دہلی (سچ خبریں) بھارتی گلوکار وموسیقار بپی لہری 69 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، بپی لہری گزشتہ ایک ماہ سے صحت کے مختلف مسائل کی وجہ سے اسپتال میں زیرعلاج تھے، تاہم انہیں پیر کے روز اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا-
بھارتی میڈیا کے مطابق منگل والے دن بپی لہری کی طبیعت ایک بار پھر خراب ہوگئی اور انہیں دوبارہ اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے اور گزشتہ رات انہوں نے ممبئی کے اسپتال میں اپنی زندگی کی آخری سانس لی۔ممبئی کے کریٹی کیئر اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر دیپک نام جوشی کے مطابق بپی لہری کو صحت کے متعدد مسائل تھے۔
ان کی موت او ایس اے (اوبسٹرکٹیو سلیپ ایپنیا) کی وجہ سے آدھی رات سے کچھ پہلے ہوئی۔ بپی لہری بھارتی میوزک انڈسٹری کا ایک بڑا نام تھے اور بھارتی فلمی موسیقی کی دنیا کی سب سے با اثر شخصیات میں سے ایک تھے۔انہیں 80 اور 90 کی دہائی کے بالی ووڈ ڈسکو کا علمبردار بھی کہا جاتا ہے۔
بپی لہری نے اپنے کیریئر میں کئی سپر ہٹ گانے دئیے جن میں فلم ’’ڈسکو ڈانسر‘‘ اور ’’نمک حلال‘‘ وغیرہ کے گانے شامل ہیں۔ ہندی کے علاوہ انہوں نے بنگالی سینما کے لیے بھی گراں قدر خدمات انجام دیں۔ بپی لہری نے اپنی کئی کمپوزیشنز خود بھی گائیں جن میں فلم ’’ڈسکو ڈانسر‘‘ کا سپر ہٹ گانا ’’کوئی یہاں ناچے ناچے‘‘ اور فلم ’’صاحب ‘‘ کا گانا ’’پیار بنا چین کہاں‘‘ وغیرہ شامل ہیں۔
بپی دا اپنے میوزک کے علاوہ سونے کی بھاری چین اور دھوپ کا چشمہ پہننے کی وجہ سے بھی مشہور تھے، یایوں کہہ لیں کہ یہ دونوں چیزیں ان کی شخصیت کی پہچان تھیں۔ بپی لہری کےانتقال پربھارتی وزیراعظم مودی کی جانب سے بھی افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ ٹوئٹر پر جاری ٹوئٹ میں نریندر مودی کا کہنا تھا کہ بپی لہری کی موسیقی ہمہ جہت تھی اور خوبصورتی سے متنوع جذبات کا اظہار کرتی تھی۔
بپی لہری کو بالی وڈ کا راک اسٹار کہا جاتا تھا اور انہوں نے بھارتی فلم انڈسٹری کو کئی نامور گانے فراہم کیے۔ بپی لہری نے 1970 اور 80 کے اواخر میں بھارت کی مشہور فلموں چلتے چلتے ، ڈسکو ڈانسر اور شرابی کے لیے گانے گائے انہوں نے اپنا آخری گانا ‘بھنکاس’ 2020 کی فلم ‘باغی تھری’ کے لیے تیار کیا تھا۔ بپی لہری نےچند دن قبل لتامنگیشکرکےانتقال پرلتاکےساتھ اپنےبچپن کی تصویرشیئرکی تھی۔