اردگان کے یورپی یونین سے 3 مطالبات

اردگان

?️

سچ خبریں:ترکی کے صدررجب طیب اردگان کے پاس یورپی یونین کی خدمت کے بدلے میں اس یونین سے ان کے کچھ مطالبات بھی ہیں جن میں ترکی پر جمہوری نہ ہونے کے الزام کا خاتمہ، یورپی منڈی کے سرمائے کا ترکی میں داخلہ اور شینگن کے علاقے میں ترک شہریوں کے لیے ویزا کی شرط کو ختم کرنا شامل ہے۔

امریکی سیاسی میگزین فارن پالیسی نے اپنی ایک رپورٹ میں ترکی کے صدر کے رجب طیب اردگان کے دوبارہ صدر بننے اور اس عرصے کے دوران انقرہ کیا اقدامات کر سکتا ہے، کے بارے میں ایک رپورٹ میں نے لکھا ہے کہ اردگان کی دو ترجیحات ہیں: پہلی، ترکی کے لیے مزید مہتواکانکشی منصوبہ تیار کرنا ہے جس کے لیے انہیں مغربی اداروں بالخصوص نیٹو اور یورپی یونین میں خود کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے جو ان کا دوسرا ہدف ہے لیکن وہ عالمی سیاست میں اس فعال کردار کو امریکی مرکزیت اور مفادات کے ساتھ نہیں بلکہ اپنے مفادات کے لیے آگے بڑھائیں گے،ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے وہ روس کے ساتھ اپنے وسیع تعلقات کو تیز کریں گے،اردگان کا مغرب کو پیغام یہ ہے کہ ترکی واحد ریاست ہے جو روس پر قابو پا سکتی ہے چاہے Bayraktar ڈرون بیچ کر اور چاہیے اناج راہداری کے بارے میں بات چیت کر کے ۔

اردگان کے مغرب سے تین مطالبات ہو سکتے ہیں۔
دوسری جانب اردگان نے ظاہر کیا کہ وہ سربیا اور کوسوو کے بحران میں اہم کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں،اردگان خطے میں استحکام کو فروغ دینے کے لیے ضروری اقدامات کریں گے اور پناہ گزینوں کا راستہ روک کر یورپی یونین پر اثر انداز ہونے کی کوشش کریں گے،ان کے پاس یورپی یونین کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بدلے میں بھی مطالبات ہیں جن میں ترکی کے خلاف ان الزامات کا خاتمہ کہ یہ ملک جمہوری نہیں ہے، ترکی میں یورپی منڈی کے سرمائے کا داخلہ، اور شینگن میں رہنے ترک شہریوں کے لیے ویزا کی شرط کو ختم کرنا شامل ہے،تاہم اس وقت یورپ اردگان کے دوبارہ منتخب ہونے پر خوش ہے جہاں یورپی یونین اردگان کی جیت پر مبارکباد دینے کے لیے لائن میں شامل ہو گئی ہے۔

دوسری طرف ترکی کے حوالے سے امریکہ کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی،جو بائیڈن کی انتظامیہ انقرہ کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے،ترکی اپنی عمر رسیدہ فضائیہ کو جدید بنانے اور F-16 لڑاکا طیاروں کی خریداری کے لیے کوشاں ہے، لیکن اس سلسلہ میں اٹھائے گئے اقدامات بے سود رہے ہیں کیونکہ ابھی تک ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا،ترکی امریکہ کے ساتھ نئے قدم اٹھانے میں دلچسپی نہیں دکھاتا اور امریکہ بھی ترکی کے ساتھ ماضی کی طرح خوشگوار تعلقات نہیں رکھنا چاہتا۔

جو بائیڈن دو وجوہات کی بنا پر اردگان کی خوشی کے خواہاں ہیں:

ترکی کا سویڈن کو نیٹو کے نئے رکن کے طور پر قبول کرنے کے لیے۔
ترکی کے مکمل طور پر روس کی طرف نہ جانے کے لیے۔
ترکی کو نئے جنگی طیارے مل سکتے ہیں اور یہ خریداری مغرب سے ہو سکتی ہے، اس وقت سب کی نظریں جولائی میں لیتھوانیا میں نیٹو کے سربراہی اجلاس پر لگی ہوئی ہیں جہاں مغرب اردگان سے سویڈن کو قبول کرنا چاہتا ہے، نیٹو کے سکریٹری جنرل نے اس معاملے پر بات کرنے کے لیے اردگان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی، لیکن اردگان کی منظوری کا ووٹ ابھی تک غیر یقینی ہے اور یہ عمل طول پکڑ سکتا ہے۔ لیکن توقع ہے کہ ترکی F-16 لڑاکا طیاروں کی خریداری کے لیے سویڈن کی رکنیت کی منظوری دے گا۔ اس صورتحال میں واشنگٹن نے بھی فائٹر کی فروخت کی منظوری دے دے گا۔

واضح رہے کہ یورپ اور امریکہ دونوں اپنے اپنے مفادات تلاش کر رہے ہیں لیکن ہر حال میں اردگان ہی فاتح ہیں، اردگان مغرب کے ساتھ تعلقات کے حالات کا تعین کرتے ہیں اور ماضی میں واپس نہیں جانا چاہتے،وہ اپنی موجودہ طاقت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں، اس مقصد کے لیے وہ خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھاتا رہیں گے،اردگان کے علاقائی اثر و رسوخ کا سب سے اہم عنصر خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات ہوں گے، جس کی بنیاد پر، متحدہ عرب امارات، اسرائیل، مصر اور سعودی عرب کی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کلید ہوگی جبکہ اثر و رسوخ کا ایک اور عنصر شام میں فوجی موجودگی کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ اقتصادی صورتحال کو بحال کرنے کے لیے اردگان خطے کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے پر مجبور ہیں تاکہ ان کے ڈالر ترکی کی معیشت میں داخل ہوں۔

مشہور خبریں۔

غزہ سے متعلق؛ روس کی سلامتی کونسل سے ایک اہم درخواست

?️ 28 فروری 2024سچ خبریں:روسی فیڈریشن کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے سلامتی کونسل کے

 ٹرمپ کے صلح منصوبے نے یوکرین کے حامیوں کو دباؤ میں ڈال دیا

?️ 23 نومبر 2025  ٹرمپ کے صلح منصوبے نے یوکرین کے حامیوں کو دباؤ میں

آرمی چیف کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، مسئلہ کشمیر و فلسطین پر تبادلہ خیال

?️ 16 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی دورہ

بجٹ خسارہ کم کرنے کیلئے وزیراعظم نے 15 رکنی کفایت شعاری کمیٹی تشکیل دے دی

?️ 21 جنوری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) بجٹ خسارہ کم کرنے اور عالمی مالیاتی ادارے

داعش کے رہنما کے قتل پر الکاظمی کا ردعمل

?️ 5 فروری 2022سچ خبریں:عراقی وزیر اعظم نے داعش کے سربراہ کی ہلاکت کو عراقی

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشت گردی، مزید تین نوجوانوں کو شہید کردیا

?️ 11 مئی 2021سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں ماہ رمضان کے دوران بھارتی فوج کی دہشت

پاک فوج ملکی خودمختاری کے دفاع کیلئے ہر خطرات سے نمنٹنے کے لیے پُرعزم ہے، آرمی چیف

?️ 7 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا

اردن میں نئی امریکی سفیر سب سے بڑی صیہونی حامی

?️ 21 نومبر 2022سچ خبریں:عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ عمان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے