سچ خبریں:اسرائیلی فوج نے ماضی کے مقابلے میں مختلف جنگی انداز اپنایا ہے اور یہ کارروائی امریکی فریق کی تجویز پر عمل میں لائی گئی ہے۔
اس صہیونی تجزیہ نگار کے مطابق، اب سے اسرائیلی فوج نے اپنی جنگی حکمت عملی کو خصوصی آپریشنز کے انعقاد کی بنیاد پر بنایا ہے جس میں ایلیٹ فورسز اور افراد حصہ لیتے ہیں اور اس کا بنیادی ہدف تحریک حماس کو حیران کرنا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس اپروچ میں فضائی حملے اور توپ خانے کی گولہ باری کو کم حد تک استعمال کیا جائے گا۔
ساتھ ہی، بن یشائی نے اس بات کا تذکرہ نہیں کیا کہ اس نئے طرز عمل کے تحت، 24 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں صیہونی حکومت نے غزہ میں تقریباً 200 شہریوں کو قتل کیا۔
لیکن انہوں نے اعلان کیا کہ یہ نیا حربہ امریکی حکومت کی طرف سے تل ابیب کو دیے گئے مشورے کی بنیاد پر ایجنڈے پر رکھا گیا ہے۔