دنیا ایٹمی جنگ کے دہانے پر؟ 89 سیکنڈ باقی

دنیا ایٹمی جنگ کے دہانے پر؟ 89 سیکنڈ باقی

🗓️

سچ خبریں:روسی سیکیورٹی کونسل کی وارننگ اور بھارت-پاکستان کشیدگی کے بعد رستاخیز گھڑی 89 سیکنڈ پر آ گئی، کیا دنیا ایٹمی جنگ کے قریب ہے؟ جانیے تفصیلات اس تفصیلی رپورٹ میں۔

دنیا ایک بار پھر ایٹمی تباہی کے خطرے سے دوچار ہو گئی ہے، کیونکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اچانک بڑھتی ہوئی کشیدگی اور روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف کی وارننگ نے عالمی توجہ ساعتِ رستاخیز کی طرف مبذول کروا دی ہے۔
حالیہ دنوں میں دنیا بھر میں بحرانوں کی علامات مسلسل ابھر رہی ہیں، اور اب یہ خطرہ مزید نمایاں ہوتا جا رہا ہے کہ انسانیت ایک بڑے المیے کے قریب پہنچ چکی ہے۔
گزشتہ روز روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے عالمی صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے ایٹمی تصادم کے خطرے سے خبردار کیا۔ کشمیر میں خونریز حملے کے بعد بھارت اور پاکستان جو کہ دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں ،کے درمیان شدید کشیدگی پیدا ہو چکی ہے، اور یہ کشیدگی عالمی سلامتی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ ایک چھوٹی سی غلطی بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔
 رستاخیز گھڑی کیا ہے؟
 رستاخیز گھڑی ایک علامتی گھڑی ہے جو انسانیت کی تباہی سے قربت کو ظاہر کرنے کے لیے تیار کی گئی تھی، یہ گھڑی 1947 میں ایٹمی سائنسدانوں کے ایک گروہ نے اس مقصد سے بنائی تھی کہ وہ دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں کے خطرات سے خبردار کر سکیں، اس گھڑی میں نصف شب کا وقت انسانیت کی مکمل تباہی کی علامت ہے۔
پہلی بار اس گھڑی کی سوئیاں سات منٹ رہ جانے پر سیٹ کی گئیں، اور تب سے ہر سال دنیا کے حالات کے مطابق ان میں تبدیلی کی جاتی رہی ہے، جنگیں، سیاسی کشیدگیاں، ماحولیاتی تبدیلیاں، وبائیں، اور جدید ٹیکنالوجی سے پیدا ہونے والے خطرات — یہ سب عوامل گھڑی کی سوئیوں کو حرکت دیتے ہیں۔
گھڑی کی سوئیوں کو کون تبدیل کرتا ہے؟
بولیٹن آف ایٹامک سائنٹسٹس نامی ادارہ، جس میں نوبل انعام یافتہ سائنسدان بھی شامل ہیں، ہر سال دنیا کی صورتحال کا جائزہ لیتا ہے اور فیصلہ کرتا ہے کہ گھڑی کی سوئیاں آگے بڑھائی جائیں یا پیچھے، اس عمل میں مختلف شعبہ جات کے ماہرین شامل ہوتے ہیں جو ایٹمی جنگ، ماحولیاتی بحران اور دیگر خطرات کا تجزیہ کرتے ہیں۔
ایٹمی خطرات، موسمیاتی تبدیلی اور آخری لمحہ
2007 کے بعد سے سائنسدانوں نے ماحولیاتی تبدیلی اور انسانی ساختہ نئی ٹیکنالوجیز کو بھی ساعتِ رستاخیز کی سوئیوں میں شامل کیا ہے، 2020 میں جب دنیا کووِڈ-19 جیسی مہلک وبا کا سامنا کر رہی تھی اور عالمی سطح پر ایٹمی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا تھا، گھڑی کو 100 سیکنڈ قبلِ نصف شب پر سیٹ کیا گیا۔ اب، نئی کشیدگیوں کے ساتھ یہ وقت مزید کم ہو کر صرف 89 سیکنڈ رہ گیا ہے،
ماضی کی نمایاں تبدیلیاں
– 1947: پہلی بار رستاخیز گھڑی کی سوئیاں 7 منٹ رہ جانے پر سیٹ کی گئیں۔
– 2020: سوئیاں 100 سیکنڈ باقی رہ جانے پر آ گئیں۔
– 2024-25: موجودہ خطرناک عالمی حالات نے گھڑی کو 89 سیکنڈ پر پہنچا دیا۔
