اقوام متحدہ کی پابندیوں کا نظام تباہی کے دہانے پر:فارن پالیسی

اقوام متحدہ

?️

سچ خبریں:فارن پالیسی میگزین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پابندیوں کے نظام کی تباہی پر ایک تحقیقاتی رپورٹ شائع کی ہے۔
امریکی جریدے فارن پالیسی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کے غیر موثر ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے تحقیقی مضامین شائع کیے ہیں جس میں کئی عوامل کا حوالہ دیا گیا ہے جن میں چین اور روس کی پابندیوں کی مخالفت شامل ہے۔

فارن پالیسی میگزین لکھاہے کہ اقوام متحدہ کے پابندیوں کے نظام کو ان چیلنجوں کا سامنا ہے جنہوں نے اس کے موثر ہونے میں رکاوٹ ڈالی ہے، رپورٹ کے مطابق چین اور روس کی جانب سےپابندیوں کی مخالفت نیز جنوبی سوڈان اور جنوبی کوریا جیسے ممالک کی جانب سے پابندیوں کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرنے والے ماہرین کو دھمکانے اور ہراساں کرنے کی کوششوں کے ان کے تباہ ہونے میں اہم کردار ہے ۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پہلی بار 1966 میں ایک ملک کو معاشی پابندیوں کا نشانہ بنایا،اس وقت سلامتی کونسل نے تجارت اور فوجی پابندیوں کا ایک سلسلہ لگایا جس کا مقصد اس وقت کے روڈیشیا کےوزیر اعظم ایان سمتھ کو ہٹانا تھا، اس وقت کے برطانوی وزیر اعظم ہیرالڈ ولسن جو پابندیوں کے بڑے حامی تھے ، نے پیش گوئی کی تھی کہ اسمتھ کی حکومت چند ہفتوں میں گر جائے گی،تاہم چند ہفتوں میں نہیں بلکہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے ایسا بعد ہوا۔

یادرہے کہ اس وقتپابندیوں کا روڈیشیا کی معیشت پر بہت کم اثر پڑا کیونکہ جنوبی افریقہ کی نسلی حکومت جو اب بھی پرتگالی نوآبادیاتی حکمرانی کے تحت ہے ، نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کے باوجود اسمتھ حکومت کے ساتھ تجارت جاری رکھی جس کے نتیجہ میں اسمتھ 1979 تک جب ولی عہد ولز نے باضابطہ طور پر زمبابوے کی آزادی کا اعلان کیا، اقتدار میں رہے ۔

ان معاملات سے قطع نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کچھ ممالک پر دباؤ ڈالنے کے لیے پابندیوں کی کشش بڑھ گئی ہے ،اس ادارے نے عراق اور شمالی کوریا سمیت مختلف گروہوں اور ممالک کے اہداف پر 30 بار پابندیاں عائد کی ہیں۔

واضح رہے کہ آج سلامتی کونسل میں پابندیوں کے 14 نظام موجود ہیں، ان پابندیوں میں سے ہر ایک پر عمل درآمد کرانا ایک کمیٹی کی ذمہ داری ہے جو سلامتی کونسل کے تمام 15 ارکان کے نمائندوں اور ماہرین کے ایک پینل پر مشتمل ہے ، تاہم اس کا کوئی خاص اثر نہیں ہوتا ہے۔

 

مشہور خبریں۔

بھارتی جارحیت عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کمیٹی کا اجلاس

?️ 20 مئی 2025کراچی (سچ خبریں) بھارت کی جارحیت اور پروپیگنڈے کو عالمی سطح پر

اداریہ: ’آزاد اور منصفانہ‘ انتخابات

?️ 9 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں)بہ ظاہر سست روی سے شروع ہونے والے اس

ٹیکنو کا اسپارک 20 پلس متعارف

?️ 2 جنوری 2024سچ خبریں: چینی اسمارٹ موبائل فون بنانے والی کمپنی ٹیکنو نے اپنی

گوگل میسیج پر واٹس ایپ کالز کا فیچر پیش کیے جانے کا امکان

?️ 12 فروری 2025سچ خبریں: اینڈرائیڈ اور آئی او ایس فونز پر استعمال کیے جانے

9 مئی کے 3 مقدمات میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں 4 اپریل تک توسیع

?️ 28 مارچ 2024لاہور: (سچ خبریں) لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی تحریک انصاف

’بنیادی حقوق کو بڑا دھچکا‘، سپریم کورٹ کے فیصلے پر قانونی و سیاسی ماہرین کا ردِعمل

?️ 15 جنوری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے گزشتہ شب الیکشن کمیشن کے

اشرف غنی اگر وزیر اعظم کی بات مان لیتے تو آج حالات ایسے نہ ہوتے

?️ 24 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری نے کہا ہے کہ

ممنوعہ فنڈنگ کیس: عمران خان کی عبوری ضمانت میں 31 جنوری تک توسیع

?️ 5 جنوری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ اسلام آباد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے