?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ کئی دہائیوں کے تنازعات اور عدم استحکام کے بعد افغانستان ایک اہم موڑ پر کھڑا ہے، جہاں اب جنگ نہیں ہے، ملک کی سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوگئی ہے لیکن خواتین کے حقوق اور دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے درپش سنگین خطرات سے نمٹنے کے حوالے سے خدشات سے متعلق خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ افغانستان کے دوست، پڑوسی اور ای سی او کا رکن ہونے کی حیثیت سے ہمارا اس مقصد کے لیے ایک اہم کردار ہے، جسے ادا کرنا ہے۔
نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں افغانستان میں اقتصادی بحالی اور ترقی کے حصول کے لیے رابطے کا فائدہ اٹھانا چاہئے، جو پائیدار امن، استحکام اور خوشحالی کی کلید ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ای سی او فورم کو بہت اہمیت دیتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ان کے خطے کی جغرافیائی سیاسی اہمیت بہت زیادہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کاسا 1000، ٹرانس افغان ریلویز، تاپی اور دیگر کنیکٹیویٹی پروجیکٹس محض اقتصادی منصوبے نہیں بلکہ یہ ہمارے مشترکہ مستقبل میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری بھی ہیں، ہمیں علاقائی روابط کے لیے مشترکہ وژن وضع کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پُرامن، خوشحال اور باہم منسلک افغانستان کے مشترکہ نظریات کے لیے ای سی او کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے۔
ان کا کہا تھا ہم نے ای سی او پلیٹ فارم سے اپنی اجتماعی اور مربوط کوششوں خاص طور پر ٹرانزٹ اور ٹرانسپورٹ کنکٹیویٹی کے شعبے میں ایک طویل سفر طے کیا ہے تاہم ہمارے خطے کے اندر اور باہر کے چیلنجوں نے ای سی او کو اس کے ابتدائی مقاصد کے مطابق ایک مربوط علاقائی اقتصادی تنظیم بنانے کی جانب پیش رفت میں رکاوٹ ڈالی ہے، تنظیم کو مزید مؤثر اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے اصلاح کی مخلصانہ کوشش لازمی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ای سی او کے بنیادی مقاصد کے تحفظ اور فروغ سمیت باہم جڑی اور اچھی طرح سے مربوط تنظیم کے طور پر اپنے وژن کو برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمیں اقتصادی تعاون تنظیم پر مکمل اعتماد ہے اور ہم اس خطے کے عوام کی اجتماعی ترقی اور خوشحالی کے وژن کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کو امن، ترقی، ہم آہنگی اور ثقافتی اور تہذیبی تنوع کے احترام کی ضرورت ہے، ہمیں جنگوں اور غیر قانونی قبضوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، دنیا اور عوام میں تنازعات اور تقسیم کو ہوا دینے کے بجائے بات چیت اور سفارت کاری کو فروغ دینے میں مدد کی ضرورت ہے۔


مشہور خبریں۔
تیس سال سے صیہونیوں کو للکارنے والی حکمت عملی
?️ 19 فروری 2022سچ خبریں:16 فروری 1992ء کو صیہونی حکومت نے سوچا کہ لبنان میں
فروری
ٹرمپ غزہ کے عوام کو کہاں ہجرت کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں؟
?️ 16 مارچ 2025 سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں
مارچ
صیہونی حکومت نے صیہون پر حملہ کرکے 3 لبنانی شہریوں کو شہید کردیا
?️ 22 دسمبر 2025سچ خبریں: جنوبی لبنان کے شہر صیدا پر صیہونی حکومت کے ڈرون
دسمبر
الیکشن کمیشن نے انٹرنیٹ بندش کو نتائج میں تاخیر کی وجہ قرار دے دیا
?️ 9 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں)الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انٹرنیٹ
فروری
اوپیک پلس میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان کشیدگی میں اضافہ
?️ 15 نومبر 2022سچ خبریں:ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے OPEC+
نومبر
عکاظ: اسرائیل کا ہدف عرب ممالک پر مکمل تسلط ہے، ان کے ساتھ معمول پر لانا نہیں
?️ 30 جولائی 2025سچ خبریں: سعودی اخبار عکاظ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ "غزہ
جولائی
بلوچستان: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف چار جماعتی اتحاد کی پہیہ جام ہڑتال
?️ 18 فروری 2024کوئٹہ: (سچ خبریں) انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف چار جماعتی اتحاد
فروری
اسرائیلی اور فلسطینی مظاہرین کے مابین شدید جھڑپیں، 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے
?️ 23 اپریل 2021یروشلم (سچ خبریں) رمضان المبارک کے مہینے کے آغاز کے ساتھ ہی
اپریل