امریکی ریاستی نظام؛ صدرِ کے اختیارات اور فرائض

امریکی ریاستی نظام؛ صدرِ کے اختیارات اور فرائض

🗓️

سچ خبریں:ریاستی طرز پر قائم امریکہ کے سیاسی نظام میں صدرِ مملکت داخلی اور خارجی امور میں اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ کردار تقرریوں اور معافیوں سے لے کر مسلح افواج کی قیادت اور خارجہ پالیسی تک پھیلا ہوا ہے۔

امریکی صدارتی انتخابات کے لیے الٹی گنتی شروع ہو چکی ہےجو 5 نومبر کو منعقد ہوں گے، جس کے ذریعے آئندہ چار سال کے لیے اس ملک کی انتظامیہ کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سیاسی نظام: ایک پیچیدہ ڈھانچہ؛ لیکن پوشیدہ کمزوریوں کے ساتھ

یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ امریکی آئین کے مطابق صدر مملکت کا عہدہ سنبھالنے کے لیے امیدوار کا ملک میں پیدائشی شہری ہونا ضروری ہے اور اس کی عمر کم از کم 35 سال ہونی چاہیے۔

صدارتی امیدواروں کا انتخاب صدارتی ہر چار سال بعد منعقد ہونے والے انتخابات سے کئی ماہ قبل کیا جاتا ہے، 1951 میں منظور ہونے والے آئین کی بائیسویں ترمیم صدر کے عہدے کی مدت کو دو ادوار تک محدود کرتی ہے۔

پارٹیوں کے اندرونی انتخابات اور سخت مقابلے کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار اور موجودہ نائب صدر کملا ہیرس اور ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ حتمی انتخابی مرحلے تک پہنچ چکے ہیں جہاں کامیابی حاصل کرنے پر وہ ریاستی سیاسی نظام کا حصہ بن سکیں گے۔

امریکی ریاستی نظام پارلیمانی نظام سے کیسے مختلف ہے؟

جیسا کہ ذکر کیا گیا امریکہ میں ریاستی نظام (Presidential System) نافذ ہے، یہ نظام حکومت کی ایک قسم ہے جس میں ایگزیکٹو شاخ پارلیمنٹ یا مقننہ سے آزاد ہوتی ہے۔

اس نظام میں صدر نہ صرف ایگزیکٹو شاخ کا سربراہ ہوتا ہے بلکہ وہ ملک کا سربراہ بھی ہوتا ہے اور اسے عوام کے ووٹوں سے ایک مقررہ مدت کے لیے منتخب کیا جاتا ہے۔

ریاستی نظام، قوتوں کی مکمل علیحدگی کا مظہر ہے، یہ اصول 18ویں صدی کے فرانسیسی سیاسی مفکر منتسکیو نے پیش کیا تھا، اور امریکہ دنیا کی پہلی ریاستی جمہوریت ہے کیونکہ آئین بنانے والے منٹسکیو کے نظریات سے گہرا اثر رکھتے تھے۔

پارلیمانی نظام میں، وزیر اعظم حکومت کا سربراہ ہوتا ہے جبکہ بادشاہ یا صدر ریاست کا سربراہ ہوتا ہے اور اس کے اختیارات محدود ہوتے ہیں۔

ریاستی نظام میں صدر کے اختیارات وسیع ہوتے ہیں اور پارلیمانی نظام کے برعکس، پارلیمنٹ وزیروں کے انتخاب میں کردار ادا نہیں کرتی اس لیے وزراء صدر کے سامنے جوابدہ ہوتے ہیں، نہ کہ پارلیمنٹ کے اس کے نتیجے میں، پارلیمنٹ وزیروں کو برطرف کرنے کا حق نہیں رکھتی بلکہ صرف مخصوص حالات میں صدر کو مواخذہ کر کے برطرف کر سکتی ہے۔

جن نظاموں میں صدر ریاست کا سربراہ نہ ہو، انہیں ریاستی نظام نہیں بلکہ نیم ریاستی نظام کہا جاتا ہے، اسی طرح اگر پارلیمنٹ وزیروں کے تقرر یا برطرفی میں کردار ادا کرے تو نظام کی ریاستی حیثیت کم ہو جاتی ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ایسے نظاموں میں کوئی منفی پہلو ہے، بلکہ ایسے نظاموں کی ریاستی خصوصیات نامکمل ہیں۔

