🗓️
سچ خبریں:خانہ جنگی اور جمہوریت کا خاتمہ ان دنوں سائبر اسپیس، تجزیہ کاروں اور حتیٰ کہ صیہونی حکومت کے قائدین کے دو سب سے زیادہ بولے جانے والے جملے ہیں۔
نیتن یاہو کی کابینہ کی تشکیل اور 4 سالوں میں مسلسل 5 انتخابات کے بعد اقتدار میں ان کی واپسی کے صرف ایک ماہ سے بھی کم وقت کے بعد کلیدی لفظ خانہ جنگی یا برادرانہ قتل اسرائیل کے حقیقی اور ورچوئل میڈیا اسپیس میں بھی ٹرینڈ ہو گیا ہے لیکن کہانی کیا ہے؟
کیا سپریم کورٹ نیتن یاہو کا شکار ہے؟
حالیہ واقعات کی کہانی یہ ہے کہ نیتن یاہو بدعنوانی کے مقدمات اور مستقبل کے چیلنجوں سے چھٹکارا پانے کے لیے صیہونی حکومت کی سپریم کورٹ کے اختیارات اور قوانین کو عدلیہ کے ایک ستون کے طور پر تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ وہ اس ادارے سے وزیر انصاف کو اختیارات دینا چاہتے ہیں تاکہ حکومت کے اختیارات میں اضافہ کرتے ہوئے حالیہ برسوں کے کچھ چیلنجز سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام اپنی پر ہجوم کابینہ کے ساتھ، مقبوضہ علاقوں میں 100,000 سے زائد لوگوں کے مظاہروں کا ایک سلسلہ شروع کرنے کا باعث بنا جس کو مخالفین قانونی بغاوت کہتے ہیں۔ لیکن کیا یہ پہلا قانونی تنازعہ اور اس خطرے کے بارے میں تشویش ہے جسے صیہونی حکومت کا جمہوری ڈھانچہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں؟
آئین کے بغیر سرزمین میں جمہوریت کا دعویٰ!
صیہونی حکومت کے غیر جمہوری سیاسی ڈھانچے کی بنیادی وجہ اور جزو آئین کا فقدان ہے۔ صیہونی حکومت کی جعلی سیاسی حکمرانی ساختی لحاظ سے عجیب ترین سیاسی نظاموں میں سے ایک ہے۔ اس کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ آئین کا میثاق نہ ہونا۔
1948 میں صیہونی حکومت کے قیام کے اعلان کے بعد اس حکومت کے آئین کی منظوری کے حوالے سے مقبوضہ علاقوں کے اندر وسیع اختلافات پائے گئے۔ اس مسئلے کی بنیادی وجہ تارکین وطن یہودیوں اور صہیونی رہنماؤں کی فلسطینی سرزمین پر قبضے اوراسرائیل کی تشکیل کے مقاصد کے بارے میں فہم میں دیانتداری کا فقدان تھا۔ لیکن آئین بنانے کے مخالفین کے دلائل کو دو قسموں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
کالے جھنڈوں کی سرزمین
2020 میں، مقبوضہ علاقوں میں تقریباً 30 ہفتوں کے مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے سیاہ پرچم اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین کا مطلب سیاہ جھنڈا اسرائیل میں جمہوریت کا سوگ تھا۔
مظاہرین کا خیال ہے کہ نیتن یاہو نے جو راستہ اختیار کیا ہے اس سے انہوں نے مقبوضہ علاقوں میں جمہوریت کو کوما میں ڈال دیا ہے اور Knesset کے انتخابات کا استعمال کر کے خود کو اقتدار میں رکھا ہوا ہے۔
لیکن نیتن یاہو کے بیٹے کے بیانات نے کالے جھنڈوں کا تنازعہ دوگنا کر دیا ہے یائر نیتن یاہو جو پہلے اپنے والد کے مخالفین کے خلاف متنازعہ بیانات دے چکے ہیں نے ان اسرائیلی مظاہرین کو تشبیہ دی جو ان کے والد کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں داعش دہشت گرد گروہ سے۔
کیا خانہ جنگی قریب ہے؟
2020 کے مظاہروں میں صیہونی حکومت کے وقت کے وزیر جنگ بنی گانٹز نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں ایسے بیانات دیے جو اب 2022 میں بہت سے لوگ زیادہ واضح طور پر کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جس تشدد کا مشاہدہ کر رہے ہیں وہ میرے لیے تشویشناک ہے اور یہ اس نزول کی علامت ہے جو ہمیں خانہ جنگی کی طرف لے جا سکتی ہے میں تمام جماعتوں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ منفی تشہیر بند کریں کیونکہ صورتحال خطرناک ہو جائے گی۔
حکومت کرنے والے اداروں پر اعتماد نہیں
اسرائیل ڈیموکریسی سینٹرکے اہم سوالات میں سے ایک سوال جس کی اشاعت کے بعد ہر سال بہت سے مظاہر ہوتے ہیں صیہونی حکومت کے اداروں پر اعتماد کی پیمائش ہے۔ اسرائیل ڈیموکریسی انسٹی ٹیوٹ نے گزشتہ ہفتے ایک سروے شائع کیا ہے جس میں صیہونی حکومت کے باشندوں کے مختلف اداروں پر اعتماد کی سطح کو ظاہر کیا گیا ہے۔ 2022 میں، 24% کے ساتھ کابینہ پر اعتماد، 23% کے ساتھ میڈیا، 18% کے ساتھ Knesset اور پھر 8.5% کے ساتھ جماعتیں اگلی پوزیشنوں پر ہیں۔
نتیجہ
اعداد و شمار کے مطابق صیہونی حکومت کے حالیہ Knesset انتخابات میں پہلی بار مذہبی اور مذہبی صہیونیوں کے ووٹ سیکولر کے مقابلے میں زیادہ ہوئے ہیں۔ اسرائیل ٹائمز کے چیف ایڈیٹر اور بانی ڈیوڈ ہورووٹز کے عنوان سے شاید بہترین تشریح مل سکتی ہے جس نے لکھا کہ جمہوری اسرائیل پر یہودی اسرائیل کی برتری۔ دائیں بازو کی مذہبی جماعتیں مقبوضہ علاقوں کی موجودہ حقیقت ہیں۔ اب مقبوضہ علاقے ایک ایسے عمل میں داخل ہو چکے ہیں جو تجزیہ کاروں کے خیال میں خانہ جنگی کی طرف لے جاتی ہے جس کا پہلا شکار اس کا سیاسی ڈھانچہ اور آمریت اور زیادہ واضح نسل پرستی کی طرف قدم ہے۔
مشہور خبریں۔
قرضوں کا بوجھ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ کو بتادیا
🗓️ 11 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان نے اقوام متحدہ سے قرضوں کی پائیداری
مارچ
یورپی یونین کو ماسکو سے تعلقات منقطع کرنے سے500 بلین یورو کا نقصان
🗓️ 19 مارچ 2022سچ خبریں: رشین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سی سی آئی کے
مارچ
یمن کا امریکہ کو انتباہ
🗓️ 30 نومبر 2023سچ خبریں: یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے واشنگٹن کی
نومبر
تائیوان میں معاملے میں چین کا ایک بار پھر امریکہ کو انتباہ
🗓️ 13 جنوری 2022سچ خبریں:چین نے امریکی میڈیا پر دھوکہ دھی کا الزام عائد کرتے
جنوری
ہمارے پاس جامع انتفاضہ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں:حماس
🗓️ 9 جولائی 2022سچ خبریں:حماس کے سینئر رکن نے فلسطینی نوجوان کی شہادت پر رد
جولائی
کینیا کے باشندوں کا برطانیہ سے معاوضے کا مطالبہ
🗓️ 25 اگست 2022سچ خبریں: کینیا کے متعدد شہریوں نے انگلینڈ کے خلاف انسانی
اگست
ٹرمپ کے حامی کون لوگ ہیں؟ بائیڈن کا اظہار خیال
🗓️ 31 اکتوبر 2024سچ خبریں:امریکی صدر جو بائیڈن نے 2024 کے صدارتی انتخابات سے 6
اکتوبر
صیہونی فوجیوں کی تشویشناک ذہنی حالت
🗓️ 28 اکتوبر 2023سچ خبریں: عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطین کی موجودہ صورتحال
اکتوبر