سچ خبریں: امام خمینی کے سیاسی افکار پر ایک سرسری نظر ڈالنے سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے امریکہ کو انسانیت کے دشمن نمبر ایک کے طور پر دیکھا اور واشنگٹن کے ساتھ بالکل اسی طرز عمل کے ساتھ برتاؤ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اور صراحت کے ساتھ فرمایا کہ امریکہ انسانیت اور ہمارا نمبر ایک کا دشمن ہے۔
امریکہ مسلمانوں کی آزادی کا دشمن
واضح رہے کہ امام خمینی امریکہ کو مسلمانوں کا سب سے بڑا دشمن سمجھتے تھے اورکہتے تھے کہ امریکی حکام ان لوگوں میں شامل ہیں جو مسلمانوں کی آزادی کے سب سے زیادہ مخالف تھے۔ اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو کھانے والا امریکہ دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ مکار امریکہ اسلام اور ان کی آزادی کے خون کا پیاسا ہے۔
امام خمینی نے یہ بھی فرمایا کہ امریکہ دنیا کے محروم اور مظلوم عوام کا نمبر ایک دشمن ہے۔ امریکہ دنیا پر اپنے سیاسی، اقتصادی، ثقافتی اور فوجی تسلط کے لیے کسی جرم سے پیچھے نہیں ہٹتا امریکہ تمام مذاہب کا دشمن ہے یہاں تک کہ عیسائیت کا بھی۔ امریکہ کو مذاہب کی بالکل پرواہ نہیں ہے اور اسے اپنے مفادات کے سوا کچھ نہیں چاہیے، وہ امریکی عوام کے مفادات بھی نہیں چاہتا، وہ امریکی حکومت کے مفادات چاہتا ہے۔
امام خمینی اور امریکہ مردہ باد کا نعرہ
حقیقت یہ ہے کہ امریکہ مردہ باد کے نعرے کو امام خمینی کی سیاسی فکر میں ایک خاص اہمیت حاصل رہی ہے۔ ایک ایسا نعرہ جو آج نہ صرف ایران بلکہ خطے اور دنیا کے کئی ممالک میں بھی گونجتا ہے۔ درحقیقت یہ امام خمینی کی گہری بصیرت تھی جس نے انہیں امریکی ریاستی دہشت گردی سے بخوبی آگاہ کیا۔ دہشت گردی جو کسی بھی قوم کو دوسری قوم سے الگ نہیں کرتی اور سب کو نشانہ بناتی ہے
بہت کم لوگوں نے سوچا تھا کہ 40 سال سے زائد عرصے کے بعد امریکہ مردہ باد کا نعرہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جغرافیائی سرحدوں سے باہر نکل کر خطے اور دنیا کے دیگر ممالک میں بھی گونجے گا۔ تاہم آج ایسا ہوا ہے اور امریکہ مردہ باد کے نعرے کو دنیا کے کئی حصوں میں ادارہ جاتی شکل دے دی گئی ہے۔ امام خمینی 40 سال سے پہلے امریکہ کے بارے میں جو کچھ جانتے تھے وہ حقیقت بن چکی ہے جو آج دنیا کی نظروں کے سامنے ہے۔
اس سلسلے میں امام خمینی نے فرمایا کہ اگر دنیا کے تمام مسلمان جو اس وقت ایک ارب کے قریب ہیں، سب گھروں سے باہر نکلیں، امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کا نعرہ لگائیں، ان کے لیے یہ موت کا وعدہ ہے مسلمانوں کو چاہیے کہ چیخیں، یہ نہ سمجھیں کہ چیخ و پکار اور نعرہ بازی بے کار ہے۔نہیں، نعرہ کارآمد ہے، لیکن صرف اس صورت میں جب ہر کوئی چلائے۔
امام خمینی اس بات سے بخوبی واقف تھے کہ ملکوں کے عوام کی توہین نہ کی جائے، چنانچہ انہوں نے امریکہ مردہ باد کے نعرے کے جواب میں یہ وضاحت فرمائی کہ یہ قوم جو اب امریکہ مردہ باد کا نعرہ لگا رہی ہے، اس کا مطلب کارٹر ہے۔ . امریکی عوام جنہوں نے ہمارے ساتھ کچھ نہیں کیا امریکی عوام ہم سے متفق ہیں اگر وہ اس معاملے کو اپنے انسانی ضمیر کے مطابق سمجھتے ہیں۔
ریاست ہائے متحدہ امریکہ؛ عالمی استکبار کا مظہر
بلاشبہ امام خمینی ایک ممتاز اور غیر معمولی شخصیت تھے جنہوں نے اپنے نظریاتی اصولوں سے متاثر ہو کر اور عصر حاضر کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے انقلاب کو جیتنے کے لیے موجودہ مواقع اور سہولیات کو بہترین طریقے سے استعمال کیا۔
اپنی بصیرت اور آگاہی سے انھوں نے امریکہ اور عالمی صیہونیت کی طرف سے لاحق خطرے کی گہرائی کو سمجھا اور اس کے مطابق اس مسئلے کو پہچاننے اور اس سے نمٹنے کے طریقہ کار کے نقطہ نظر سے اس مسئلے کا نمٹنے کا مسئلہ قرار دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی نے بھی امریکہ کی قیادت میں دنیا کے کھانے والے دشمنوں کی نابودی تک جدوجہد جاری رکھنے کی ضرورت پر تاکید کی۔ اس سلسلے میں امام خمینی نے فرمایا کہ خدا کی مدد سے ہم اسلام کے دشمنوں اور دنیا کی مظلوم قوموں کے خلاف اس وقت تک کھڑے رہیں گے، جب تک وہ مکمل طور پر نابود نہیں ہو جاتے اور اس کے مفادات مکمل طور پر تباہ نہیں ہو جاتے اور اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک دونوں ہاتھ نہیں کٹ جاتے۔ ہم ساری زندگی امریکی حکومت کے خلاف لڑیں گے اور اس لڑائی سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ دنیا کو امریکہ کو تباہ کرنا چاہئے۔