سچ خبریں:فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے میڈیا افسر نے القدس میں شہادت طلبانہ آپریشن کی مذمت پر مبنی ترکی اور متحدہ عرب امارات کے اقدام کو فلسطین کے ساتھ غداری قرار دیا۔
فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے میڈیا آفس کے ڈائریکٹر داؤد شہاب نے مقبوضہ بیت المقدس میں ہونے والی شہادت طلبانہ کاروائی کے حوالے سے ترکی اور متحدہ عرب امارات کی حکومتوں کے موقف کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے رشیا ٹوڈے ویب سائٹ کو بتایا کہ القدس آپریشن کے حوالے سے ترکی اور متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کی جانب سے شائع کردہ مذمتی بیان عرب، اسلامی اور اخلاقی اقدار سے بہت دور ہے نیز فلسطینی عوام اور روزانہ اسرائیلی دہشت گردی سے مارے جانے والے افراد کے ساتھ غداری ہے۔
فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے ترجمان طارق سلمی نے اپنے بیان میں قدس آپریشن کے سلسلے میں یورپی یونین اور امریکہ کے سفیروں کے موقف پر توجہ دلاتے ہوئے اسے جلد بازی اور دوہرے معیار پر مبنی قرار دیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ القدس آپریشن کے حوالے سے یورپی یونین اور امریکہ کے سفیروں کی جانب سے عجلت میں اپنایا جانے والا موقف فلسطین کے بارے میں ایک بار پھر ان کے دوہرے معیار کو اجاگر کرتا ہے، یہ ایک ایسی پالیسی ہے جو قابض فوج کی دہشت گردی کی وجہ سے فلسطینی عوام کو درپیش روزانہ کی تکلیف اور اذیت پر توجہ نہیں دیتی۔
اس بیان میں زور دیا گیا ہے کہ یہ ممالک اور تنظیمیں خاموش ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر پیش آنے والے ان واقعات کے سامنے اپنی زبانیں بند کیے ہوئے ہیں جو فلسطینی خواتین اور بچوں کو نشانہ بناتے ہیں اور درجنوں بے گناہ لوگوں کی جان لیتے ہیں،انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک کے موقف واضح طور پر اقدار کی تباہی اور اسرائیلی دہشت گردی کی حمایت کو ظاہر کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ترکی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے القدس شریف میں شہادت طلبانہ کارروائی کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم القدس کی عبادت گاہ پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں اور ہمیں تشویش ہے کہ ان حملوں میں جو حال ہی میں خطے میں شدت اختیار کر گئے ہیں۔ بیت المقدس تشدد کے بھنور میں بدل جائے گا، بیان میں مزید آیا ہے کہ ہم تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور ایسے واقعات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