اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس کی حراست میں شہباز گل پربے تحاشا تشدد کیا گیا تھا۔
انہوں نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گل سے ہماری تفصیلی ملاقات ہوگئی ہے،اسلام آباد پولیس کی حراست میں شہباز گل پربے تحاشا تشدد کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ یہاں پر ٹھیک طریقے سے کارروائی کی جارہی ہے،یہ کوشش کررہے ہیں کہ شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ لیا جائے۔ان کامقصد تشدد کر کے عمران خان کے خلاف بیان لینا ہے۔شہباز گل سے فون بھی انہوں نے لیا تھا۔عمران خان قانون کی حکمرانی کی بات کرتے ہیں۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل نہیں جیل کہا تھا۔ دوسری جانب اسلام آباد کی سیشن عدالت میں بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں گرفتار شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کے کیس پر سماعت کی۔
دوران سماعت شہبازگل کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل کئے کہ شہباز گل کے خلاف درج مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے،ہمیں کیس کا ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا گیا،ریمانڈ میں کچھ چیزیں خفیہ رکھی گئی ہیں،پراسیکیوشن کے مطابق شہباز گل نے اپنی تقریر تسلیم کر لی۔ وکیل نے بتایا کہ پراسیکیوشن زیادہ زور دے رہی ہے کہ شہباز گل نے کسی کے کہنے پر تقریر کی،اینکرز سیاسی رہنماؤں کو ٹی وی پر بلاتے ہیں اور وہ روزانہ بولتے ہیں،کچھ چیزیں غلط تو ہو سکتی ہیں لیکن وہ بغاوت،سازش یا جرم میں نہیں آتیں،شہباز گل کے انٹرویو کا کچھ حصہ نکال کر اس پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔
رہنما تحریک انصاف کے وکیل نے مزید دلائل کئے کہ شہباز گِل نے اپنی تقریر میں مسلم لیگ ن کے 8 رہنماؤں کے نام لیے،شہباز گل نے سوال کا لمبا جواب دیدیا،اس میں کچھ باتیں غلط کہہ دی گئیں۔ وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ شہباز گل نے بتایا ساری رات مجھ پر تشدد کرتے ہیں،شہباز گل نے کہا ہے کہ جسم کے نازک حصوں پر تشد د کیا جاتا ہے،میں نے شہباز گل سے پوچھا کیا یہی پولیس تشدد کرتی ہے یا کوئی اور؟ وکیل نے عدالت میں کہا شہباز گل نے بتایا کہ میری آنکھوں پر پٹی باندھ دی جاتی ہے،شہباز گل کو ضمانت بھی مل گئی تو وہ تفتیش میں تعاون کریں گے۔
عدالت نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق کیس میں فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا،شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق فیصلہ 3 بجے سنایا جائے گا۔