عمران خان جن پر حکومت گرانے کا الزام عائد کرتا رہا انہی سے مدد مانگ رہا ہے، خواجہ آصف

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیردفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کو ان کی حکومت گرانے کا الزام عائد کیا اور اب ان سے مدد مانگ رہے ہیں۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ہمراہ غیرملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری حکومت ایک سال مکمل کرنے جا رہی ہے اور یہ حکومت ایک آئینی اقدام کے تحت آئی تھی لیکن اس اقدام کو روکنے کے لیے عمران خان کی اس وقت کی حکومت نے مختلف غیرآئینی طریقے اپنائے گئے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کے ان غیرآئینی کاموں میں صدرمملکت اور قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر تھے، رات گئے اسمبلی کی تحلیل کا فیصلہ سپریم کورٹ نے ختم کرکے چیزیں ٹھیک کیں اور آج ہماری حکومت ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران کئی واقعات ہوئے، عمران خان کا سیاسی سفر سائفر سے شروع ہوا اور آج شیریں مزاری نے امریکا کو خط لکھ دیا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور دیگر کئی مسائل پر بھی بحث کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ملک جس کو پاکستان یا عمران خان کی حکومت کے خلاف سازش کا الزام دیا گیا، اب وہی لوگ مدد اور حفاظت کے لیے بیرونی سازش کے تخلیق کاروں سے رابطہ کر رہے ہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ یہ عمران خان کا حکومت سے نکلنے اور آج امریکا کو پیغام تک کا سفر ہے، دنیا میں کہیں بھی ایک ملزم عدالت میں پیش ہونے سے انکار نہیں کرتا لیکن ٹیلی ویژن کی اسکرینز پر چند ہفتوں سے دیکھا جارہا ہے کہ عمران خان عدالتوں میں پیش ہونے سے انکار کر رہا ہے اور کئی وجوہات اس کی صفائی میں بیان کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب عدالت میں پیشی ہوتی ہے تو وہ کار میں بیٹھا ہوتا ہے اور عدالتوں پر ہجوم اور حامیوں کے ذریعے حملہ کرتا ہے، جب کبھی پیش ہوتا ہے تو عدالتوں پردباؤ ڈالتا اور انہیں دھمکیاں دیتا ہے اور جب پولیس کو گرفتاری کے لیے ان کے گھر بھیج دیا گیا تو ان پر بھی حملہ کردیا گیا اور ان پر فائرنگ کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ گرفتاری کے لیے ان کے گھر کے باہر تصادم میں 70 سے 80 پولیس افسران زخمی ہوئے، جن میں سینئر افسران بھی شامل تھے لیکن یہ ماضی میں کبھی نہیں ہوا یہاں تک کہ ان کی حکومت یا اس سے پہلے بھی نہیں ہوا اور اس وقت بھی اپوزیشن رہنما اور کارکنوں نے اچھے انداز میں گرفتاری دے دیں۔

غیرملکی میڈیا کو انہوں نے بتایا کہ ماضی میں سیاسی کارکنوں نے بڑے اچھے طریقے سے گرفتاری قبول کی چاہے ان سے جس طرح کا بھی انتقام لیا جا رہا ہو لیکن انہوں نے کبھی اپنی گرفتاری کی اس طرح مزاحمت نہیں کی یا عدالتوں کی بے عزتی یا بدنام نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں مسلم لیگ(ن) کی تقریباً پوری قیادت گرفتار ہوئی، ہمارے قائد نواز شریف نے گرفتاری دی اور سرینڈر کرنے کے لیے برطانیہ سے واپس آئے اور ان کی بیٹی گرفتار ہوئی، موجودہ وزیراعظم، ان کے بیٹے اور بھتیجے گرفتار ہوئے لیکن کوئی مزاحمت نہیں ہوئی، مجھے گرفتار کیا گیا اور تقریباً 6 مہینے جیل میں رہا، میری اہلیہ تقریباً 3 سال تک عدالتوں میں پیش ہوتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ اور میرا بیٹا بھی عدالت میں پیش ہوئے، اپوزیشن کو بری طرح انتقام کا نشانہ بنایا، ہماری تاریخ میں مارشل لا یا سیاسی حکومتوں کے دوران کارروائیاں ہوئیں لیکن اس طرح کے واقعات کبھی نہیں ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کو پھانسی دی گئی، ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی جو عدالتی قتل تھا، بینظیر بھٹو کو دہشت گردوں نے شہید کردیا، نوازشریف کو حکومت سے 3 دفعہ نکالا گیا لیکن ہم نے کبھی اس طرح کی مزاحمت نہیں کی جو گزشتہ تین یا چار ہفتوں سے ہو رہا ہے، آئین اور قانون کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ عدم اعتماد کے بعد حکومت لینے سے سیاسی نقصان ہوا ہے اور ہمیں قیمت ادا کرنا پڑی ہے، ہمارے پاس اس وقت اسمبلی تحلیل کرکے نئے انتخابات کے اعلان کا آپشن تھا لیکن ہم عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات میں تھے اور ان کی شرائط عبوری حکومت نہیں کرسکتی تھی جو ایک منتخب حکومت کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی لیے ہم نے یہ جانتے ہو کہ سیاسی نقصان ہوگا حکومت جاری رکھی اور آج بھی ہم نے صورت حال کا انتظام کرنے کی کوشش کرتےہیں، ہر روز ایک بحران ہوتا ہے جو عمران خان کی جانب سے پیدا کیا ہوا ہے اور ہم اس سے نمٹ رہے ہیں اور ہم اس سے کامیابی کے ساتھ نکل آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں، ہفتوں اور مہینوں میں معاشی صورت حال اور تمام چیزیں جو اس خراب ہیں وہ ٹھیک ہوجائیں گی۔

مشہور خبریں۔

صیہونیوں کے لیے ڈراؤنا خواب حزب اللہ کی رضوان یونٹ

?️ 9 جنوری 2024سچ خبریں: مقبوضہ علاقوں کے شمالی محاذ میں حزب اللہ کی رضوان

صیہونی حکومت خطہ کی اقوام کی دشمن ہے: ایرانی صدر

?️ 3 جون 2022سچ خبریں:ایران کے صدر نے آرمینیا کے وزیراعظم کے ساتھ ٹیلفونک گفتگو

صوبے کے سیلاب زدہ علاقوں سے پانی کی نکاسی میں 3 سے 6 ماہ لگیں گے، مراد علی شاہ

?️ 11 ستمبر 2022کراچی: (سچ خبریں) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے

شفقت محمود کی 34 سالہ سیاسی زندگی؛ کیا پایا کیا کھویا؟

?️ 22 جولائی 2024سچ خبریں: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے

غزہ میں موجود صیہونی قیدی ایک بار پھر نیتن یاہو کے لیے درد سر

?️ 30 ستمبر 2024سچ خبریں: عبرانی زبان کے ایک اخبار نے صیہونی حکومت کے وزیر

عالمی برادری کشمیریوں کوانکے حقوق سے محروم کرنے پر بھارت کو دہشت گرد ریاست قرار دے : حریت کانفرنس

?️ 15 دسمبر 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں

چین کا امریکہ کو دو ٹوک جواب

?️ 26 اپریل 2025سچ خبریں:چین نے امریکہ کے ساتھ کسی بھی تجارتی مذاکرات کی موجودگی

جاپان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو بڑھانےکے خواہاں ہیں: آرمی چیف

?️ 16 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جاپان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے