?️
سچ خبریں: 7 جولائی 2025 کی صبح، صہیونی ریاست کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے بن گورین ایئرپورٹ سے واشنگٹن کے لیے پرواز بھری، جبکہ ان کے ٹرمپ سے دوبارہ ملاقات کے مقاصد پر قیاس آرائیاں جاری ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی، ابراہیم معاہدے کو وسعت دینا، اور ایران کے خلاف جنگ میں امریکہ کو شامل کرنے کی کوشش، لیکود پارٹی کے لیڈر کے شمالی امریکہ کے دورے کے اہم مقاصد میں شامل ہیں۔
تاہم، اس مرحلے پر سعودی عرب کے لیے ابراہیم معاہدے میں شامل ہونا مشکل لگ رہا ہے جب تک کہ انہیں "یورینیم انرچمنٹ کا حق”، "غزہ جنگ کا مکمل خاتمہ”، یا "دو ریاستی حل” جیسے اہم مراعات حاصل نہ ہوں۔ شام، لبنان اور قطر کے لیے اس معاہدے میں شامل ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ نیتن یاہو ٹرمپ سے ملاقات میں کرپشن کے مقدمات، کابینہ کی استحکام، اور عراق میں اسلامی مزاحمت کی صورتحال جیسے معاملات بھی اٹھائیں گے۔
دائیں بازو کے وزیراعظم "مین اسٹریم میڈیا” کی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے 12 روزہ جنگ کو اپنی فتح کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں، حالانکہ ٹرمپ کی حمایت کے باوجود ان کے لیے راستہ ہموار نہیں ہے۔
واشنگٹن میں "فتح” کا ڈرامہ
ایران کے میزائل حملوں کے بعد، ٹرمپ نے دوحہ کے ذریعے جنگ بندی کی کوشش کی۔ صہیونی ریاست کے دفاعی نظام کی ناکامی اور ایران کے جدید میزائل کے سامنے اس کی بے بسی واضح ہو چکی ہے۔ امریکہ کو مداخلت کرنی پڑی تاکہ صہیونی ریاست کو بچایا جا سکے۔
لیکن امریکہ کی تھنک ٹینکس اور میڈیا اس جنگ کو ایک مختلف انداز میں پیش کر رہے ہیں۔ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اسرائیل نے ایران کے 480 سے زائد جوہری، فوجی اور معاشی اہداف کو نشانہ بنا کر اسے کمزور کر دیا ہے، اور اب ایران کے خلاف حتمی ضرب لگانے کا بہترین موقع ہے۔
نیتن یاہو کا ایک اور مقصد ابراہیم معاہدے کو وسعت دینا ہے، لیکن حقیقت میں وہ صرف اپنی سیاسی بقا اور کرپشن کے مقدمات سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کیا نیتن یاہو غزہ جنگ بندی چاہتا ہے؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق، غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی نیتن یاہو کا اہم ہدف ہے۔ الجزیرہ جیسے میڈیا نے اسرائیلی وزیراعظم کی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور خصوصی نمائندہ اسٹیو وائٹکاف سے ملاقات کو اسی تناظر میں دیکھا ہے۔ دائیں بازو کے رہنما، جیسے اٹامر بن گویر، نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ حکومت کو "حماس کے خاتمے” پر توجہ دینی چاہیے نہ کہ جنگ بندی پر۔ اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے کہا ہے کہ اگر انتہا پسند کابینہ چھوڑ دیں تو وہ حکومت میں شامل ہو کر غزہ میں 20 قیدیوں کی رہائی کو ممکن بنائیں گے۔
کچھ کا خیال ہے کہ اسرائیل "بھوک کے ہتھیار” اور "تقسیم کی پالیسی” کے ذریعے غزہ کے عوام کو ہجرت پر مجبور کرنا چاہتا ہے۔ وہ حماس کو جنگ بندی کی راہ میں رکاوٹ قرار دے رہے ہیں۔
عرب ممالک کا امن بیچنا
نیتن یاہو کا دوسرا بڑا ایجنڈا ابراہیم معاہدے کو وسعت دینا ہے۔ اسرائیلی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شام کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے جا سکتے ہیں، کیونکہ ابومحمد الجولانی کی حکومت کو امریکی حمایت کی ضرورت ہے۔
لبنان کے محاذ پر، اسرائیل چار اہداف پر کام کر رہا ہے:
1- حزب اللہ کی معاشی و فوجی پابندیاں
2- اسے صرف ایک مقامی گروپ میں تبدیل کرنا
3- سرحدی دیہات کی تعمیر نو روکنا
4- 2026 کے انتخابات میں مزاحمت کی سیاسی شکست
امریکہ لبنان کو ابراہیم معاہدے میں شامل کرنے اور حزب اللہ کو غیرمسلح کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ لبنانی حکومت ممکنہ طور پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر آمادہ ہو سکتی ہے۔
تنیجہ
پچھلے 21 مہینوں کا تجربہ بتاتا ہے کہ جب بھی نیتن یاہو یا ان کے اہم عہدیدار واشنگٹن گئے ہیں، خطے میں کوئی بڑا واقعہ پیش آیا ہے۔ ایران کے دمشق قونصل خانے پر حملہ اور سید حسن نصراللہ کی شہادت، واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان مکمل ہم آہنگی کو ظاہر کرتی ہے۔
کچھ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ صہیونی ریاست خطے کے لامتناہی جنگوں کو ختم کرنے کے بجائے نئے فسادات کا راستہ ہموار کر رہی ہے۔ غزہ جنگ بندی یا ابراہیم معاہدے کی توسیع جیسے معاملات درحقیقت یمن، عراق، لبنان اور ایران کے خلاف نئی کارروائیوں کی پردہ پوشی ہو سکتی ہیں۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
چوری کا پیسے استعمال کر کے لوگوں کو خریدنے کی کوشش کی گئی:فواد چوہدری
?️ 27 مارچ 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے میڈیا
مارچ
امریکہ میں ملکی دہشت گردی کی تحقیقات دوگنی ہو گئی ہیں: ایف بی آئی ڈائریکٹر
?️ 22 ستمبر 2021سچ خبریں:امریکی ایف بی آئی کے ڈائریکٹر نے اعلان کیا ہے کہ
ستمبر
ایلون مسک نے اوپن اے آئی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا
?️ 4 مارچ 2024سچ خبریں: سماجی پلیٹ فارم ایکس (جس کا پرانا نام ٹوئٹر تھا)
مارچ
حکومت نے سی پیک کے تحت کراچی کے لئے ایک بڑا اعلان کیا
?️ 26 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے سی
ستمبر
ممکن ہے کہ فوج منہدم ہو جائے: صیہونی بریگیڈیئر جنرل
?️ 15 مئی 2024سچ خبریں: اسرائیلی حکومت کے فوج کے ریزرو بریگیڈیئر جنرل اسحاق بریگیڈ نے
مئی
پاکستان نے بھارت کے اندر جوہری مواد کی ممکنہ بلیک مارکیٹ کی مذمت کی
?️ 4 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان
جون
تل ابیب میں نیتن یاہو کی پالیسیوں کے خلاف وسیع مظاہرے
?️ 30 مارچ 2025 سچ خبریں:صہیونی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب کے بہت سے شہریوں
مارچ
سائفر کیس: عمران خان نے فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا
?️ 11 اکتوبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران
اکتوبر