واضح رہے کہ  رستاخیز گھڑی اب صرف ایک نظریاتی تصور نہیں رہا، بلکہ یہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے والی حقیقت بن چکا ہے، بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی، روس کی وارننگز، اور دیگر عالمی بحران اس گھڑی کو نصف شب کے مزید قریب لا رہے ہیں۔ عالمی رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ وقت کے اس اشارے کو سنجیدگی سے لیں اور تباہی سے بچنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
دنیا ایک بار پھر تاریخ کے خطرناک ترین مقام پر کھڑی ہے، کیونکہ ساعتِ رستاخیز جو عالمی تباہی کے قریب ہونے کی علامت ہے سال 2025 میں صرف 89 سیکنڈ قبلِ نیم شب پر پہنچ چکی ہے، یہ گھڑی انسانی تباہی کے امکان کی نشاندہی کرتی ہے، اور اس کی سوئیوں میں ہونے والی ہر تبدیلی عالمی سلامتی کے مستقبل کی عکاس ہوتی ہے۔
اہم تاریخی اوقات؛ رستاخیز گھڑی کے سنگ میل
🔹 1953 امریکہ کی پہلی ہائیڈروجن بم تجربے کے بعد گھڑی کی سوئیاں صرف 2 سیکنڈ قبلِ نیم شب پر سیٹ کی گئیں، جو اس وقت تک کا خطرناک ترین لمحہ تھا۔
🔹 1963 عالمی سطح پر کشیدگی کم ہوئی، اور گھڑی کو 12 منٹ قبلِ نیم شب پر سیٹ کیا گیا۔
🔹 1974 بڑھتے ہوئے بحرانوں کے باعث گھڑی 9 منٹ پر آ گئی۔
🔹 1984 ماحولیاتی تبدیلی اور بین الاقوامی کشیدگی نے گھڑی کو 3 منٹ تک لے آیا۔
🔹 1991 سرد جنگ کے خاتمے کے بعد امید کی کرن نظر آئی، اور گھڑی 17 منٹ پیچھے ہٹائی گئی — تاریخ میں سب سے محفوظ مقام۔
🔹 1995 باوجود اس کے کہ ایٹمی ہولوکاسٹ کا خطرہ وقتی طور پر ٹل چکا تھا، 40 ہزار ایٹمی ہتھیاروں کی موجودگی نے گھڑی کو 14 منٹ پر لایا۔
🔹 2018–2019 ماحولیاتی تبدیلیوں، ایٹمی خطرات اور عالمی کشیدگی نے گھڑی کو دوبارہ 2 منٹ تک پہنچا دیا۔
🔹 2022 گھڑی 100 سیکنڈ قبلِ نیم شب پر رہی، جو صورتحال کی مسلسل سنگینی کو ظاہر کرتی ہے۔
🔹 2023 پہلی بار گھڑی 90 سیکنڈ پر پہنچی، جس کا سبب یوکرین کی جنگ، ایٹمی خطرات، معلومات کی جنگ، اور مصنوعی ذہانت کا غیر متوازن استعمال تھا۔
🔹 2024 گھڑی 90 سیکنڈ پر برقرار رہی، اس کا مطلب تھا کہ دنیا مسلسل شدید خطرے میں ہے۔
🔹 2025 اب صرف 89 سیکنڈ باقی ہیں، یوکرین اور مشرق وسطیٰ میں جاری جنگیں، ایٹمی اسلحے کی نئی دوڑ، ماحولیاتی تباہی، اور مصنوعی ذہانت و حیاتیاتی ہتھیاروں کے خطرات نے دنیا کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
2025: عالمی تباہی کے قریب ترین لمحے کی وضاحت
2025 کی اس خطرناک ترین تشخیص کے پیچھے کئی اہم عوامل ہیں:
– یوکرین اور غزہ میں جنگوں کی شدت
– ایٹمی اسلحہ کے معاہدوں کا خاتمہ اور نئی سرمایہ کاری
– شدید ماحولیاتی بحران
– نئے وائرسز اور بائیولوجیکل ہتھیاروں کا خطرہ
– مصنوعی ذہانت کا فوجی استعمال اور غلط معلومات کی تیزی سے پھیلاؤ
یہ تمام عوامل ایک ایسے عالمی بحران کا پیش خیمہ بن چکے ہیں جو بیک وقت کئی جہتوں سے انسانیت پر حملہ آور ہو رہا ہے۔
رستاخیز گھڑی کا پیغام؛ آخری وارننگ؟
اس علامتی گھڑی کے پیچھے موجود تنظیم بولٹن آف ایٹامک سائنٹسٹس دنیا کے لیڈروں کو خبردار کرتی ہے کہ وہ بروقت فیصلے کریں، کیونکہ ہر گزرتا لمحہ انسانیت کو تباہی کے قریب تر لے جا رہا ہے۔
جیسا کہ معروف تجزیہ کار اسکاٹ ساگان نے نشاندہی کی کہ
 دنیا ایک نئی ہتھیاری دوڑ، بگڑتے ہوئے ماحولیاتی حالات اور غیر منظم مصنوعی ذہانت کے سائے میں داخل ہو چکی ہے — اب صرف اجتماعی سیاسی عقل اور جرات ہی دنیا کو تباہی سے بچا سکتی ہے۔
نتیجہ: وقت ختم ہو رہا ہے
آج کا دن، اور آج کا فیصلہ، آنے والی نسلوں کے لیے نجات یا بربادی کا راستہ متعین کرے گا۔ اگر ساعتِ رستاخیز کو پیچھے دھکیلنا ہے، تو دنیا بھر میں اجتماعی سیاسی ارادے، سنجیدہ ماحولیاتی اصلاحات، ایٹمی تخفیف اسلحہ، اور ٹیکنالوجی کے ضابطے کی فوری ضرورت ہے۔

