سچ خبریں: بعض ذرائع ابلاغ نے افغان حکام کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کے شمال مغربی علاقوں میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 180 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
نیویارک ٹائمز نے افغانستان کے صوبہ ہرات کے ہسپتال کے سربراہ کے حوالے سے کہا کہ اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ کل ہفتہ کو آنے والے دو طاقتور زلزلوں میں کم از کم 180 افراد ہلاک اور تقریباً 600 زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں زلزلہ سے متاثرین کی امداد میں روک
اس افغان عہدیدار کے مطابق ملبے تلے دبے لوگوں کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور اس واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی زیادہ ہے۔
افغانستان کے صوبہ ہرات کے قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے کے سربراہ موسیٰ اشعری نے اعلان کیا ہے کہ اس زلزلے میں 120 افراد ہلاک جبکہ خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت 1000 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ طالبان انتظامیہ نے مزید آفٹر شاکس کے امکان کے پیش نظر ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے جبکہ ضلع زندے جان کے درجنوں دیہات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور 600 زخمیوں کو ملبے تلے سے نکال لیا گیا ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ان دونوں زلزلوں کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.2 تھی اور زلزلے کا مرکز ایران کے سرحدی علاقوں کے قریب ہرات شہر سے 25 میل شمال مغرب میں واقع تھا جبکہ ان دونوں زلزلوں کے بعد کم از کم سات آفٹر شاکس آئے نیز دونوں زلزلوں کے درمیان کا فاصلہ دو گھنٹے سے بھی کم تھا۔
مزید پڑھیں: افغانستان کے زلزلہ زدہ علاقوں میں صیہونیوں کے ردپا
یاد رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے مقامی میڈیا نے کہا کہ اس ملک کے مغربی علاقوں جن میں ہرات، بادغیس اور فراہ صوبوں میں زلزلے کے دو جھٹکے محسوس کیے ۔
اطلاعات کے مطابق یہ زلزلہ 10 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا اور اس کے جھٹکے ترکمانستان، ایران اور ازبکستان میں بھی محسوس کیے گئے۔