ایک سینئر رکن کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق واشنگٹن نے دعویٰ کیا کہ حملوں میں ابو حمزہ الیمنی، جو کہ دہشت گرد گروہ حراس الدین کے رہنماوں میں سے ایک تھا، اس وقت مارا گیا جب وہ موٹر سائیکل پر اکیلے سوار تھے۔
تنظیم نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں کسی شہری کی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔
سینٹ کام دہشت گرد تنظیم کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے شام کے شہر ادلب میں ایک حملہ کیا جس میں حراس الدین تنظیم کے ایک اہم رکن کو نشانہ بنایا گیا جس نے القاعدہ سے وفاداری کا عہد کیا تھا۔ ابو حمزہ الیمنی صرف موٹر سائیکل پر سوار تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا اس شخص کو مارنا القاعدہ کی دنیا بھر میں معصوم لوگوں پر حملے کرنے کی صلاحیت کو کمزور کرتا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی بیان سے قبل مقامی ذرائع نے بتایا تھا کہ آدھی رات سے کچھ دیر پہلے دو راکٹوں سے ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا جس کے بعد اس کی موٹر سائیکل کو نشانہ بنایا گیا تھا اور اس کی لاش کو ادلب کے فرانزک میڈیسن ڈیپارٹمنٹ لے جایا گیا تھا۔
حالیہ دنوں میں امریکی فوج نے دہشت گرد گروہوں سے لڑنے کے بہانے شام کی سرزمین پر اپنی غیر قانونی اور جارحانہ سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ گزشتہ ہفتے قابض امریکی افواج نے شام کے بعض علاقوں میں دو ہیلی کاپٹروں سے 12 گھنٹے تک کارروائی کی اور متعدد افراد کو گرفتار کر لیا۔
داعش مخالف بین الاقوامی اتحادی افواج نے فروری میں یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے شام اور ترکی کی سرحد پر واقع ہالی برن میں ایک کارروائی کے دوران داعش کے رہنما ابو ابراہیم الہاشمی القرشی کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس سے قبل شام کے جنوبی شہر دعا میں ایک کار بم دھماکے میں دو افراد زخمی ہوئے تھے۔