سچ خبریں: ہندوستان کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے ڈھانچے میں اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ اگر اس میں اصلاح نہ کی گئی تو یہ ادارہ متروک ہو جائے گا۔
ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے خبردار کیا کہ اگر اقوام متحدہ نے اپنے ڈھانچے میں اصلاحات کے خلاف مزاحمت جاری رکھی تو یہ بالآخر ایک متروک تنظیم بن جائے گی اور اس صورت حال کے نتیجے میں کوئی بھی حل تلاش کرنے کے لیے اقوام متحدہ کا رخ نہیں کرے گا بلکہ اس تنظیم سے باہر جا کر حل تلاش کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ ایک ناکارہ اور بے بس ادارہ، اس میں تبدیلی وقت کی اہم ضرورت
ایشیا نیوز کے مطابق اس ملک کے انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ اسپیس سائنسز میں ہندوستانی طلبہ کے ایک گروپ سے خطاب میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کو بس کی نشستوں پر بیٹھے ان مسافروں کی طرح قرار دیا جو اس بس میں سیٹ نہ ملنے والے معذور مسافروں کو جگہ نہیں دیتے اور اپنی جگہ بیٹھے رہتے ہیں۔
جے شنکر نے کہا کہ حالیہ برسوں میں اقوام متحدہ پر تبدیلی کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے اور اس عالمی ادارے کے لیے اس پیغام کو سمجھنا ضروری ہے۔
ہندوستانی وزیر خارجہ نے مزید کہ دباؤ ہونا چاہیے، اس لیے کہ گزشتہ چند سالوں میں دنیا کے ایک بڑے حصے نے محسوس کیا ہے کہ اس عالمی ادارے میں تبدیلی ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ افریقہ میں 54 ممالک ہیں لیکن ان میں سے ایک بھی سلامتی کونسل کا (مستقل) رکن نہیں ہے، لاطینی امریکہ کے کسی بھی ملک کے پاس اس تنظیم میں سیٹ نہیں ہے،دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک اور دنیا کی پانچویں بڑی معیشت کے پاس اس ادارے کوئی سیٹ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی بچوں کی قاتل حکومت کی طرفداری
ہندوستانی حکومت کے اس سینئر سفارت کار نے خبردار کیا کہ آپ کب تک یہ صورتحال جاری رکھیں گے؟ اگر آپ اسے ٹھیک نہیں کرتے ہیں تو کیا ہوگا؟ اس صورت میں، لوگ باہر (اقوام متحدہ سے) حل تلاش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو اس پیغام کو سمجھنا چاہیے،یہ تنظیم متروک ہو جائے گی،اگر ختم نہ بھی ہوئی تب بھی ایک نامناسب موجود بن جائے گی۔