وزیراعظم نے بجلی کی سرکاری پیداواری کمپنیوں کی کیپیسٹی پیمنٹ پر سوال اٹھادیا

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی پیدا کرنے والی سرکاری کمپنیوں کی جانب سے کیپیسٹی پیمنٹ کی وصولی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری جنکوز (بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں) کا کیا کام ہے کہ وہ کیپیسٹی پیمنٹ لیں، وہ سرکار کے منصوبے ہیں، ڈالر میں ادائیگیاں بڑا مسئلہ ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وزارت توانائی کی ٹاسک فورس بڑی تیزی کے ساتھ کام کر رہی ہے، جس نے بڑی محنت سے 3 ہزار میگاواٹ کے اہداف حاصل کیے ہیں، بڑی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اس حوالے سے ہمیں مکمل طور پر یکسو ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا ہے کہ سرکاری جنکوز (بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں) کا کیا کام ہے کہ وہ کیپیسٹی پیمنٹ لیں، وہ سرکار کے منصوبے ہیں، ڈالر میں کیپیسٹی پیمنٹ کی ادائیگی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ چند دن پہلے اسلام آباد میں اسلامی معاشرے میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے شاندار کانفرنس ہوئی تھی، جس میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے بہت اچھے مقالے پڑھے گئے، ملک میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے مختلف مسائل کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 22.8 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں جن میں اکثریت بچیوں کی ہے، جو بہت بڑا مسئلہ ہے، چونکہ تعلیم کا شعبہ صوبوں کو منتقل کیا جاچکا ہے، اس میں صوبوں کو بہت بڑا کردار ہے، وفاق کو صوبوں کے ساتھ مل کر تعلیم کے میدان میں درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔

وزیراعظم نے وزیر تعلیم کو صوبوں کے ساتھ قریبی کوآرڈینیشن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ خالد مقبول صدیقی تعلیم کے میدان میں درپیش مسائل کو حل کریں تو یہ بہت بڑی قومی خدمت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں شروع ہوچکی ہیں، چند روز قبل پہلی پرواز کی پیرس روانگی ایک بہت بڑے دھچکے کے بعد ایک بڑی کامیابی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے چند سال پہلے اس وقت کی حکومت کے وزیر ہوابازی نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہوکر جو تقریر کی تھی اس کے پاکستان کی معیشت پر تباہ کن نتائج مرتب ہوئے، مسافروں کو دوسرے ملکوں سے ٹرانزٹ پر جانا پڑتا تھا، پی آئی اے پر بندشیں لگیں جو اب آہستہ آہستہ ختم ہوتی جارہی ہیں، امید ہے ان شااللہ بہت جلد لندن کے لیے بھی ہماری پروازیں بحال ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجگور کے مقام پر نئی پاک۔ایران تجارتی راہداری کے قیام سے قانونی تجارت کو فروغ ملے گا اور اسمگلنگ کی روک تھام میں مزید کامیابی حاصل ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرم میں حالات معمول پر آرہے ہیں، امن معاہدے کے بعد ایک بڑا دھچکا لگا تھا، مورچے مسمار کیے جارہے ہیں اور خوراک و ادوایات فراہم کی جارہی ہیں، جو کہ خوش آئند بات ہے، امید ہے تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر امن کو قائم رکھیں گے اور متحارب گروہوں میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے مل بیٹھیں گے اور آئندہ یہ واقعہ دوبارہ نہ ہونے کی کوشش کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان نے آرمی چیف کی سربراہی میں فتنہ الخوارج کے خلاف آپریشن شروع کر رکھا ہے جس میں دن رات کاررائیاں کی جارہی ہیں، بلوچستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 27 دہشت گرد جہنم رسید کیے گئے ہیں، یقیناً اس آپریشن میں بیش بہا قربانیاں دی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اس کا پورا احساس ہونا چاہیے کہ انہی قربانیوں کے نتیجے میں فتنۃ الخوارج دم توڑ جائے گا اور وہی امن قائم ہوگا جو 2018 میں وزیراعظم میاں نواز شریف کی سربراہی میں قائم ہوا تھا اور تاریخ ان قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔

مشہور خبریں۔

یمن کبھی ہتھیار نہیں ڈالے گا:عطوان

?️ 12 جنوری 2025سچ خبریں: علاقائی تزویراتی امور کے تجزیہ کار عطوان نے یمنیوں کو

تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے قابلِ عمل منصوبوں پر کام کیا جائے، وزیراعظم کی ہدایت

?️ 22 ستمبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ

شمالی کوریا نے مزید دو بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا

?️ 9 اکتوبر 2022سچ خبریں:    جنوبی کوریا اور جاپان کے حکام نے اعلان کیا

غزہ کے لیے عبوری کمیٹی، اتحاد کی جانب ایک قدم یا ایک عارضی تجربہ؟

?️ 25 اکتوبر 2025غزہ کے لیے عبوری کمیٹی، اتحاد کی جانب ایک قدم یا ایک

اسلام کے خلاف مغربی ثقافتی زوال

?️ 28 جنوری 2023سچ خبریں:قرآن پاک کی بے حرمتی سمیت مغرب میں نفرت پر مبنی

یورپی یونین کے کن ممالک نے اب تک فلسطین کو تسلیم کیا ہے؟

?️ 23 مئی 2024سچ خبریں: ناروے، اسپین اور آئرلینڈ کی جانب سے فلسطینی ریاست کو

ہمارے عدالتی نظام میں انگریزوں کے زمانے کی کون سی روایت آج بھی قائم ہے؟

?️ 24 جولائی 2024سچ خبریں: سپریم کورٹ آف پاکستان اور صوبائی ہائی کورٹس کی موسم

الاقصیٰ طوفان میں صیہونی حکومت چکنچور

?️ 9 اکتوبر 2023سچ خبریں:المیادین نیوز سائٹ نے صیہونی حکومت کے ساتھ تنازعات کے نئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے