اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پنجاب کے دو اضلاع میں 9 سو مقامات کی انسپیکشن کی گئی جہاں پیٹرول ذخیرہ کرنے پر 7 پیٹرول سیل اور 8 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ سرگودھا اور فیصل آباد میں پیٹرول پمپز کی انسپیکشن کی گئی جہاں ایک ضلع میں 530 مقامات جبکہ دوسرے ضلع میں 437 انسپیکشن کی گئیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ ایک ضلع میں ڈھائی لاکھ جرمانہ کے ساتھ 6 پمپز کو سیل کردیا گیا اور دوسرے ضلع میں 5 لاکھ 50 ہزار کا جرمانہ اور ایک پیٹرول سیل ہونے کے ساتھ ساتھ 21 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ اگر کسی پیٹرول پمپ پر پیٹرول ذخیرہ کیا ہوا ملا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب ملک مین 20 دن کا پیٹرول اور 29 دن کا ڈیزل موجود ہے تو ملک کا کوئی بھی پیٹرول پمپ پیٹرول سے خالی نہیں ہوگا۔
مصدق ملک نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ملک میں جو بھی لوگ کسی بھی طریقے سے چاہے وہ ذخیرہ اندوزی کرکے ملک میں پیٹرول پمپز پر قلت پیدا کر رہے ہیں اور شہریوں کے لیے مصیبت پیدا کر رہے ہیں تو ان کے لیے ’مسئلہ‘ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک گیر پیٹرولیم ڈیلزر ایسوسی ایشن کے سربراہ سے بات چیت ہوئی جنہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص ذخیرہ اندوزی نہیں کر رہا تو اس پر سختی نہ کریں جس پر انہیں یقین دہانی کرائی کہ ہم اچھے طریقے سے جائیں گے اور پیٹرول پمپز چیک کرنا لازمی ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ ایسوسی ایشن کے سربراہ سے کہا ہے کہ اگر انسپیکشن کرنے کے دوران پیٹرول ذخیرہ کیا گیا ملا تو اس پر سخت کارروائی ہوگی اور اس بات پر انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی ذخیرہ اندوز کے ساتھ ایسوسی ایشن کھڑی نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ احترام کے ساتھ جاکر پمپز پر دیکھا جائے گا کہ ان کے پاس پیٹرول ہے یہ نہیں اور اگر پیٹرول ذخیرہ اندوز کیا گیا ملا تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا اور اس بار کچھ سختی سے قانونی راستہ اخیتار کیا جائے گا۔
وزیر مملکت نے کہا کہ گزشتہ دن رات تک پنجاب کے دو اضلاع سرگودھا اور فیصل آباد میں 9 سو مقامات کی انسپیکشن کی گئی، ایک ضلع میں 530 مقامات جبکہ دوسرے ضلع میں 437 انسپیکشن کی گئیں۔
انہوں نے کہا ایک ضلع میں ڈھائی لاکھ جرمانہ کے ساتھ 6 پمپز کو سیل کردیا گیا اور دوسرے ضلع میں 5 لاکھ 50 ہزار کا جرمانہ اور ایک پیٹرول سیل ہونے کے ساتھ ساتھ 21 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی اور جب تک ذخیرہ اندوزی کے ذریعے لوگوں کے لیے مشکلات پیدا کی جائیں گی ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
مصدق ملک نے کہا کہ پیٹرول آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے تفصیلی ملاقات میں انہیں کہا گیا ہے کہ جن جن پیٹرول پمپز کا معاہدہ ہے انہیں وقت پر پیٹرول کی سپلائی یقینی بنائی جائے کیونکہ کافی مقامات پر یہ بھی شکایات ہیں کہ پیٹرول کمپنیاں پیٹرول فراہم نہیں کر رہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ کالی بھیڑیاں ہیں جو ہر بار عالمی سطح پر ہوا کا رخ دیکھ کر تین چار دنوں تک عوام کا استحصال کرکے پیسہ بناتی ہیں لیکن اس معاملے کو اب حتمی طور پر ختم کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ روز سے پنجاب کے متعدد شہروں بشمول لاہور، گجرانوالہ اور فیصل آباد میں پیٹرول کی قلت سامنے آرہی تھی جس کے بعد اوگرا نے نوٹس لیتے ہوئے ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی تھی۔
گزشتہ روز وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث پیٹرول پمپ مالکان کو خبردار کیا تھا کہ وہ رک جائیں اور اگر وہ ذخیرہ اندوزی کا سلسلہ جاری رکھیں گے تو ان کے لائسنس منسوخ کردیے جائیں گے۔
وزیر پیٹرولیم نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیٹرولیم کمپنیوں کے پاس اس وقت پاکستان میں 20 دنوں کا پیٹرول اور 29 دن کا ڈیزل موجود ہے، اگر یہ بات ٹھیک ہے کہ ہمارے پاس پیٹرول اور ڈیزل موجود ہے تو جو ٹیلی ویژن پر چل رہا ہے کہ یہاں پیٹرول کی کمی ہے یا لائن لگ گئی ہے تو اس کی کیا وجہ ہے اور وہ ذخیرہ اندوزی ہے۔