کراچی (سچ خبریں) شجر کاری مہم میں مختلف اقسام کے درخت لگائے جارہے ہیں جس میں جنگل جلیبی، پیلو، بادام، املتاس، گل موہر، املی، شہتوت اور دیگر شامل ہیں تاہم تین دن میں 80 سے زائد پودے چوری ہوئے جن کی مالیت کم و بیش ایک لاکھ روپے بنتی ہے۔
اس واقعے کے خلاف کے ایم سی پارکس اینڈ ہارٹیکلچر ڈپارٹمنٹ نے متعلقہ تھانے میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست جمع کروا دی ہے۔سندھ حکومت کے مشیر برائے ماحولیات مرتضیٰ وہاب نے جمعرات کو بتایا تھا کہ راشد منہاس روڈ پر یو بی ایل سپورٹس کمپلیکس کے سامنے تبوبیہ کے بیش قیمت پودے کثیر تعداد میں لگائے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ (تبوبیہ) ایک نہایت خوبصورت درخت ہے جس پر پیلے رنگ کے پھول کھلیں گے۔
پارکس اینڈ ہارٹی کلچر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بتایا گیا کہ حالیہ دنوں میں جاری شجر کاری مہم میں مختلف اقسام کے درخت لگائے جارہے ہیں جس میں جنگل جلیبی، پیلو، بادام، املتاس، گل موہر، املی، شہتوت اور دیگر شامل ہیں، البتہ تبوبیہ کا پودا ان تمام اقسام کے مقابلے میں زیادہ قیمتی اور نایاب ہے۔
ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹی کلچر طحہٰ سلیم نے بتایا کہ ان کے محکمے نے جمعرات کو راشد منہاس روڈ کے بیچ کے حصے میں تبوبیہ کے پودے لگائے تھے جو ’تمام تین دن بعد چوری ہوگئے‘۔ انہوں نے بتایا کہ ’یو بی ایل کمپلیکس اور لکی ون مال کے سامنے والی پٹی میں لگائے گئے پودے چوری ہوئے۔‘
طحہٰ سلیم ذرائع سے بات کرتے ہوئے نایاب پودوں کی چوری کے واقعے پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’تبوبیہ کے ایک پودے کی مالیت 800 سے 1200 روپے کے درمیان ہوتی ہے، اور 80 سے زائد پودے چوری ہوئے جن کی مالیت کم و بیش ایک لاکھ روپے بنتی ہے۔
ڈی جی پارکس کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے میں لکی ون مال کی انتظامیہ سے تعاون کی درخواست کرتے ہیں کیونکہ روڈ کی اس پٹی پر ان کے سکیورٹی ملازمین بھی ہوتے ہیں جبکہ مال کے گیٹ پر لگے کیمروں کی مدد سے بھی چوروں کو پکڑنے میں مدد ملے گی۔