امریکہ کا آزادی اظہا رائے کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان

امریکہ

?️

سچ خبریں:امریکہ کی جا نب سے مزاحمتی تحریک اور اسلامی نشریاتی یونین سے وابستہ 40 کے قریب ویب سائٹس پر پابندی نے ایک بار پھر "اظہار رائے کی آزادی” کے معاملے پر اس ملک کے دوہرے معیار کو ثابت کر دیا ہے۔
امریکہ نے حال ہی میں اسلامی مزاحمتی تحریک سے وابستہ خبرناموں کے خلاف نیا مخالفانہ مؤقف اپنایا ہے، اس سلسلے میں امریکی محکمہ انصاف نے گذشتہ رات ایک بیان جاری کیا جس میں اسلامی براڈکاسٹنگ یونین سے وابستہ 33 ویب سائٹس اور عراق کی کتائب حزب اللہ کی 3 ویب سائٹوں کو مسدود کردیا گیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف نے اپنے اس اقدام کا جواز پیش کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا جو اظہار رائے کی آزادی کی صریح خلاف ورزی ہے جس میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ قانون کے مطابق مختلف ویب سائٹس کو بلاک کرنےکی امریکی کاروائی امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے کی وجہ سےکی گئی ہے۔

واضح رہے کہ امریکیوں نے جن ویب سائٹوں کو بند کیا ہے ان میں العالم،المسیره،النبأ،الفرات،کربلاء،اللؤلؤ،
الکوثر،النعیم،فلسطین الیوم،آفاق،الاشراق، ،المعلومه، و ،المسار الاولی شامل ہیں ،یادرہے کہ امریکی محکمہ انصاف کے اس اقدام پر علاقائی سطح پر رد عمل سامنے آیا ہے، اس سلسلے میں المسیرہ چینل کے تعلقات عامہ نے اس چینل کی سائٹ کو بند کرنےکے امریکی حکومت کے حالیہ اقدام سے متعلق ایک بیان جاری کیاجس میں کہا گیا ہےکہ المسیرہ چینل کی سائٹ کو بند کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم امریکہ کی جانب سے المسیرہ چینل اور مزاحمت کے محور سے وابستہ متعدد دوسری سائٹوں کے بند کرنے کے اقدام کو امریکی قزاقی کی واضح مثال سمجھتے ہیں،بیان میں مزید کہا گیاہے کہ امریکی اقدام مزاحمتی تحریک سے وابستہ سائٹوں کو بند کرنے سے مزاحمتی تحریک کے ارادوں کو کمزور نہیں کیا جا سکتا،جبکہ المسیرہ اپنی سابقہ سرگرمیاں اور مشن جاری رکھے گا نیز مزاحمت اور اسلامی امت کے محور کے خلاف امریکہ اور صیہونی حکومت کامیاب نہیں ہوگی۔

بیان میں مزید کہا گیاہے کہالمسیرا چینل اور مزاحمتی تحریک سے وابستہ متعدد دیگر سائٹس کوبند کرنے کی امریکی کاروائی نے ایک بار پھر سب کے لیے ثابت کردیا کہ واشنگٹن کی آزادی اظہار رائے کے نعرے کھوکھلےہیں۔

دریں اثنا عراقی تجزیہ کار علی فاہم نے خاص طور پر عراق میں مزاحمتی تحریک سے وابستہ ویب سائٹوں کو بند کرنےکے امریکی اقدام پر ردعمل کا اظہار کیا، انہوں نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے بند کی گئی کچھ ویب سائٹیں مذہبی اور غیر سیاسی ہیں، جیسے کربلا ، النعیم ، الکوثر کی ویب سائٹیں، انہوں نے مزید کہاکہ اس کاروائی سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی مقصد حقیقی اسلام پر حملہ کرنا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ مزاحمتی تحریک سے وابستہ خاص طور پر ایران ، عراق ، اور یمن میں ، ویب سائٹس کو بندکرنے سےایک بار پھر "آزادی اظہار رائے” کی پاسداری میں امریکہ کے دوہرے معیار کا مظاہرہ ہوا، امریکیوں نے آزادی اظہار رائے کی حمایت میں لمبے چوڑے نعروں کے باوجود ، خطے میں درجنوں سیاسی اور مذہبی ویب سائٹوں پر پابندی عائد کردی ہے۔یہ ایک اچھا اشارہ ہے کہ امریکہ نے "آزادی اظہار رائے” کے معاملے پر ایک دوہرا معیار اپنایا ہے اور اسے اظہار رائے کی آزادی پر ذرا بھی قدر نہیں ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اظہار رائے کی آزادی تب تک واشنگٹن کے لئے صحیح ہے جب تک کہ وہ اپنے مفادات اور خطے میں اس کے اتحادیوں کے مفادات کو خطرے میں نہ ڈالے،جب آزادی رائے واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کو نقصان پہنچائے گی تو اسےختم کردیا جائے گا،دوسری طرف ریاستہائے متحدہ امریکہ کے محکمہ انصاف کے حالیہ فیصلے میں ایک قابل ذکر نکتہ یہ ہے کہ مزاحمت کے محور سے تعلق رکھنے والی سائٹوں کے ساتھ ساتھ مذہبی اور غیر سیاسی سائٹوں کو بھی بند کرنا ہےجن میں "الکوثر” ، "کربلا” اور .. کا نام لیا جاسکتا ہے،اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی عرب دنیا کے نوجوانوں کے عقائد کو اپنی سمت مائل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

 

مشہور خبریں۔

24 گھنٹوں میں فلسطینی استقامت کی ۵۳ کارروائیاں

?️ 26 فروری 2023سچ خبریں:سرایا القدس نے مغربی کنارے میں واقع جنین کے قصبے جبع

مریم نواز کی واپسی پر اسحاق ڈار نے 35 روپے پٹرول مہنگا کرکے سلامی دی، پرویزالٰہی

?️ 29 جنوری 2023لاہور: (سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنماء اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی

سندھ کے اعتراض کے باوجود چولستان کینال کا منصوبہ ایکنک کو ارسال

?️ 21 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سی ڈی ڈبلیو پی  نے کم ازکم 3

صیہونی فوج کے ہاتھوں 41 فلسطینی گرفتار

?️ 19 جنوری 2022سچ خبریں:صیہونی فورسز نے النقب میں فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے

رمضان، پاکستانیوں کے اتحاد کے مظہر اور صیہونی قابضین کے ساتھ سمجھوتے کو ٹھکرانے کا مہینہ

?️ 1 اپریل 2023سچ خبریں:سال بھر میں پاکستان کے مسلمان کئی قومی اور عوامی تقریبات

بن زاید اور بن سلمان کے درمیان کیا چل رہا ہے؟

?️ 25 جولائی 2023سچ خبریں:انگریزی اخبار ٹیلی گراف نے مشرق وسطیٰ کے ایک رپورٹر جیمز

سائفر کیس: عمران خان، شاہ محمود کےخلاف مزید 4 گواہان کے بیانات قلمبند، سماعت کل تک ملتوی

?️ 22 جنوری 2024راولپنڈی: (سچ خبریں) آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے

ہم فلسطین کی آزادی تک اس کا دفاع کریں گے

?️ 30 مارچ 2022سچ خبریں:   فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے یوم ارض کی اڑتالیسویں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے