سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کی پٹی پر قبضے اور وہاں کے باشندوں کو بے گھر کرنے کے منصوبے پر بین الاقوامی اداروں کے ردعمل کے بعد ہیومن رائٹس واچ کے دفتر کے ڈائریکٹر عمر شاکر نے کہا کہ فلسطینیوں کی نقل مکانی اور اخلاقی طور پر شرمناک عمل ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے اہلکار نے غزہ کی پٹی پر کنٹرول اور اس کے باشندوں کو دوسرے ممالک میں منتقل کرنے پر زور دینے والے ٹرمپ کے حالیہ بیانات کے جواب میں کہا کہ یہ نقطہ نظر انسانی اور اخلاقی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے لیے امریکی فوج اور ہتھیاروں کی مسلسل حمایت واشنگٹن کو غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے سنگین جرائم میں شریک بناتی ہے۔
منگل کی شب ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ امریکا غزہ کی ملکیت سنبھالے گا اور فلسطینیوں کے انخلاء کے بعد وہاں اپنی افواج تعینات کرے گا۔
ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کو دوسری جگہوں پر آباد کرنے کے بعد امریکہ اس پٹی کو دوبارہ تعمیر کرے گا اور اسے ایک تفریحی مقام میں بدل دے گا جہاں فلسطینیوں سمیت دنیا بھر کے لوگ رہ سکیں گے۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ امریکہ کس اختیار کے تحت یہ زمین حاصل کرے گا اور اس پر تعمیرات کرے گا۔
ٹرمپ کے یہ بیانات نئی امریکی انتظامیہ کے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے اور غزہ کی پٹی پر مکمل طور پر قبضہ کرنے کے اپنے روایتی منصوبے پر عمل درآمد کے ارادے کا کھلے عام اظہار کرتے ہیں۔ ایک ایسا مسئلہ جس پر عوامی گروہوں اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا، جس نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے عوام 15 ماہ سے زائد عرصے تک صہیونیوں کے انسانیت کے خلاف بدترین جرائم کے خلاف کھڑے رہے اور اپنی سرزمین سے دستبردار نہیں ہوئے، اس لیے ٹرمپ یا کسی دوسرے فریق کی طرف سے بنائی گئی کوئی بھی سازش اب بھی ناکام رہے گی۔