اسلام آباد:(سچ خبریں) خیبرپختونخوا کے علاقے لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے 3 حملے ناکام بنا دیے جبکہ جوابی کارروائی میں 7 دہشت گرد ہلاک اور پاک فوج کے 3 جوان شہید ہوگئے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) نے کہا کہ 27 اور 28 اپریل کی رات لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی کے قریب موٹر سائیکل سوار خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز اور حملہ آور کے دیگر ساتھیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
ضلع لکی مروت کے علاقے امیرکلام اور تاجبی خیل میں دہشت گردوں کے ساتھ دو دیگر مقابلوں میں دہشت گرد کمانڈر موسیٰ خان سمیت 3 مزید دہشت گرد مارے گئے اور ہلاک ہونے والے سات دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران ضلع نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے 40 سالہ نائب صوبیدار تاج میر، ضلع ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ حوالدار ذاکر احمد اور ڈیرہ اسمٰعیل خان سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ سپاہی عابد حسین شہید ہوئے۔
آئی ایس پی آر نےکہا کہ علاقے میں کسی بھی دوسرے دہشت گرد کی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ 26 اپریل کو خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 2 دہشت گرد ہلاک جبکہ 2 سپاہی شہید ہوئے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے پر مؤثر کارروائی کی، جس کے نتیجے میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ 4 کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا۔