?️
سچ خبریں: امریکی کانگریس سے منسلک ویب سائٹ دی ہل نے گزارش کیا ہے کہ نیویارک ریاست میں منعقدہ منگل کے انتخابات میں، ڈیموکریٹک پارٹی کے ترقی پسند ونگ کے نوجوان رہنما زهران ممدانی نے اس ریاست کے سابق گورنر اینڈریو کومو کو شکست دے کر نیویارک شہر کے نئے میئر کے طور پر انتخاب جیت لیا۔
اس انتخاب میں بیس لاکھ سے زیادہ افراد نے ووٹ ڈالے اور حتمی نتیجہ حیرت انگیز تھا، کیونکہ محض کچھ مہینے پہلے تک جائزے بتا رہے تھے کہ ممدانی کی عوامی حمایت محض ایک ہندسے میں ہے اور کوئی بھی ان کی جیت کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا تھا۔
1۔ نیویارک کے باشندوں کے معاشی مسائل پر توجہ
دی ہل نے ممدانی کی معاشی مسائل پر توجہ کو ان کی جیت کی ایک بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ جب اینڈریو کومو نے اپنی توجہ سلامتی اور جرائم کے مسائل پر مرکوز کیے ہوئے تھے، ممدانی نے اپنا مرکزی نعرہ نیویارک شہر میں زندگی کی بھاری لاگت کو بنایا۔
ان کا انتخابی نعرہ، ایک ایسا شہر جہاں ہم لاگت اٹھا سکیں، ان کی مہم کی پہچان بن گیا۔ ممدانی نے بار بار زور دیا کہ مقامی حکومت کو محنت کش طبقے کے لیے زندگی آسان بنانی چاہیے۔
2۔ یکساں اور شفاف پیغام کی فراہمی
اس امریکی میڈیا نے ممدانی کے یکساں اور شفاف پیغام کو ان کی کامیابی کی ایک اور وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برسوں میں ڈیموکریٹک امیدواروں میں سے کچھ کو ان کے مبہم انتخابی پیغامات کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑا، جبکہ ممدانی نے شروع سے آخر تک ایک ہی پیغام دیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، یہاں تک کہ ٹرمپ کے بعض حامی ووٹرز نے بھی ان کی حمایت کی، کیونکہ انہوں نے واضح طور پر خود کو معاشی انصاف اور عوامی خدمات کے توسیع کا حامی قرار دیا۔
3۔ نوجوان نسل کی ووٹوں کی رغبت
دی ہل نے کہا کہ گذشتہ انتخابات میں سیاسی تجربہ کو غیر اہم قرار دیا گیا۔ اینڈریو کومو نے نیویارک کے گورنر کے طور پر اپنے تجربے پر زور دیتے ہوئے اپنے حریف کو غیر تجربہ کار ثابت کرنے کی کوشش کی۔ لیکن ممدانی نے اسے اپنی طاقت بنا لیا۔
روایتی طاقت کے ڈھانچے کے خلاف نعروں کا استعمال کرتے ہوئے، انہوں نے خود کو نئی نسل کا نمائندہ قرار دیا جو سیاسی اشرافیہ کی اجارہ داری توڑنا چاہتی ہے۔ یہ نقطہ نظر کچھ لوگوں کے لیے 2016 میں ٹرمپ کی مہم جیسا تھا۔
4۔ سوشل میڈیا پر وسیع موجودگی
دی ہل کی ویب سائٹ نے ممدانی کی میڈیا اور سوشل نیٹ ورکس پر وسیع موجودگی کو اجاگر کیا اور لکھا: ممدانی ایک جدید اور مختلف مہم کے ذریعے اپنا نام تمام میڈیا میں متعارف کرانے میں کامیاب رہے۔
انہوں نے مواد کے تخلیق کاروں اور انفلوئنسرز کے لیے ایک خصوصی نیوز کانفرنس منعقد کی جس کے 31 ہزار سے زیادہ براہ راست ناظرین تھے اور جس نے سوشل میڈیا پر لاکھوں ویوز حاصل کیں۔
5۔ ڈیموکریٹک پارٹی میں بائیں بازو کے رجحان کی توانائی کا استعمال
دی ہل نے ڈیموکریٹک پارٹی میں بائیں بازو کے رجحان کی توانائی کو ممدانی کی کامیابی کی ایک اور وجہ قرار دیتے ہوئے لکھا: گزشتہ سال ڈیموکریٹک پارٹی کے اندر بنیادی توانائی اور تحریک بائیں اور ترقی پسند ونگ سے آئی ہے، یہ وہ رجحان ہے جو ممدانی اور الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز جیسی شخصیات سے پہچانا جاتا ہے۔
مزدور یونینوں کے وسیع تعاون اور شہریوں کی چھوٹی مالی امداد سے ممدانی کی مہم کنارے سے نکل کر نیویارک کی سیاست کے مرکز میں پہنچنے میں کامیاب رہی۔
تاہم، بعض ماہرین نے زور دیا کہ ممدانی کی کامیابی کا ماڈل نیویارک کے سیاسی ماحورت کے لیے مخصوص ہے اور شاید پنسلوانیا جیسی ریاستوں میں دہرایا نہیں جا سکے گا۔
دی ہل نے لکھا کہ کسی کو بھی اس فتح کو ڈیموکریٹک پارٹی میں مجموعی تبدیلی کی علامت نہیں سمجھنا چاہیے۔ یہ نتیجہ مخصوص حالات اور نیویارک کے سیاسی ماحول کی پیداوار تھا۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
کابینہ کے ’جانبدار‘ اراکین کو ہٹانے کی درخواست، الیکشن کمیشن کا نگران وزیراعظم و دیگر کو نوٹس
?️ 17 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آزادانہ، منصفانہ اور
دسمبر
چین نے بھی دھتکارا اسرائیل کو
?️ 1 جولائی 2023سچ خبریں:نیتن یاہو کے دورہ بیجنگ کے اعلان کے ساتھ ہی، مشرق
جولائی
جمال خاشقجی کے قاتلوں کی پرتعیش زندگی ؛دی گارڈین میں انکشاف
?️ 1 جنوری 2022سچ خبریں:خاشقجی کے قاتل ریاض کے ایک کمپلیکس میں سعودی حکومت کی
جنوری
عوام نے عمران خان پر اعتماد کیا ہے، محمود خان اچکزئی
?️ 11 فروری 2024کوئٹہ: (سچ خبریں) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا
فروری
مہران اور کامرہ بیس حملوں میں اربوں کے طیارے تباہ ہوئے، کیا 9 مئی کا جرم زیادہ سنگین ہے؟ سپریم کورٹ
?️ 30 جنوری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں زیر سماعت
جنوری
شکاگو میں فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 14 زخمی
?️ 19 ستمبر 2022سچ خبریں: امریکی میڈیا نے بتایا کہ شکاگو میں ہفتے کی رات
ستمبر
اسرائیل کی تاریخ کی طویل ترین جنگ یا تل ابیب کی ناکام ترین جنگ؟
?️ 16 جنوری 2024سچ خبریں:غزہ کی جنگ اسرائیل کی تاریخ کی طویل ترین جنگ ہے
جنوری
یمن کے خلاف 8 سالہ جارحیت کا نتیجہ
?️ 5 اپریل 2022سچ خبریں:یمن کے خلاف آٹھ سالہ جنگ میں سعودی عرب کے سیاسی
اپریل