امریکہ اور اسرائیل یمن سے کیوں خوفزدہ ہیں؟ عطوان کی زبانی

امریکہ اور اسرائیل یمن سے کیوں خوفزدہ ہیں؟ عطوان کی زبانی

?️

سچ خبریں:عرب تجزیہ نگار عبدالباری عطوان نے وضاحت کی ہے کہ امریکہ اور اسرائیل یمنی مسلح افواج سے کیوں ڈرتے ہیں، انصار اللہ کی جانب سے اسرائیل پر بڑھتے ہوئے میزائل حملے اور امریکی جنگی سازوسامان کی ناکامی، اس خوف کی بنیادی وجوہات میں شامل ہیں۔

علاقائی اُمور کے ممتاز تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے یمنی مسلح افواج کے مقابلے میں خوف و دہشت کی وجوہات پر روشنی ڈالی ہے اور انصار اللہ کے رہنماؤں کو قتل کی دھمکی کو صہیونیوں کی مایوسی قرار دیا ہے۔
الیکٹرونک اخبار رای الیوم میں شائع ہونے والے اپنے کالم میں عبدالباری عطوان نے لکھا ہے کہ یمنی انصار اللہ تحریک اب بھی سابقہ روایات کی طرح روزانہ کی بنیاد پر مقبوضہ فلسطین کی سرزمین میں اسرائیلی اہداف کو سپر سونک میزائلوں سے نشانہ بنا رہی ہے۔
 اس تنظیم نے بن گورین ایئرپورٹ کو گھنٹوں کے لیے بند کر دیا اور آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں کئی فضائی کمپنیوں کی پروازوں کو تل ابیب کے لیے معطل کروا دیا ہے۔
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے یمنی اہداف اور بندرگاہوں پر حملوں کے جواب میں دو اہم نکات بیان کیے:
1: امریکہ اور انصار اللہ کے درمیان عمان کی ثالثی میں ہونے والا عارضی جنگ بندی معاہدہ صہیونی ریاست پر لاگو نہیں ہوتا۔ اسی لیے یمنی فورسز کی جانب سے اسرائیلی بندرگاہوں اور ایئرپورٹس پر میزائل و ڈرون حملے بدستور جاری ہیں۔
2: یہ معاہدہ یمنیوں کی جانب سے نہایت چالاکی سے اٹھایا گیا قدم ہے، جس کے ذریعے انہوں نے وقتی طور پر امریکہ کو غیر فعال کرتے ہوئے اپنی توجہ اسرائیلی دشمن پر مرکوز رکھی ہے،بالخصوص جب کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شدت آئی ہے، ایسے میں یمنی حملے بھی مزید تیز ہو سکتے ہیں۔ اس صورتحال میں سابق امریکی صدر ٹرمپ عرب ممالک سے واپسی پر غزہ کے ایک ملین افراد کو لیبیا منتقل کرنے کی تجویز بھی دے چکے ہیں۔
عطوان نے امریکہ اور اسرائیل کے یمن سے خوفزدہ ہونے کی وجوہات درج ذیل نکات میں بیان کی ہیں:
1:
امریکی جریدے نیشنل انٹرسٹ کے عسکری امور کے ماہر ہریسن کاس کے مطابق، یمنی افواج کے داغے گئے ایک میزائل نے امریکی فضائیہ کے جدید ترین لڑاکا طیارے F-35 کو تقریباً نشانہ بنا لیا تھا۔ اگر پائلٹ کی مہارت اور خوش قسمتی نہ ہوتی تو امریکہ کی فضائی برتری کو زبردست دھچکا لگتا۔ یہ سب ایک ایسے دشمن کے ہاتھوں ہوا، جسے امریکہ کمزور سمجھتا تھا۔
2:
عسکری ویب سائٹ میدان جنگ کے رپورٹر گریگوری پرو نے لکھا ہے کہ انصار اللہ کے میزائل ایک امریکی F-16 لڑاکا طیارے کو بھی نشانہ بنانے کے قریب پہنچ گئے تھے۔ اس کے علاوہ، یمنی افواج اب تک امریکہ کے 9 جدید MQ-9 ڈرونز (جن کی قیمت فی ڈرون 30 ملین ڈالر ہے) مار گرا چکی ہیں۔
3:
امریکی ایئرکرافٹ کیریئر ٹرومین کی بحیرہ احمر سے واپسی صرف جنگ بندی کی وجہ سے نہیں تھی بلکہ اس پر کئی یمنی میزائل لگنے اور اس کے دو F-18 لڑاکا طیاروں کو نقصان پہنچنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔
عطوان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے جواب میں، یمنی فورسز کے اسرائیلی بندرگاہوں عسقلان، اسدود، حیفا اور ایلات پر حملے مزید بڑھ سکتے ہیں چونکہ یمنی میزائل اللد ایئرپورٹ تک پہنچ سکتے ہیں، اس لیے یہ بندرگاہیں بھی ان کے نشانے پر ہیں، یمنی رہنماؤں نے آئندہ دنوں میں مزید بڑی عسکری کارروائیوں کا اعلان بھی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے سید عبدالملک الحوثی کو قتل کرنے کی دھمکیاں اور لبنان میں حزب اللہ و فلسطین میں قسام و قدس بریگیڈ کے رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ کا فخر دراصل صہیونی ریاست کی مایوسی اور شکست کی علامت ہے۔
عطوان نے مزید کہا کہ شہادت، سید عبدالملک الحوثی کی سب سے بڑی آرزو ہے، اگر ان کا قتل کیا گیا تو اس کی بھاری قیمت نہ صرف نیتن یاہو بلکہ اسرائیلی قیادت کو دہائیوں اور صدیوں تک چکانی پڑے گی۔

مشہور خبریں۔

سرکاری ملازمین کے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر نوکری دینے کی خیراتی پالیسیاں کیوں؟ چیف جسٹس

?️ 4 جنوری 2024اسلام آباد:(سچ خبریں) چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی جنرل پوسٹ آفس اسلام

غزہ کے لیے بھیجی جانے والی طبی امداد کتنی ہے؟ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی زبانی

?️ 12 فروری 2024سچ خبریں: عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے

ٹرمپ نے سوالوں کا جواب دینے سے انکار کیا

?️ 11 اگست 2022سچ خبریں:    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بدھ کی شام

کیا پی ٹی آئی اختلافات کا شکار ہے؟شوکت یوسفزئی کی زبانی

?️ 1 جولائی 2024سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے

وفاقی حکومت کے ملکی قرضے بڑھ کر 340 کھرب روپے پر پہنچ گئے

?️ 6 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) رواں مالی سال کے ابتدائی 8 مہینوں کے دوران

آبنائے باب المندب اور بحیرہ احمر پر تل ابیب کا انحصار

?️ 6 نومبر 2023سچ خبریں: باب المندب اور بحیرہ احمر کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے

ترکی کے خدشات دور کیے بغیر نیٹو کی توسیع ناممکن ہے : آنکارا

?️ 26 مئی 2022سچ خبریں:  ترک حکام کی جانب سے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن میں

صیہونی تجزیہ کار: ہم اسرائیل کی بے مثال بین الاقوامی تنہائی کا مشاہدہ کر رہے ہیں

?️ 21 مئی 2025سچ خبریں: صہیونی میڈیا کے ممتاز تجزیہ کاروں نے تسلیم کیا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے