?️
اقوام متحدہ میں نیتن یاہو کی تقریر سے زیادہ خالی نشستوں نے توجہ حاصل کی
صہیونی اخبار یدیعوت آحارانوت نے اعتراف کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی تقریر سے زیادہ ان نشستوں نے عالمی سطح پر توجہ حاصل کی جو ان کے خطاب کے دوران خالی ہو گئیں۔
ہفتہ کو شائع ہونے والی رپورٹ میں اخبار نے لکھا کہ جیسے ہی نیتن یاہو نے خطاب شروع کیا، مختلف ممالک کے سفارتی نمائندے اجتماعی طور پر ہال سے باہر نکل گئے۔ اس اقدام نے ان کی غزہ، حماس اور فلسطینی ریاست سے متعلق باتوں کو پسِ منظر میں دھکیل دیا۔
اخبار کے مطابق بین الاقوامی میڈیا نے اپنی سرخیوں میں زیادہ تر خالی نشستوں اور نمائندوں کے واک آؤٹ کو نمایاں کیا۔
امریکی چینل سی این این نے اپنی خبر کا آغاز اس جملے سے کیا: "نیتن یاہو کی تقریر کے دوران نمائندے اجلاس چھوڑ گئے”۔ چینل نے نمائندوں کے نکلنے کی ویڈیو بھی نشر کی اور طنزیہ انداز میں کہا کہ نیتن یاہو ایسے حالات میں حماس کے خاتمے کی بات کر رہے ہیں۔
برطانوی روزنامہ گارڈین نے بھی لکھا کہ نیتن یاہو نے جنرل اسمبلی میں اس وقت غزہ پر کارروائی مکمل کرنے کا وعدہ کیا جب نمائندے ہال چھوڑ رہے تھے۔ گارڈین نے اپنی رپورٹ کے ساتھ وہ ویڈیو کلپ بھی شائع کیا جس میں نمائندوں کو جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
نیویارک ٹائمز نے اسے "ایک جرات مندانہ تقریر، مگر درجنوں افراد کے واک آؤٹ کے بعد” قرار دیا، جبکہ اس نے اقوام متحدہ کے باہر فلسطین کے حق میں بڑے مظاہروں کا بھی ذکر کیا۔
ایسوشی ایٹڈ پریس کے مطابق، نیتن یاہو عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہیں لیکن اس کے باوجود وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف اپنی جنگ مکمل کرنی ہوگی۔ خبر رساں ادارے نے مزید لکھا کہ نیتن یاہو ہمیشہ کی طرح اس بار بھی بصری مظاہروں اور ڈرامائی انداز پر انحصار کرتے نظر آئے۔
عرب میڈیا نے بھی نیویارک میں اسرائیل مخالف مظاہروں کو اپنی سرخیوں میں جگہ دی اور بعض نے اس موقع کو "خالی نشستوں کے سامنے تقریر قرار دیا۔
قطری اخبار العربی الجدید نے لکھا کہ جنرل اسمبلی کا ہال اس وقت تقریباً خالی تھا جب نمائندے اسرائیل کی غزہ میں پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً باہر نکل گئے۔ اخبار کے مطابق ہزاروں افراد اقوام متحدہ کے باہر احتجاج کر رہے تھے جبکہ نیتن یاہو اپنے حامی وزرا، خاندان اور چند قریبی ساتھیوں کے سامنے خطاب کرتے رہے۔
سعودی چینل العربیہ نے بھی رپورٹ کیا کہ درجنوں نمائندے تقریر کے دوران باہر نکل گئے اور نیتن یاہو سنجیدہ چہرے کے ساتھ خالی نشستوں سے خطاب کرتے رہے۔
یدیعوت آحارانوت نے آخر میں تسلیم کیا کہ اگرچہ اسرائیلی وزرا اور حکومتی اتحادیوں نے اس خطاب کو اسرائیل کے دفاع کے لیے مضبوط مؤقف قرار دیا، مگر عالمی میڈیا کے لیے سب سے نمایاں منظر وہ خالی قطاریں رہیں جو نیتن یاہو کی تقریر کے دوران نظر آتی رہیں۔
مشہور خبریں۔
غزہ کے خلاف صیہونی جارحیت صحافیوں کے لیے کیسی ہے؟
?️ 4 نومبر 2023سچ خبریں: فلسطینی ذرائع ابلاغ نے تازہ ترین اعدادوشمار میں اعلان کیا
نومبر
پاکستان کا مستقبل بلوچستان کی ترقی سے جڑا ہے، نگران وزیراعظم
?️ 28 اگست 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کوئٹہ کے 3 روزہ
اگست
عراقی عوام فلسطینیوں کی حمایت میں میدان میں
?️ 13 اکتوبر 2023سچ خبریں: لاکھوں عراقی عوام نے بغداد کے تحریر اسکوائر پر فلسطینی
اکتوبر
صیہونی حکومت کے حق میں سعودی اور امارات کی حرکتیں بے نقاب
?️ 26 نومبر 2023سچ خبریں:غزہ کی پٹی کی حمایت میں صیہونی عبوری حکومت کے خلاف
نومبر
انسٹاگرام پر دلچسپ فیچر متعارف
?️ 2 اپریل 2025سچ خبریں: سوشل شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام کی انتظامیہ کی جانب سے
اپریل
چین اور سعودی عرب کے درمیان قریبی تعلقات
?️ 24 دسمبر 2022سچ خبریں: چین اور سعودی عرب کےدرمیان اپنی شراکت داری کی تزویراتی
دسمبر
2023 میں مسجد الاقصیٰ مقبوضہ فلسطین میں تنازعات کا مرکز
?️ 4 جنوری 2023سچ خبریں:2022 کی صورتحال اور صیہونی حکومت کی فاشسٹ کابینہ نے جو
جنوری
کیا امریکہ افغانستان میں جمہوریت کی تلاش میں تھا؟
?️ 11 اپریل 2023سچ خبریں:11 ستمبر کے حملوں کے بہانے خطے پر امریکی حملے اور
اپریل