شام میں ترکی کے اہداف اور دمشق اور حلب کے ہوائی اڈوں کی اہمیت

شام

?️

سچ خبریںترکی کے صدر کے حکم سے شام کے خلاف تمام تجارتی پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں اور زیادہ محصولات کے باوجود سیکڑوں ٹرک ترکی سے شام میں سامان لے جا رہے ہیں۔
شام میں رونما ہونے والی بڑی پیش رفت کے باوجود ابھی تک ترکی میں مقیم شامی مہاجرین کی بڑے پیمانے پر اپنے ملک واپسی کی کوئی خبر نہیں ہے اور ترکی کے مختلف صوبوں میں مقیم کل 3.7 ملین شامی مہاجرین میں سے اب تک صرف 145 ہزار افراد ہی واپس آ سکے ہیں۔
تاہم، ترکی کے شام کے حوالے سے کئی ملے جلے اہداف ہیں اور وہ سیاسی-سیکیورٹی اور دفاعی شعبوں سے لے کر معیشت، تعلیم اور انفراسٹرکچر کے شعبوں تک اپنی چھتری پھیلانا چاہتا ہے۔
کھانے سے لے کر کپڑے، گھریلو سامان اور فرنیچر تک
ترکی شام کی مارکیٹ کو مکمل طور پر فتح کرنے کے لیے کوشاں ہے، لیکن گزشتہ ماہ خوراک، کپڑوں اور گھریلو آلات کے شعبوں کو ترجیح دی گئی ہے۔
ترکی کی جلوے گوزو بارڈر سے روزانہ 300 سے 400 ٹرک اور ٹریلر شام میں داخل ہوتے ہیں اور کسٹم ٹیرف میں اضافے اور شام کی جانب انفراسٹرکچر کے مسائل کی وجہ سے تاخیر کے باوجود برآمدات جاری ہیں۔
ساؤتھ ایسٹ اناتولین ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (GAİB) کے اعداد و شمار کے مطابق، شام کو برآمدات عروج پر ہیں۔ جبکہ گزشتہ سال جنوری میں ترکی سے شام کو 45 ملین 876 ہزار ڈالر مالیت کے اناج، پھلیاں، تیل کے بیج اور مصنوعات برآمد کی گئیں، یہ تعداد رواں سال کے اسی عرصے میں 22.5 فیصد اضافے سے 56 ملین 211 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔
اس کے علاوہ جنوب مشرقی اناطولیہ کے علاقے سے شام کو اناج کی برآمد جنوری میں 22 ملین 88 ہزار ڈالر سے 31.3 فیصد بڑھ کر 28 ملین 994 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔
ترک حکام نے احمد الشورا کی حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ جلد از جلد کرد ایس ڈی ایف ملیشیا سے شامی آئل فیلڈز کا کنٹرول واپس لے اور آئل فیلڈز اور سہولیات کی تعمیر نو کا کام ترک انجینئروں اور ٹھیکیداروں کو سونپے۔
ہوائی اڈے اور بندرگاہیں ہمارے لیے چھوڑ دیں
اس سے قبل افغانستان میں اشرف غنی کی حکومت کے خاتمے اور طالبان کے عروج کے دوران ترکی نے قطر اور پاکستان کی مدد سے کابل کے حامد کرزئی ایئرپورٹ کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی تھی لیکن اسے یہ مقصد حاصل نہیں ہو سکا۔ اب شام میں یہ منظر ایک بار پھر دہرایا گیا ہے اور بظاہر اردگان کی حکومت کو اپنی راہ میں کوئی رکاوٹ نظر نہیں آتی۔
ترکی کی وزارت خزانہ اور وزارت تجارت کی طرف سے بھیجے گئے دو سیاسی اور اقتصادی وفود نے دمشق کے حکام سے ملاقات میں مطالبہ کیا ہے کہ شام کی بندرگاہوں کی تنصیبات کے ساتھ ساتھ دمشق اور حلب کے دو ہوائی اڈوں کا مکمل کنٹرول ترکئی کو دیا جائے۔ ابھی دمشق کے ہوائی اڈے کی بہتری اور ترقی کے لیے پہلا قدم اٹھایا گیا ہے اور لطاکیہ کے ابتدائی دورے بھی کیے گئے ہیں۔
ترکی کے انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کے وزیر عبدالقادر اورالوگلو نے اعلان کیا ہے کہ دمشق ہوائی اڈے کی بہتری کے منصوبے کو شروع کرنے کے لیے ترکی سے 25 افراد پر مشتمل ایک تکنیکی ٹیم شام بھیجی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا آپریشن ہمارے دوست اور برادر ملک شام کے ہوابازی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ تعاون جاری رہے گا اور احتیاط سے کام کیا جائے گا تاکہ دمشق ایئرپورٹ ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کو محفوظ خدمات فراہم کر سکے۔
اورالوگلو نے بتایا کہ ضروری سامان ترکی سے شام منتقل کر کے دمشق کے ہوائی اڈے پر نصب کر دیا گیا تھا۔
ترکی کے انجینئروں اور تکنیکی ماہرین اور سیکورٹی ماہرین کے قافلے نے 32 ٹرکوں کے ساتھ اپنے آلات اور سازوسامان ریحانلی-ہتائی سرحد سے شام پہنچایا اور دمشق کے ہوائی اڈے کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔
دمشق کے ہوائی اڈے پر ترکی کا تکنیکی اور سیکیورٹی انجینئرنگ کا قافلہ نیویگیشن یونٹس، ایئر نیویگیشن الیکٹرانکس، ٹرمینل الیکٹرانکس، سیکیورٹی، ایکسرے، فائر ڈیپارٹمنٹ اور ایئرپورٹ ریسکیو پر مشتمل ہے۔ نیوی گیشن یونٹ دمشق واچ ٹاور میں کام جاری رکھے ہوئے ہے اور دمشق روڈ کو کنٹرول کرتا ہے، فضائی حدود میں پروازوں کی کارروائیوں کی کڑی نگرانی کرتا ہے۔
ترک حکام پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ ترکی میں بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں کی تعیناتی کے لیے تین ٹیکٹیکل اور موبائل اڈوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ شام کی فضائی حدود کی نگرانی کا کام بھی ترک سکیورٹی ماہرین کو سونپا گیا ہے۔
صہیونی اخبار کی رپورٹ میں ترکی کی دلچسپی
گزشتہ دنوں ترکی کی حکمران جماعت کے زیر کمان کئی اخبارات نے یروشلم پوسٹ اخبار میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کی اہمیت پر تبصرہ کیا۔
اس صہیونی اخبار نے شام میں نئی پیش رفت اور ترکی کے علاقائی کردار میں تبدیلی کے بارے میں رائے کا اظہار کیا ہے جس سے ترک حکام خوش ہوئے ہیں۔
اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شام میں ہونے والی پیشرفت اور احمد الشوری کی حکومت نے بین الاقوامی توازن کو تبدیل کر دیا ہے اور دمشق میں نئی حکومت کے ایران کے ساتھ تعاون کے فقدان کی وجہ سے ترکی کے اثر و رسوخ اور طاقت کو بڑھانے کے لیے جگہ سازگار ہو گئی ہے۔ ترک انٹیلی جنس سروس کے قریبی اخبارات میں سے ایک اخبار Yeni Berlik نے مذکورہ رپورٹ کو اہم قرار دیا ہے۔

