سچ خبریں: آنکارا میں ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اردگان نے کہا کہ میں ان تمام لوگوں سے کہتا ہوں جو ضمیر رکھتے ہیں کہ وہ غزہ میں جنگ کو فوری طور پر روکنے کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ تمام ممالک جو اسرائیلی حکومت کو ہتھیار بھیجتے ہیں اس حکومت کے جرائم میں حصہ لینا چھوڑ دیں۔
اردگان نے مزید کہا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے ترکی کے اقدامات جاری ہیں۔
غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے 240 دن گزر جانے کے بعد بھی بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ حکومت اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔
اس عرصے میں قابض حکومت نے اس خطے میں قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔
صیہونی حکومت مستقبل میں کسی بھی کامیابی کی پرواہ کیے بغیر اس جنگ کو ہار گئی ہے اور 240 دن گزرنے کے بعد بھی وہ مزاحمتی گروہوں کو ایک چھوٹے سے علاقے میں شکست نہیں دے سکی ہے جو برسوں سے محاصرے میں ہے اور دنیا کی حمایت بھی حاصل کر رہی ہے۔ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں کھلے عام جرائم کے ارتکاب کے ساتھ ساتھ رفح کراسنگ پر ہونے والے حملے کے بارے میں رائے عامہ ختم ہو چکی ہے۔