?️
لاہور: (سچ خبریں) قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ وہ کسی کے خلاف آرٹیکل 6 (غداری کے الزامات) کے تحت مقدمہ چلانے کے حق میں نہیں ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما اصغر بھٹی کی رہائش گاہ سے ملحق پاکستان پیپلز پارٹی کے دفتر کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کسی کے خلاف مقدمہ چلانے کے حق میں ہیں اور نہ ہی کسی فورم پر اس آئینی شق سے متعلق بات کریں گے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو قومی اسمبلی میں واپسی کی دی گئی تجویز سےمتعلق اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کی ایوان میں واپسی پر وہ ان کا خیرمقدم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹیرین کی جانب سے پیش کیے گئے استعفے کو قبول کرنے یا مسترد کرنے کا ایک آئینی طریقہ کار موجود ہے جبکہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کے دیے گئے استعفوں کے طریقہ کار اور اس وقت کے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی جانب سے انہیں قبول کیے جانے کو سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دیا۔
راجا پرویز اشرف نے کہا کہ استعفوں پر دستخط کی قانونی حیثیت نہیں تھی کیونکہ پی ٹی آئی کے ایک رکن اسمبلی نے ہائی کورٹ میں استعفیٰ منظور نہ کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ صرف ’قائد کے ساتھ وفاداری ثابت کرنے‘ کے لیے دیے گئے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے ایک سوال پر کہا کہ عمران خان بطور وزیر اعظم صرف اس لیے برطرف ہوئے کیونکہ اس وقت کی حکومت کے اتحادیوں نے اسے چھوڑ دیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عام انتخابات قانون اور آئین کے مطابق ہوں گے جبکہ انتخابات کسی حکومت کی مرضی کے بغیر نہیں ہو سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی ہمیشہ اسمبلیوں کی آئینی مدت پوری کرنے کی حامی رہی ہے۔
مستقبل میں سیلاب سے بچنے کے لیے کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بعد ہی کالاباغ، بھاشا اور منجی ڈیم بنائے جائیں۔
راجا پرویز اشرف نے ملک میں مہنگائی کی موجودہ لہر کا ذمہ دار پی ٹی آئی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے دور حکومت میں صرف سوشل میڈیا پر سرگرم و متحرک رہی۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار تجربہ کار سیاست دان ہیں، وہ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ بطور وزیر خزانہ کام کر چکے ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسحٰق ڈار ماضی کی طرح بطور ماہر معیشت موجودہ دور میں بھی اپنی قابلیت ثابت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم کا اختیار ہے کہ وہ کسی ایسے شخص کو جسے وہ اہل سمجھتے ہیں بطور وزیر خزانہ مقرر کریں۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرپرسن آصف علی زرداری کے گزشتہ ہفتوں کے دوران سیاسی منظرنامے سے غائب رہنے سے متعلق سوال پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اس وقت سابق صدر کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اور صحت یاب ہونے کے بعد وہ جلد سیاسی میدان میں دوبارہ نظر آئیں گے۔


مشہور خبریں۔
لبنان میں جنگ بندی کا کیا مطلب ہے؟ نیتن یاہو کے لیے کارنامہ یا مجبوری؟
?️ 27 نومبر 2024سچ خبریں: لبنان کی حزب اللہ اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی
نومبر
یمنی بحران سیاسی طور پرحل ہونا چاہیے: خلیج تعاون کونسل
?️ 29 مارچ 2022سچ خبریں:خلیج تعاون کونسل کے سکریٹری جنرل نے دعویٰ کیا کہ یہ
مارچ
دنیا بھر میں سائبر چوری کرنے والا ملک
?️ 5 جنوری 2025سچ خبریں:امریکہ میں چینی سفارتخانے کے ترجمان نے الزام لگایا ہے کہ
جنوری
غزہ میں 400 دن کی جنگ کے المناک اثرات؛ وہ بچے جو دنیا میں آئے بغیر ہی چلے گئے
?️ 10 نومبر 2024سچ خبریں:غزہ میں فلسطینی حکومت کے دفتر برائے اطلاعات نے صیہونی حکومت
نومبر
صیہونی عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپوں میں 106 فلسطینی زخمی
?️ 28 جولائی 2021سچ خبریں:فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی نابلس میں ایک
جولائی
سپریم کورٹ کے جج نے جسٹس مظاہر نقوی کےخلاف شکایات پر اپنی رائے چیف جسٹس کو بھیج دی
?️ 26 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ کے جج جسٹس سردار طارق مسعود نے
ستمبر
غزہ میں اسرائیل کا تباہ کن حملہ کوئی فوجی منطق نہیں رکھتا
?️ 17 ستمبر 2025غزہ میں اسرائیل کا تباہ کن حملہ کوئی فوجی منطق نہیں رکھتا
ستمبر
یمن کا امریکہ اور اسرائیل کو واضح انتباہ
?️ 3 مارچ 2025سچ خبریں: صیہونی مزاحمت سے بلیک میلنگ کی کوشش کر رہے ہیں
مارچ