مشہور خبریں۔

استقامت اسلام اور انقلاب اسلامی ایران کی گہرائی سے شروع ہوئی: حزب اللہ

?️ 3 جولائی 2022سچ خبریں:   لبنان کی حزب اللہ تحریک کی سیاسی کونسل کے سربراہ

وزیر اعظم ’ڈیووس ان دی ڈیزرٹ‘ کانفرنس میں شرکت کیلئے آج سعودی عرب روانہ ہوں گے

?️ 24 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر آج

عدالتوں کو اپنی غلطیوں کے نتیجے میں ہونے والی ناانصافیوں کا ازالہ کرنا چاہیے

?️ 13 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ یہ عدالت

اسرائیل ایران سے کتنا ڈرتا ہے؟

?️ 7 اپریل 2024سچ خبریں: عبرانی ذرائع نے اعتراف کیا کہ صیہونی حکام نے دمشق

دہشتگردوں کو پسپا کرنے میں پولیس اور فوج کا نمایاں کردار ہے، وزیر داخلہ

?️ 8 مارچ 2021اسلام آباد {سچ خبریں} وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پمز اسپتال

سعودی عرب کی اپنے شہریوں سے لبنان کا سفر نہ کرنے کی اپیل

?️ 19 اکتوبر 2021سچ خبریں:سعودی عرب نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فی

یمنی عوام کے لیے بین الاقوامی برادری نے کیا کیا ہے؟

?️ 22 اگست 2023سچ خبریں: صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر نے بین

یورپ کو امریکہ سے آزاد رہنماؤں کی ضرورت

?️ 4 نومبر 2024سچ خبریں: جرمنی کے Berliner Zeitung اخبار کے مطابق یورپ کو ایسے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے