سچ خبریں:لبنان میں امریکی اورمغربی اتحاد کے سرکردہ رہنماؤں میں سے ایک ولید جنبلاط نے امریکی خالی وعدوں پر واضح مایوسی کا اظہار کیا اور عرب ممالک کو بجلی اور گیس کی فراہمی کے امریکی وعدوں کی ناکامی کی وجوہات پوچھیں۔
لبنان میں امریکی اورمغربی اتحاد کے رہنما ولید جنبلاط ، جو 14 مارچ کی تحریک کے رکن ہیں، نے ایک ٹویٹ میں مصری گیس اور اردن کی بجلی اپنے ملک تک پہنچانے میں مدد کے امریکی وعدے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ہم بجلی کی کمی کے پہلے نقطہ پر کیوں واپس آئے؟
انھوں نے اس حوالے سے لکھاکہ اس بجلی کا کیا ہوا جو اردن سے آنے والی تھی اور وہ مصری گیس کہاں گئی جو ہم تک پہنچنے والی تھی؟انھوں نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں لبنان، شام اور اردن کے درمیان اردن سے لبنان کو بجلی کی منتقلی کے لیے سہ فریقی معاہدے پر دستخط ہوتے دیکھا، تاہم اس سلسلے میں کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا اور لبنانی عوام نے اس حوالے سے کوئی تبدیلی محسوس نہیں کی۔
دوسری جانب اس حقیقت کے باوجود کہ شامی حکام نے شروع سے ہی گیس پائپ لائن کی تکنیکی تیاری کا اعلان کیا تھا لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر مصر کی جانب سے ایسا نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے بعض تجزیہ کاروں نے اس منصوبے پر غور کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں وائٹ ہاؤس سے دوبارہ قاہرہ کو گرین لائٹ موصول ہونے کی شرط ہے۔