امریکہ میں صدر کے اختیارات اور فرائض

امریکی صدر، ریاست کا سربراہ اور ملک کا ایگزیکٹو ہونے کے ناطے مختلف اہم ذمہ داریاں نبھاتا ہے جو درج ذیل اختیارات اور فرائض پر مشتمل ہیں:

1. قوانین کا نفاذ: صدر پر لازم ہے کہ وہ کانگریس کے منظور کردہ قوانین پر عمل درآمد کروائے، اس میں ان ایجنسیوں اور وزارتوں کی نگرانی شامل ہے جو ان قوانین کو نافذ کرتی ہیں، صدر ویٹو کا اختیار بھی رکھتا ہے تاکہ کانگریس کی کسی قرارداد کو رد کر سکے لیکن یہ اقدام کانگریس کے دونوں ایوانوں کے دو تہائی ووٹ سے ختم کیا جا سکتا ہے۔

2. مسلح افواج کی قیادت: امریکی صدر بطور کمانڈر ان چیف، ملک کی مسلح افواج کی قیادت اور کنٹرول کے ذمہ دار ہوتا ہے، یہ ذمہ داری عسکری حکمت عملیوں کے تعین اور جنگ یا بحران کے مواقع پر افواج کے استعمال کے فیصلے کو شامل کرتی ہے البتہ جنگ کا اعلان صرف کانگریس کی منظوری سے ممکن ہے۔

3. خارجہ پالیسی کی قیادت: امریکی صدر ملک کی خارجہ پالیسی کے تعین میں اہم کردار ادا کرتا ہے،وہ معاہدے کر سکتا ہےاور سفارتی نمائندے مقرر کر سکتا ہے، تاہم معاہدوں کی توثیق امریکی سینیٹ کے دو تہائی ووٹوں سے ہونا ضروری ہے۔

4. تقرریاں: صدر کو اختیار ہے کہ وہ حکومتی عہدے داروں، جیسے کابینہ کے وزراء، وفاقی ججوں اور دیگر اہم عہدے داروں کو مقرر کرے، ان تقرریوں کی منظوری سینیٹ سے لینا لازمی ہے۔

5. عفو اور معافی: صدر کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ان افراد کو معاف کر دے جو وفاقی جرائم کے مرتکب ہوئے ہوں یا ان کی سزاؤں میں کمی کر دے،یہ اختیار انہیں انسانی یا سیاسی وجوہات کی بنیاد پر فیصلہ کرنے کا موقع دیتا ہے۔

6. ہنگامی حالات: صدر ہنگامی حالات جیسے قدرتی آفات یا قومی بحران کے موقع پر ملک کی سلامتی اور خوشحالی کے تحفظ کے لیے اقدامات کر سکت اہے،اس میں قومی افواج کی طلبی یا وسائل کی تقسیم شامل ہوتی ہے۔

7. کانگریس سے خطاب: امریکی صدر پر لازم ہے کہ وہ سالانہ بنیاد پر کانگریس کو رپورٹ پیش کرے اور ملک کی صورتحال کا جائزہ لے، یہ رپورٹ اسٹیٹ آف دی یونین کہلاتی ہے اور صدر کے لیے اپنی ترجیحات اور مستقبل کے منصوبے بیان کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

8. معاشی منصوبہ بندی اور نفاذ: صدر امریکی معیشت کے تعین اور نفاذ میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ بجٹ اور معاشی منصوبے کانگریس کو پیش کرنے اور ان کی منظوری کے لیے کام کرتا ہے۔

امریکہ میں صدر کے مواخذے کی وجوہات اور طریقہ کار

امریکی آئین کی شق دو، سیکشن چار، میں صدر کی برطرفی کے حوالے سے بات کی گئی ہے، اس میں مواخذے (Impeachment) کا ذکر ہے اور ان حالات کی وضاحت ہے جن میں صدر کو برطرف کیا جا سکتا ہے، صدر کو غداری، رشوت، اور دیگر سنگین جرائم کی بنا پر مواخذے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

مواخذے کا عمل دو مراحل پر مشتمل ہوتا ہے:

1. کانگریس میں مقدمہ: مواخذے کا عمل ایوان نمائندگان میں شروع ہوتا ہے، ایوان صدر کے مواخذے کے لیے ووٹنگ کر سکتا ہے اور اس کے لیے اکثریتی ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔

2. سینیٹ میں مقدمہ: اگر ایوان نمائندگان مواخذے کے حق میں ووٹ دے تو کیس امریکی سینیٹ کو بھیجا جاتا ہے، سینیٹ مقدمے کی سماعت کا ذمہ دار ہوتی ہے ، تاہم صدر کو برطرف کرنے کے لیے دو تہائی سینیٹرز کا ووٹ درکار ہوتا ہے۔

مثال کے طور پر، امریکی ایوان نمائندگان نے 2021 کے آغاز میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مواخذہ کیا تھا، یہ مواخذہ کانگریس پر حملے کے حوالے سے بغاوت پر اکسانے کے الزام پر کیا گیا تھا، جس میں 222 ڈیموکریٹک اور 10 ریپبلکن نمائندگان نے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

تاہم، ٹرمپ اپنے سینیٹ کے مقدمے کے پانچویں روز بےگناہ قرار پائے، اختتامی تقاریر کے بعد سینیٹ کی جنرل اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ میں، 57 سینیٹرز نے ٹرمپ کے خلاف جبکہ 43 سینیٹرز نے ان کے حق میں ووٹ دیا، اس طرح، ٹرمپ کو بغاوت پر اکسانے کے الزام سے بری کر دیا گیا کیونکہ انہیں سزا دینے کے لیے کم از کم 67 سینیٹرز کے ووٹ درکار تھے۔

امریکہ کے آئینِ کے مطابق، اگر صدر کو سزا سنائی جائے تو وہ خودبخود عہدے سے برطرف ہو جائے گا اور نائب صدر ان کی جگہ لے گا، بصورت دیگر، صدر اپنی ذمہ داریوں کو جاری رکھے گا، کہا جاتا ہے کہ اس عمل کو اختیارات میں توازن برقرار رکھنے اور طاقت کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے وضع کیا گیا ہے۔

خلاصہ

امریکی صدر کا عہدہ ایک اہم اور کثیر الجہتی حیثیت رکھتا ہے، جس کے تحت مختلف شعبوں میں متنوع ذمہ داریاں اور اختیارات شامل ہیں، جن میں سے آٹھ اہم اختیارات پہلے بیان کیے گئے: قوانین کا نفاذ، مسلح افواج کی قیادت، خارجہ پالیسی کی نگرانی، تقرریاں، معافی و رعایت، ہنگامی صورتحال، کانگریس سے خطاب، اور معاشی منصوبوں کی تیاری و نفاذ، یہ سب صدر کے اختیارات اور فرائض کے دائرے میں آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکی سیاسی نظام کرپٹ ہے؛امریکی سینٹر کا اعتراف

صدر کی قیادت، فیصلہ سازی، اور پالیسیوں کے نفاذ کی صلاحیت کا امریکی عوام اور عالمی برادری پر گہرا اثر ہوتا ہے، 2024 کے انتخابات کے موقع پر ان اختیارات اور فرائض کی سمجھ امریکی سیاسی نظام اور اس کے کام کرنے کے طریقہ کار کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے نہایت ضروری ہے۔

، ، ، ، ،، ، ،، ریاستی نظام بمقابلہ پارلیمانی نظام

مشہور خبریں۔

دمشق کے جنوب میں صیہونی فضائیہ حملے میں 3 شامی اہلکار شہید

🗓️ 21 مئی 2022سچ خبریں: عرب میڈیا نے ہفتے کی صبح خبر دی ہے کہ

ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی مزید بات ختم: واشنگٹن پوسٹ

🗓️ 4 فروری 2025سچ خبریں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن

آیت اللہ خامنہ ای کی حالیہ تقریر کا مسلمانوں پر کیا اثر رہا؟

🗓️ 5 جون 2024سچ خبریں: فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سکریٹری جنرل نے امام خمینی کی

صہیونی شمالی غزہ سے ذلت کے ساتھ واپس

🗓️ 13 جنوری 2025سچ خبریں: القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے آج ایک مختصر

بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی سازش کر رہی ہے، اقوام متحدہ کے ماہرین نے انتباہ جاری کردیا

🗓️ 10 مئی 2021جنیوا (سچ خبریں) بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے

اردگان کی یونان کو دھمکی

🗓️ 4 ستمبر 2022سچ خبریں:ترکی کے صدر نے یونان کی جانب سے اس ملک کے

وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری

🗓️ 8 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) ملکی سیاسی ، معاشی اور اقتصادی صورتحال کا

حکومت سندھ نے 19 اگست تک تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا

🗓️ 8 اگست 2021سندھ (سچ خبریں) حکومت سندھ کے محکمہ تعلیم نے اپنے ماتحت تمام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے