صیہونی حکومت اور حزب اللہ کو غیرمسلح کرنے کا منصوبہ

حزب اللہ

?️

سچ خبریں: لبنانی اخبار الاخبار نے ایک مضمون میں لبنانی مزاحمت کو غیرمسلح کرنے کے منصوبے کے پس پردہ اهداف اور خطے میں صیہونی منصوبے کے مفادات کا جائزہ لیتے ہوئے، صیہونی ریاست کے سیاسی جرائم کی مختلف شکلوں کو بھی اجاگر کیا ہے۔
مضمون میں بتایا گیا ہے کہ سیاسی نسل کشی (Policide) کے منصوبے کا مقصد کسی گروہ کو اس کی سیاسی موقف کی بنیاد پر ختم کرنا ہے، نہ کہ نسلی یا مذہبی شناخت کی بنیاد پر۔ یہ تصور سیاسی تشریحات کو سمجھنے کے لیے وسیع کیا گیا ہے، چاہے وہ نسلی یا مذہبی بنیاد پر ہونے والے قتل عام ہی کیوں نہ ہوں۔
الاخبار کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست نسل کشی کے معاملے میں ایک جامع مجرم ہے۔ یہ ریاست نسلی صفائی کے علاوہ اپنے استعماری توسیع کے لیے نسل کشی کی دیگر تمام شکلیں استعمال کرتی ہے، جن میں شامل ہیں:
1. گھر کشی (Domicide): جس میں مکانی تعلق اور آبادیاتی ماحول کو ختم کرنے کے لیے گھروں کو منظم طریقے سے تباہ کیا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو بے گھر اور نقل مکانی پر مجبور کیا جائے۔ یہ پالیسی قدس اور ویسٹ بینک میں واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔
2. شہر کشی (Urbicide): جس کا مطلب شہری معاشروں اور شہروں کو تباہ کرنا ہے۔ غزہ سے پہلے، 2006 کی لبنان جنگ میں اس کی واضح مثال دیکھی گئی، جہاں اس وقت کے صیہونی وزیر جنگ گادی آئزنکوٹ نے اسے "ضاحیہ نظریہ” کا نام دیا۔ یہ نظریہ صیہونی محقق ایال ویزمین کے "نرم تشدد” سے مختلف ہے، کیونکہ ضاحیہ نظریے میں تشدد کا انجینئرنگ، تیزی سے تباہی اور بڑے پیمانے پر بے گھر کرنا شامل ہے، جو شہری نسل کشی کے خطرناک ترین استعمالات میں سے ایک ہے۔
7 اکتوبر کے بعد، صیہونی ریاست نے غزہ، ویسٹ بینک، لبنان اور شام کے خلاف اپنی جارحانہ پالیسیوں کو تیز کر دیا۔ یہ پالیسی غزہ کی نسل کشی سے لے کر خطے کے خلاف جامع جارحیت اور "سیاسی نسل کشی” تک پھیل رہی ہے۔
مضمون میں مزید کہا گیا ہے کہ جو کوئی بھی اسرائیل کی لبنان اور شام میں توسیع پسندانہ عزائم کے خطرات کو نظرانداز کرتا ہے یا صیہونی تجاوزات کو ان عزائم کی تکمیل کا ذریعہ سمجھتا ہے، وہ یا تو سیاسی حماقت کا شکار ہے یا پھر اسرائیلی جارحیت کا ساتھی ہے۔
باروخ کمرلنگ نے اپنی کتاب "Political Genocide” (2003) میں جغرافیائی پالیسیوں اور "سیاسی نسل کشی” کے درمیان تعلق قائم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "سیاسی نسل کشی” ایک منظم عمل ہے جس میں کسی قوم کی سیاسی اداروں، قیادت، معیشت اور سماجی ڈھانچے کو تباہ کر کے اس کی سیاسی شناخت کو ختم کیا جاتا ہے۔
نیا پہلو یہ ہے کہ صیہونی ریاست کی فلسطینیوں کے خلاف پالیسی پورے خطے میں لاگو ہوگی، جس کی بنیاد "غیرمسلح کرنے” کا مطالبہ ہے۔ لہٰذا، یہ پالیسی عراق، یمن، شام، لبنان، غزہ اور ویسٹ بینک میں یکساں طور پر نافذ کی جائے گی۔
الاخبار نے اختتام پر زور دیا ہے کہ اس صیہونی منصوبے کے خلاف پہلی رکاوٹ منظم مزاحمتی اسلحہ ہے، جو اسرائیل کے خطے پر تسلط کو روکتا ہے۔ ایسی صورت حال میں، ہماری قوموں کے پاس "سیاسی نسل کشی” کے خلاف مزاحمت کے سوا کوئی چارہ نہیں، تاکہ اسرائیلی جارحیت کو پسپا کیا جا سکے اور خطے میں صیہونی سرحد بندی کا خاتمہ ہو۔

مشہور خبریں۔

ڈاکٹر ابو صوفیہ کے بیٹے کی والد کے لیے دنیا سے درخواست

?️ 31 دسمبر 2024سچ خبریں: شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹر حسام

حکومت کی جانب سے رمضان المبارک میں احتیاطی تدابیر پر عمل درآمدکیلئے اعلامیہ جاری

?️ 7 اپریل 2021اسلام آباد (سچ خبریں)وفاقی حکومت کی جانب سے رمضان المبارک میں موجودہ

آرمی چیف کا ٹرمپ سے ملنا مس ٹائمنگ اور نوبل انعام کی سفارش بلنڈر ہے، سفارتی غلطیاں نوشتہ دیوار ہیں، لیاقت بلوچ

?️ 22 جون 2025لاہور: (سچ خبریں) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا

افغانستان میں عسکریت پسندوں پر متعدد فضائی حملے، درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے

?️ 12 مارچ 2021 کابل (سچ خبریں) افغانستان میں سیکیورٹی فورسز  نے عسکریت پسندوں پر متعدد

کیا غزہ میں جنگ کا دائرہ کاروسیع ہوگا ؟

?️ 22 اکتوبر 2023سچ خبریں:لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب نے کہا کہ صیہونی حکومت

افغانستان میں یونیورسٹی کے پروفیسروں اور طلبا کے قافلے پر حملہ

?️ 29 مئی 2021سچ خبریں:افغانستان میں البیرونی یونیورسٹی کے پروفیسروں اور طلباء کے قافلے پر

اسرائیلی ماہر کا اعتراف،حالیہ کاروائی صہیونی فوج کی بدترین شکستوں میں سے ایک

?️ 22 جولائی 2025اسرائیلی ماہر کا اعتراف،حالیہ کاروائی صہیونی فوج کی بدترین شکستوں میں سے

صارفین کو اضافی بلز بھیجنے پر بجلی کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کریں گے، نیپرا

?️ 14 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے صارفین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے