سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین میں عام انتخابات میں 89 فیصد ووٹوں کی گنتی ہوچکی ہے جس سےواضح ہوگیاکہ موجودہ اسرائیلی وزیر اعظم تین دہائیوں میں ساتویں بار اکیلے کابینہ تشکیل دینے میں ناکام رہیں گے۔
یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق تین دہائیوں میں ساتویں مرتبہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو اکیلے کابینہ نہیں بنا پائیں گے اس لیے کہ اسرائیل میں کل ہونے والے عام انتخابات کے ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیتن یاہو کی سربراہی میں قائم لیکوڈ پارٹی ،توریتی یہودیت اور مذہبی صیہونیت کی یونین ، ، شس سمیت نفتالی بنت کی قیادت میں یامینا پارٹی نے کل 59 نشستوں پر کامیابی حاصل کی،یادرہے کہ منگل کے روز ہونے والے انتخابات کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ صہیونی حکومت کے سیاسی تعطل میں کمی آنےکا امکان ہے جبکہ دو سال سے بھی کم عرصے میں مسلسل پانچویں بار انتخابات ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ ووٹوں کی گنتی کے نتائج میں کوروناکے مریض ، اسرائیلی فوجی اور غیر ملکی صہیونی جیسے مخصوص ووٹ شامل نہیں ہیں،تازہ ترین نتائج کے مطابق لیکوڈپارٹی نے کنیسیٹ میں 30 نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور یش ایٹیڈ پارٹی نے 18 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ شاس پارٹی نے نو نشستوں پر کامیابی حاصل کی ، بلیک اور وائٹ پارٹی نے آٹھ نشستوں پر کامیابی حاصل کی ، توراتی یہودیت پارٹی اور یامینہ نے سات جبکہ اسرائیل ہمارا گھر ، مذہبی صیہونیت اور نیو امید نے چھ سیٹیں جیتیں اور میرٹز نے پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔
یروشلم پوسٹ نے اطلاع دی ہے کہ ابتدائی نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ متحدہ عرب کی فہرست نے 3.2 فیصد حد کوپار نہیں کیا جبکہ موجودہ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ پارٹی نے پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے اور کامن لسٹ پارٹی نے چھ نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے، رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب پارٹی کی جماعت کے رہنما ، منصور عباس نے شروع سے ہی اصرار کیا کہ ان کی پارٹی نسیٹ میں رہے، انہوں نے کہاکہ ہمیں توقع ہے کہ پانچ نشستیں بھی جیت جائیں گے،اگر ایسا نہیں ہوا تو ہمارے پاس کم از کم چار نشستیں ضرور ہوں گی،واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین میں گزشتہ دو سال سے بھی کم عرصے میں چوتھی بار کل انتخابات ہوئے ہیں ۔