سچ خبریں: واشنگٹن پوسٹ نے امریکی حکام کے حوالے سے گزشتہ شب اعلان کیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے غزہ کے خلاف جنگ کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ یہ مستعفی اہلکار سٹیسی گلبرٹ ہیں جنہوں نے امریکی محکمہ خارجہ کے دفتر برائے آبادکاری، پناہ گزینوں اور امیگریشن میں کام کیا۔
اس کارروائی کے بارے میں گلبرٹ نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے یہ نتیجہ اخذ کرنے میں غلطی کی کہ صیہونی حکومت نے انسانی امداد کو غزہ تک پہنچنے سے روکا۔
اس سے قبل امریکی محکمہ داخلہ کے ایک سینیئر یہودی اہلکار نے اپنے ملک کی جانب سے غزہ کے خلاف اسرائیلی حکومت کی جنگ کی حمایت کرنے پر احتجاجا استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے علاوہ الجزیرہ نے چند ہفتے قبل اعلان کیا تھا کہ امریکی فوج کے ایک اعلیٰ افسر نے – میجر کے عہدے کے ساتھ – نے اپنے ساتھیوں کے نام ایک خط میں صیہونی حکومت کی امریکہ کی غیر مشروط حمایت کی وجہ سے اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی عربی بولنے والی ترجمان Hale Ghareit نے بھی گزشتہ ماہ غزہ کے خلاف جنگ کے حوالے سے ملکی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دے دیا تھا۔
غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے کل اعلان کیا کہ گذشتہ آٹھ ماہ کے دوران غزہ پر جارحیت کے آغاز سے اب تک صیہونی حکومت کی جارحیت کے شہداء کی تعداد 36,096 شہید اور 81,136 زخمی ہو گئی ہے۔
گزشتہ تین دنوں کے دوران اسرائیلی حکومت نے رفح کے مغرب میں فلسطینی پناہ گزینوں کے خیموں کو دو مرتبہ نشانہ بنایا، جس میں پہلی بار 45 افراد شہید اور 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے اور دوسرے حملے میں جو گزشتہ روز کیا گیا۔ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق 20 سے زائد افراد شہید ہوئے۔ ان جرائم کے باوجود امریکہ اس قابض حکومت کی سیاسی اور فوجی مدد جاری رکھے ہوئے ہے اور اس نے سلامتی کونسل میں ان اقدامات کی مذمت اور فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کی قرارداد کو دو بار سے زیادہ ویٹو کر دیا ہے۔