اسرائیل اور امریکہ کے مہنگے دفاعی نظام بے نقاب

یمن

?️

سچ خبریں: تل ابیب کے بین گوریون ایئرپورٹ پر یمنی مسلح فوج کے بے مثال میزائل حملے نے صہیونی ریاست میں ہیبت پھیلا دی ہے، جس کے بعد علاقائی، عالمی اور عبرانی حلقوں میں تجزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
یمنی میزائل کا صہیونی ریاست کے کثیرالطبقاتی دفاعی نظام میں گھساؤ
یمن کا بین گوریون ایئرپورٹ پر یہ حملہ، جو غزہ کی حمایت میں یمن کی شمولیت کے بعد مقبوضہ فلسطین کی گہرائی میں سب سے اہم حملہ سمجھا جاتا ہے، نہ صرف یمن کی بلند نظامی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ صہیونی ریاست کے دفاعی نظام کے نمایاں کمزور پوائنٹس کو بھی بے نقاب کرتا ہے۔ خاص طور پر اسرائیلی فوج کے دفاعی ڈھانچے میں گہری دراڑیں سامنے آئی ہیں، حالانکہ اسرائیل امریکہ کے جدید ترین ڈیفنس سسٹمز جیسے "آئیرن ڈوم” اور "پیٹریاٹ” استعمال کر رہا ہے۔
یمن کے ہائپرسونک بیلسٹک میزائل کی بین گوریون ایئرپورٹ پر کامیاب strike کے بعد، غیر ملکی ایئر لائنز نے فوری طور پر مقبوضہ فلسطین کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دیں، جو اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ ایسے حملوں کے تسلسل سے سلامتی کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ دریں اثنا، صہیونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنی سیکورٹی اور فوجی قیادت کے ساتھ ہنگامی اجلاس بلایا تاکہ ممکنہ ردعمل کے آپشنز پر غور کیا جا سکے۔
یمن کا نیٹو اسٹریٹجک گیم چینجر بننا
بین گوریون ایئرپورٹ پر حملہ، یمن کی غزہ کی حمایت اور امریکی اتحاد کے خلاف جوابی کارروائیوں کا حصہ ہے۔ گزشتہ ہفتوں میں، یمنیوں نے مقبوضہ فلسطین کے جنوبی اور مرکزی علاقوں بشمول ایلات اور النقب کے قریبی مراکز پر کئی کامیاب میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، بحیرہ احمر میں امریکی اہداف کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
یمن کے ہائپرسونک بیلسٹک میزائل کی کامیاب strike نے صہیونی ریاست کے سلامتی اور فوجی اخراجات کے باوجود حساس مقامات کی حفاظت میں ناکامی کو واضح کر دیا ہے۔
صہیونی دفاعی نظام کا زبردست شاک
ماہرین کے مطابق، یمن کے حملے کی خاص بات صرف وقت اور مقام نہیں، بلکہ صہیونی ریاست کے کثیرالطبقاتی دفاعی نظام کا ایک کم قیمت میزائل کو روکنے میں ناکام ہونا ہے، جبکہ اسرائیل اور امریکہ کے انٹرسیپٹر میزائلز کروڑوں ڈالرز کے ہیں۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق، یمنی میزائل اسرائیل کے "ہیٹز 3” اور امریکہ کے "THAAD” سسٹمز کے باوجود اپنے ہدف تک پہنچنے میں کامیاب رہا۔
امریکہ اور اسرائیل کے مہنگے ڈیفنس سسٹمز کی رسوائی
عبرانی میڈیا نے سوال اٹھایا ہے کہ اسرائیل کا دفاعی نظام کہاں تھا؟ اسرائیل، جو دنیا بھر میں اپنے جدید ترین ڈیفنس سسٹمز پر فخر کرتا ہے، یمن کے ایک نسبتاً سستے میزائل کو روکنے میں کیوں ناکام رہا؟
صہیونی ریاست اپنے فوجی بجٹ کا بڑا حصہ دفاعی نظام کی ترقی پر خرچ کرتی ہے اور اس کے پاس امریکہ کے جدید ترین سسٹمز بھی موجود ہیں، لیکن یمن کے میزائل کے سامنے یہ سب بے اثر ثابت ہوئے۔
امریکی جارحیت کے اهداف کا زوال
یمن پر امریکی حملوں کے باوجود، یمنی بحری محاصرہ جاری ہے۔ امریکہ نے حال ہی میں بحیرہ احمر میں کم از کم 7 جاسوسی ڈرونز اور ایک F-18 جنگندی طیارہ کھو دیا ہے، جو یمنی میزائلز کا نشانہ بنے۔
صہیونی ریاست یمن پر بڑا حملہ کرنے یا اس کے فوجی و سیاسی قیادت کو نشانہ بنانے میں ناکام رہی ہے، جو امریکی جارحیت کے ناکام ہونے کی واضح علامت ہے۔ عبرانی اخبار "معاریو” نے خبردار کیا ہے کہ یمن اپنے اگلے حملے حیفا پر مرکوز کر سکتا ہے، جس کے وسیع تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

صیہونی ہلاکتوں کی تعداد

?️ 11 اکتوبر 2023سچ خبریں: اسرائیل کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن نے طوفان الاقصی میں

جانسن نے اپنی الوداعی تقریر میں برطانیہ کی توانائی اور معاشی بحران پر زور دیا

?️ 6 ستمبر 2022سچ خبریں:      اس پوزیشن میں اپنی آخری تقریر میں 10

’ کردار’ کو بنیاد بناکر شخصیت کا اندازہ لگانا غلط ہے، گوہر رشید

?️ 5 فروری 2025کراچی: (سچ خبریں) مرزا گوہر رشید کا شمار پاکستان کے معروف اداکاروں

قطر کے موجودہ مذاکرات ایک نئے معاہدے پر مرکوز

?️ 29 نومبر 2023سچ خبریں:امریکی اخبار فنانشل ٹائمز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر

اسرائیل کئی محاذوں پر لڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتا : سینیئر صہیونی افسر

?️ 9 نومبر 2021سچ خبریں : اسی وقت جب صیہونی حکومت نے ایک مکمل جنگ

پاکستان کی برآمدات میں مسلسل ساتویں مہینے کمی، مارچ میں 15 فیصد گر گئیں

?️ 4 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان کی برآمدات میں مسلسل ساتویں مہینے تنزلی ہوئی

ون چائنا پالیسی کیلئے پاکستانی عزم کو نشانہ بنانے والے ’الزامات بے بنیاد‘ ہیں، دفتر خارجہ

?️ 27 جنوری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) دفتر خارجہ نے چین کی پالیسیوں کے حوالے

شمالی عراق پر حملے پر بغداد میں ترک سفارت خانے کا ردعمل

?️ 21 جولائی 2022سچ خبریں:     بغداد میں ترک سفارت خانے نے آج جمعرات 21

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے