🗓️
سچ خبریں: عرب دنیا کے ممتاز تجزیہ نگار نے صہیونی دشمن کے ساتھ جنگ میں مزاحمتی محاذوں کے نئے سرپرائزز کا ذکر کرتے ہوئے ان وجوہات کی طرف اشارہ کیا کہ صیہونیوں میں یمن کی کارروائیوں کا جواب دینے کی ہمت کیوں نہیں ہے۔
بین العلاقائی اخبار رائے الیوم کی رپورٹ کے مطابق عرب دنیا کے ممتاز تجزیہ نگار اور اخبار رائے الیوم کے مدیر عبدالباری عطوان نے اپنے نئے کالم میں صیہونی بحری جہازوں کے خلاف یمنی فوج کی کارروائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے جمعرات کے روز اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ یمنی مسلح افواج نے اپنے تمام ہتھیاروں کے ساتھ صیہونی حکومت کے خلاف آپریشن کا چوتھا مرحلہ شروع کر دیا ہے جس میں مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جانے والے تمام بحری جہازوں کو ان کی قومیت سے قطع نظر بحیرہ روم سمیت تمام سمندروں میں نشانہ بنایا جائے گا۔
صیہونی حکومت یمن کی کاروائیوں کا جواب دینے کی جرأت کیوں نہیں کرتی؟
عطوان نے مزید کہا کہ انصار اللہ کے رہنما کا یہ اعلان قابض حکومت اور اس کی بندرگاہوں کے خلاف مزاحمتی جنگ کے دائرہ کار کو کئی محاذوں پر پھیلانے کے مطابق ہے؛ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے جو مذاکرات اس وقت قاہرہ میں جاری ہیں ان کے نتائج سے قطع نظر، یہاں تفصیلات میں جانے سے پہلے ایک بہت اہم سوال اٹھانا ضروری ہے اور وہ یہ ہے کہ قابض حکومت بحیرہ احمر، خلیج عدن، بحر ہند میں صہیونی خلاف یا ایلات کی بندرگاہ کی طرف جانے والے بحری جہازوں کے خلاف یمنی فوج کے حملوں کا جواب کیوں نہیں دیتی؟
یہ بھی پڑھیں: یمنی حملوں کی وجہ سے ایلات میں سرگرمیاں مکمل طور پر معطل
اس فلسطینی تجزیہ نگار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس سوال کا جواب وہ خوف و دہشت ہے جس کا اس وقت قابض حکومت شکار ہے اور اس حکومت کو مجبور کرتا ہے کہ یمن کے ساتھ کوئی محاذ کھولنے اور اس ملک کو وسیع جنگ کے دائرے میں گھسیٹنے سے گریز کرے، دریں اثنا یہ بات قابل غور ہے کہ صیہونی حکومت نے فلسطین پر قبضے کے آغاز سے لے کر اب تک کئی عرب ممالک پر حملے کیے ہیں لیکن اب تک اس نے یمن کی طرف ایک گولی چلانے کی جرأت نہیں کی۔
اس کالم میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے سیاست دان اور اس ریاست کے فوجی حکام دونوں یمنیوں کی ہمت اور استقامت، ان کی خود اعتمادی اور موت سے خوفزدہ نہ ہونے سے بخوبی واقف ہیں، وہ یہ بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ یمنی عوام اپنی سرزمین کے دفاع میں ہر وقت اپنے آپ کو شہید کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں نیز یمنی عوام نے اپنی انہیں خصوصیات کی وجہ سے جارحین کے ساتھ بغیر کسی رعایت کے سب معرکوں اور جنگوں میں کامیابی حاصل کی ہے،یمنی وہ لوگ ہیں جنہوں نے پیٹریاٹ میزائلوں کے افسانے کو ختم کر دیا جو امریکی صنعت کا فخر تھا اور امریکی پیٹریاٹ سسٹم کی تمام خامیوں اور دفاع میں اس کی ناکامیوں کو آشکار کیا۔
عبدالباری عطوان نے مزید کہا کہ اس کے بعد ایرانیوں نے امریکی دفاعی نظام کو آخری ضرب لگائی جب ایرانی میزائلوں نے النقب کے قلب میں صیہونی حکومت کے دو فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا جن میں سے ایک ڈیمونا جوہری ری ایکٹر کے بہت ہی نزدیک تھا لہذا ہر کوئی سمجھ سکتا ہے کہ کیوں قابض حکومت نے حال ہی میں تمام امریکی پیٹریاٹ میزائل سسٹم کے استعمال کو ترک کرنے کا اعلان کیوں کیا اور اس حکومت نے عوامی سطح پر ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کا مقابلہ کرنے میں اپنی ناکامی کا اعتراف کیا ۔
ادھر ایرانی حکام کے مطابق اس کارروائی میں استعمال ہونے والے میزائل دوسرے ایرانی میزائلوں کے مقابلے میں بہت کمزور ہیں اور ایران نے ابھی تک اپنے میزائلوں اور ڈرونز کی حقیقی طاقت کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔
صیہونیت مخالف مزاحمت کے نئے عجائبات
اس عرب تجزیہ نگار نے اپنے کالم میں ایک بار پھر یمنی مسلح افواج کے صیہونی یا مقبوضہ فلسطین کی طرف جانے والے بحری جہازوں کے خلاف کاروائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کے خلاف یمنی مسلح افواج کی جنگ کے چوتھے مرحلے میں ہے۔داخل ہو کر اپنے ڈرون بھیجے ہیں۔ مقبوضہ ایلات کی طرف۔
دوسری جانب اپنی صیہونی مخالف کارروائیوں میں عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک نے چند روز قبل پہلی بار تل ابیب پر راکٹوں کی بارش کی، اس دوران لبنانی مزاحمتی تحریک اپنی کارروائیوں کے ایک بہت ہی ترقی یافتہ مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور حزب اللہ کے میزائل پہلی بار مقبوضہ شہر عکا تک پہنچے ہیں اور ہمارے خیال میں اس بات کا بہت امکان ہے کہ حزب اللہ کے میزائل جلد ہی حیفا تک پہنچ جائیں اور شاید سید حسن نصر اللہ کی پیر کی شام کی تقریر مستقبل میں اس میدان میں حیرتوں پر مشتمل ہوگی۔
عبدالباری عطوان نے لکھا کہ ہم اس امکان کے بارے میں شائع ہونے والی تمام اطلاعات اور خبروں کی پیروی کر رہے ہیں کہ قاہرہ کے مذاکرات غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے اور پھر جنگ کے خاتمے کا باعث بنیں گے اور ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ مزاحمتی قیادت غزہ کی پٹی میں مستقل جنگ بندی کے قیام اور قابضین کے مکمل انخلاء پر اتفاق کیا گیا ہے اور مزاحمت کے خلاف مصری اور قطری ثالثوں کے ذریعے امریکہ کے تمام دباؤ سے ثابت ہوتا ہے کہ مذاکرات میں اسرائیل ہتھیار ڈال رہا اور اپنے بنیادی مقصد میں ناکام ہونے کی وجہ سے مطالبات سے دستبردار گیا ہے۔
مزید پڑھیں: یمن کے غزہ جنگ میں داخل ہونے کے نتائج
تجزیے کے آخر میں کہا گیا ہے کہ اگر جنگ بندی کا معاہدہ قریب ہے تو امریکی حکام نے غزہ کی پٹی میں اپنی عارضی بندرگاہ کو کیوں ختم کرنا شروع کیا اور قطری حکومت پر اس ملک میں حماس کے دفاتر بند کرنے اور حماس کو نکالنے کے لیے دباؤ کیوں ڈالا؟ یہاں یمن کا حل اسرائیل کے قتل عام کا جواب دینے اور اس حکومت کے ساتھ ساتھ امریکہ کے تکبر کو توڑنے کا بہترین اور مختصر ترین راستہ ہے۔
یمنیوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ جو کہتے ہیں وہ کر دکھاتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ یمن کا نام سن کر قابض حکام کانپ اٹھتے ہیں اور اس کی وجہ سے صیہونی یمن کے ساتھ براہ راست کوئی محاذ کھولنے سے گریز کرتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اس سے اسرائیل کی تباہی میں تیزی آئے گی۔
مشہور خبریں۔
مسجد الاقصی پر صیہونی حکومت کی جارحیت میں توسیع کی وجوہات
🗓️ 29 اپریل 2023سچ خبریں:نیتن یاہوکی سربراہی میں صیہونی حکومت کی نئی کابینہ کے افتتاح
اپریل
غزہ جنگ کے بارے میں چین کا مؤقف
🗓️ 25 جنوری 2024سچ خبریں: چین کی وزرات خارجہ اور دفاع نے غزہ کے خلاف
جنوری
امریکہ کو نیتن یاہو کے بارے میں عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ کیوں قبول نہیں ؟
🗓️ 25 مئی 2024سچ خبریں: امریکہ نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کی جانب
مئی
بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے مسلم اکثریتی علاقے مالیر کوٹلہ کو نیا ضلع بنانے کا اعلان کردیا، بی جے پی میں شدید کھلبلی
🗓️ 17 مئی 2021پنجاب (سچ خبریں) بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امرندر سنگھ نے مسلم
مئی
’خود تو بندوقیں نہیں اٹھاسکتے‘ ججز کی سیکیورٹی کا معاملہ سنجیدگی سے لینا ہوگا، پشاور ہائیکورٹ
🗓️ 23 اکتوبر 2024پشاور: (سچ خبریں) پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے صوبے
اکتوبر
غزہ جنگ میں اب تک کتنے صیہونی فوجی زخمی ہو چکے ہیں؟ صیہونی میڈیا کا انکشاف
🗓️ 10 دسمبر 2023سچ خبریں: صیہونی اخبار نے لکھا ہے کہ غزہ میں جنگ کے
دسمبر
بھارت کی انتہاپسند مودی سرکار نے مسلہ کشمیرپر پاکستان کے ساتھ کسی بھی سطح پر بات چیت کے امکان کو مسترد کردیا
🗓️ 6 اکتوبر 2022سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے مرکزی وزیر داخلہ اور وزیراعظم مودی کے
اکتوبر
کشمیری عوام کا ترجمان عمران خان، مقبوضہ کشمیر میں وزیر اعظم اور آرمی چیف کی تصاویر آویزاں کردی گئیں
🗓️ 21 اپریل 2021سرینگر (سچ خبریں) کشمیری عوام کا ترجمان عمران خان، یہ وہ نعرہ ہے جو
اپریل