لاہور: (سچ خبریں) ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن کے نیب ریفرنس میں احتساب عدالت لاہور نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہی اور محمد خان بھٹی کی نیب انکوائری کی نقول فراہمی کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چوہدری پرویز الہیٰ سمیت دیگر کے خلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور محمد خان بھٹی کے وکلا نے نیب انکوائری کی نقول فراہم کرنے کے لیے درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی کہ فرد جرم عائد نہ کی جائے، انکوئری کی رپورٹ فراہم کی جائے۔
احتساب عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد نقول فراہم کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ریفرنس کی مزید سماعت 29 مئی تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب و صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چوہدری پرویز الہٰی اور مونس الہٰی سمیت دیگر کے خلاف گجرات میں تعمیراتی ٹھیکوں میں کرپشن و کک بیکس کے الزامات کی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد نیب نے 2 دسمبر کو ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا کرپشن ریفرنس احتساب عدالت لاہور میں دائر کر دیا تھا۔
نیب لاہور کی جانب سے دائر ریفرنس میں پرویز الہٰی اور ان کے بیٹے مونس الہٰی کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے جنہوں نے ریفرنس کے مطابق 74 کروڑ 45 لاکھ روپے کے کک بیکس حاصل کیے، پرویز الہٰی سمیت 14 ملزمان کے خلاف دائر ریفرنس کے مندرجات ’ڈان نیوز‘ نے حاصل کر لیے۔
ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پرویز الہٰی اور مونس الہٰی سمیت دیگر ملزمان قومی خزانے کو نقصان پہنچانے میں ملوث پائے گئے ہیں، پرویز الہٰی نے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کک بیکس اور رشوت وصول کی۔
9 جنوری کو لاہور کی احتساب عدالت نے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن کیس میں سابق وزیر اعلٰی پنجاب پرویز الٰہی کے شریک ملزم آصف محمود کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