ہتک عزت قانون،لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے درخواست پراعتراض عائد کر دیا

?️

لاہور(سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے ہتک عزت قانون کے خلاف درخواست پر اعتراض عائد کر دیا،رجسٹرار آفس کے مطابق درخواست گزار نے نوٹیفکیشن کی کاپی ساتھ نہیں لگائی،ہائی کورٹ کے جج بطور اعتراضی درخواست پر سماعت کریں گے۔ درخواست ایڈووکیٹ ندیم سرور کے ذریعے دائر کی گئی جس میں وزیر اعلیٰ اور گورنر پنجاب بذریعہ پرنسپل سیکریٹری جبکہ صوبائی حکومت کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہتک عزت قانون آئین اور قانون کے منافی ہے۔ ہتک عزت آرڈیننس اور ہتک عزت ایکٹ کی موجودگی میں نیا قانون نہیں بن سکتا۔ عدالت ہتک عزت کے قانون کو کالعدم قرار دے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ہتک عزت قانون پر عملدرآمد روکا جائے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل پنجاب اسمبلی کی جانب سے منظور کیا گیا ہتک عزت کا قانون لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا ۔

لاہور ہائیکورٹ میں درخواست صحافی جعفر احمد یار اور راجہ ریاض نے دائر کی تھی جس میں درخواست میں مو¿قف اختیار کیا گیاتھا کہ ہتک عزت قانون آئین اور قانون کے منافی ہے، ہتک عزت آرڈیننس اور ہتک عزت ایکٹ کی موجودگی میں نیا قانون نہیں بن سکتا۔ ہتک عزت قانون میں صحافیوں سے مشاورت نہیں کی گئی۔ ہتک عزت کا قانون جلد بازی میں صحافیوں اور میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے لایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ ہتک عزت آرڈینیس اور ہتک عزت ایکٹ کی موجودگی میں نیا قانون نہیں بن سکتا ،عدالت ہتک عزت کے قانون کو کالعدم قرار دیکر اس پر عمل روکے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ہتک عزت کے قانون کو کالعدم قرار دیا جائے۔قبل ازیں پنجاب میں اپوزیشن اور صحافیوں کے تحفظات نذر انداز کرتے ہوئے قائم مقام گورنر پنجاب نے 8جون کو ہتک عزت بل پر دستخط کر دئیے تھے جس کے بعد بل باقاعدہ قانون بن گیاتھا۔

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کے رخصت پر جانے کے بعد قائم مقام گورنر ملک احمد خان نے ہتک عزت بل پر دستخط کئے تھے۔ہتک عزت بل کو واپس پنجاب اسمبلی بھجوا دیا گیاتھا۔ ہتک عزت بل گزٹ نوٹیفکیشن کے بعد نافذ العمل ہوگیاتھا۔گزشتہ ماہ پنجاب اسمبلی سے ہتک عزت بل پاس ہوا جسے منظوری کیلئے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کو بھجوایا گیاتھا۔ گورنر پنجاب نے ہتک عزت بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

مشہور خبریں۔

مقبوضہ علاقوں میں بے شمار بلیک آؤٹ کی وجہ کیا ہے؟

?️ 10 جنوری 2025سچ خبریں: میڈیا کی جانب سے مقبوضہ علاقوں کے بعض علاقوں میں

احمد علی اکبر طویل عرصے بعد ٹی وی اسکرین پر جلوہ گر ہونے کو تیار

?️ 25 مارچ 2023کراچی: (سچ خبریں) معروف ڈراما پری زاد کے نامور اداکار احمد علی

امریکی شہریوں کا جو بائیڈن کے خلاف ٹوئٹری طوفان

?️ 10 جنوری 2022سچ خبریں:امریکی شہریوں نے بڑھتی ہوئی قیمتوں اور دکانوں کے خالی شیلفوں

دنیا مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال کا نوٹس لے : کل جماعتی حریت کانفرنس

?️ 26 نومبر 2023سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں اور تنظیموں  نے

ٹرمپ کی ناکامیوں سے لے کر یورپ کی جدوجہد تک؛ پیرس سمٹ یوکرین کا کیا حشر کرے گا؟

?️ 4 ستمبر 2025سچ خبریں: بعض یورپی ممالک کے رہنما آج پیرس میں ملاقات کر

صیہونی پارلیمنٹ میں فلسطینی قیدیوں کی سزائے موت کے لیے قانون کی ابتدائی منظوری

?️ 12 نومبر 2025سچ خبریں:صیہونی پارلیمنٹ نے فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کے قانون

بن سلمان کے ساتھ ٹرمپ کی خفیہ کال اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول کرنے پر زور 

?️ 14 نومبر 2025سچ خبریں:  امریکی خبری ویب سائٹ "ایکسئس” نے انکشاف کیا ہے کہ سابق

ایف بی آر کے 12 افسران کو عہدوں سے ہٹانے کے بعد مزید 36 افسران کا تبادلہ

?️ 27 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے