سچ خبریں:اسامہ حمدان نے کہا کہ قابض حکومت کی فوج کی ناقابل تسخیریت کا افسانہ مزاحمت کی بہادری کے سامنے منہدم ہو گیا ہے اور قابض فوج بغیر کسی کامیابی کے غزہ کی پٹی سے نکل رہی ہے۔
حمدان نے مزید کہا کہ صہیونی دشمن نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ کسی قانون یا چارٹر کا احترام نہیں کرتا اور کسی ملک کی سلامتی اور خودمختاری کو تسلیم نہیں کرتا۔
حماس کے اس عہدیدار نے تاکید کی کہ ہم دشمن سے بدلہ لیں گے اور ہمارا عظیم انتقام درحقیقت قدس کی آزادی اور اس دشمن کے محور اور اپنے لوگوں کی اپنے شہروں اور دیہاتوں میں واپسی ہوگی۔ صہیونی دشمن کو العروری کے قتل کے جواب میں ہماری طرف سے ایسا جواب ملے گا جس سے اسے احساس ہو جائے گا کہ قاتلانہ کارروائی سے مزاحمت کو کمزور نہیں کیا جا سکے گا۔
لبنان میں تحریک حماس کے نمائندے نے بتایا کہ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہداء کی تعداد 22,920 اور مغربی کنارے میں شہداء کی تعداد 321 تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی غزہ کی پٹی میں ملبے تلے دبے افراد کی تعداد 7000 سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔ دریں اثنا، اسرائیلی اور نازی قابضین نے اس علاقے کے لوگوں کو بے گھر کرنے کے مقصد سے غزہ کے 70 فیصد شہری بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے۔
اسامہ حمدان نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کے حملوں اور جارحیت کی وجہ سے غزہ کی پٹی کے 30 اسپتالوں کی خدمات ختم ہو چکی ہیں اور 6000 افراد میں سے صرف 650 ایسے ہیں جنہیں علاج کے لیے بیرون ملک بھیجا جانا تھا۔