سچ خبریں:امریکی میڈیا رپورٹس اور ٹرمپ کے قریبی افراد کے بیانات سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرمپ کا کینیڈا، پاناما کینال اور گرین لینڈ پر ملکیتی نظریہ کوئی مذاق نہیں، بلکہ وہ واقعی ان پر قبضہ کرنے کے خواہاں ہیں۔
حالیہ دنوں میں ٹرمپ کے غیر معمولی بیانات اور کینیڈا، پاناما اور گرین لینڈ میں توسیع پسندانہ عزائم نے امریکہ کے اندر اور باہر شدید ردعمل کو جنم دیا ہے۔
پاناما میں عوام نے سڑکوں پر نکل کر امریکی پرچم اور ٹرمپ کی تصاویر نذر آتش کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ پاناما کینال کے بارے میں ٹرمپ کے بیانات کو سنجیدہ سمجھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی کنیڈا کو حیرت انگیز تجویز
امریکہ کے اندر بھی ٹرمپ کے ان بیانات کے مقاصد پر بحث شدت اختیار کر چکی ہے، مثال کے طور پر سی این این نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ ٹرمپ اپنے ان بیانات میں سنجیدہ ہیں یا یہ صرف میڈیا کی توجہ حاصل کرنے اور اپنی سیاسی حیثیت مضبوط کرنے کی کوشش ہے۔
بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان کے یہ اشتعال انگیز بیانات بعض اوقات تجارتی معاملات کی شروعات کا اشارہ ہو سکتے ہیں۔
لیکن نیو یارک پوسٹ کا ماننا ہے کہ ٹرمپ خاص طور پر گرین لینڈ کے الحاق کے بارے میں بہت سنجیدہ ہیں۔
اس اخبار نے لکھا کہ منتخب امریکی صدر ٹرمپ شمالی قطب میں واقع گرین لینڈ، جو کہ ڈنمارک کی خود مختار ریاست ہے، کو خریدنے کے منصوبے پر واقعی عملدرآمد کے لیے پرعزم ہیں۔ یہ امریکہ کی تاریخ کا سب سے بڑا زمینی الحاق ہو سکتا ہے۔
مزید برآں، ٹرمپ نے حالیہ دنوں میں سویڈن میں سابق امریکی سفیر کن ہووری کو ڈنمارک کا نیا سفیر مقرر کر کے اپنی سنجیدگی کا اظہار کیا ہے۔
نیو یارک پوسٹ کے مطابق، ٹرمپ کے معاونین اور قریبی افراد کا کہنا ہے کہ وہ گرین لینڈ کے الحاق اور ممکنہ طور پر پاناما کینال کی واپسی کے بارے میں مکمل طور پر سنجیدہ ہیں۔
ایک قریبی ذریعے نے کہا کہ ٹرمپ 100 فیصد اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
ایک اور ذریعے نے، جو ٹرمپ کی ٹیم کے قریب ہے، بتایا کہ ٹرمپ کا ماننا ہے کہ وہ سلطنتیں جو توسیع نہیں کرتیں، وہ زوال پذیر ہو جاتی ہیں۔
ٹرمپ کے بیٹے کا عجیب ٹویٹ!
ٹرمپ کے بیٹے نے اپنے والد کے کینیڈا، گرین لینڈ، اور پاناما کینال کے مالک بننے کے نئے ارادے کی خبر دی۔
ایرک ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹویٹر) پر ایک تصویر شیئر کی، جس میں کینیڈا، گرین لینڈ، اور پاناما کینال کو اپنے والد کی خریداری کی ٹوکری میں آمازون سے دکھایا گیا۔
رشیا ٹوڈے کے مطابق، یہ پوسٹ ٹرمپ کے خیالی خریداری سیشن کی طرف اشارہ کرتی ہے، جس میں آمازون کی مفت ڈیلیوری کا آپشن بھی شامل ہے۔ ایرک نے اپنی پوسٹ کے آخر میں مشہور جملہ ہم واپس آ گئے ہیں بھی لکھا، جو اکثر سوشل میڈیا پر استعمال ہوتا ہے۔
ڈنمارک کی تشویش!
ڈنمارک نے گرین لینڈ پر کنٹرول کے حوالے سے ٹرمپ کے بیانات کے جواب میں اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا۔
رپورٹ کے مطابق، ڈنمارک کے وزیر دفاع نے کہا کہ ان کا ملک شمالی قطب میں اپنی عسکری موجودگی کو بڑھانے کے لیے 1.5 ارب ڈالر خرچ کرے گا۔
یہ رقم دو گشت کشتیوں، دو دوربرد ڈرونز، کتوں کی ایک ٹیم، اور خطے کے ایک ہوائی اڈے کی جدید کاری سمیت متعدد اقدامات پر خرچ کی جائے گی۔
ڈنمارک کے وزیر دفاع نے ایک ڈینش اخبار کو بتایا کہ ہم کئی سالوں تک آرکٹک کے علاقے میں سرمایہ کاری سے غافل رہے، اب ہم اس خطے میں زیادہ مضبوط موجودگی کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: آبنائے تائیوان سے امریکی اور کینیڈین جہازوں کے گزرنے پر چین کا اعتراض
گرین لینڈ کے وزیر اعظم نے بھی ٹرمپ کے حالیہ بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا: گرین لینڈ ہمارا ہے، اور ہم اسے فروخت نہیں کریں گے۔ ہمیں اپنی آزادی کے طویل جدوجہد کو ترک نہیں کرنا چاہیے۔