سچ خبریں: اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی ہمدردی کے رابطہ سے منسلک غزہ کے علاقائی دفتر کے سربراہ جارج پیٹرو پولوس نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کو بڑھانے کے لیے نئی کراسنگ کھولنے سے ہچکچا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانی امداد لے جانے والے قافلے کرم ابو سالم بارڈر کراسنگ پر جاتے ہیں اور وہاں لوٹ مار کا خطرہ ہوتا ہے۔
لبنانی المیادین نیٹ ورک کے اعلان کے مطابق اقوام متحدہ کے اس اہلکار نے کہا کہ انسانی امداد کی زیادہ تر لوٹ مار اسرائیلی فورسز کے زیر کنٹرول علاقوں میں ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب تک غزہ کے لیے امداد لانے کے حوالے سے ہماری درخواستوں کا مثبت جواب نہیں دیا گیا ہے اور اسرائیلی حکام ہمارے پیش کردہ تمام عملی حل کو مسترد کرتے ہیں۔