مشہور خبریں۔

قطر کا غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کرنے کا ارادہ

🗓️ 12 اگست 2022سچ خبریں:    فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک کے سیاسی دفتر کے

یوکرینی صدر کی اہلیہ کا مقبوضہ فلسطین کا ممکنہ دورہ

🗓️ 12 جون 2023سچ خبریں:صیہونی ذرائع ابلاغ نے مستقبل قریب میں یوکرین کے صدر ولادیمیر

لباس کسی کو اچھا یا برا نہیں بناتا: اُشنا شاہ

🗓️ 14 اپریل 2021کراچی (سچ خبریں)اداکارہ اُشنا شاہ کا ماننا ہے کہ لباس کسی انسان

امریکی جنرل کو ایران کے سلسلہ میں تشویش

🗓️ 23 مئی 2021سچ خبریں:امریکی جنرل اورسینٹکام کے کمانڈر نے ایرانی ساختہ ڈرونوں کی شناخت

رام اللہ کے مغرب میں صیہونی حملہ

🗓️ 30 نومبر 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کے فوجیوں نے مغربی کنارے میں رام اللہ کے

امریکا، مسئلہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ

🗓️ 12 اپریل 2021(سچ خبریں) مسئلہ کشمیر کے حل میں اگر سب سے بڑی کوئی

امریکا: ڈونلڈ ٹرمپ کی سپریم کورٹ سے ’ٹک ٹاک‘ پر ممکنہ پابندی مؤخر کرنے کی درخواست

🗓️ 29 دسمبر 2024سچ خبریں: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ سے شارٹ

صیہونیوں کو اسلحہ دینے کے بارے میں کینیڈا کا اہم فیصلہ

🗓️ 11 ستمبر 2024سچ خبریں: کینیڈا کی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر غزہ کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے