لندن(سچ خبریں) ٹیکنالوجی کی دنیا نے بڑی تیزی سے پیش رفت کی ہے اور جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے طرح طرح کی دلچسپ ایجادات سامنے آ رہی ہیں۔ مادّی سائنس یا میٹریل سائنس (Material Science) بھی انہیں میں سے ایک ہے۔ ایسے مادّے تیار کرلئے گئے ہیں جو مختلف شعبہ ہائے زندگی میں انتہائی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے شعبہ طبیعیات کے پروفیسر Jastin Wark اور ان کے ساتھیوں نے ایک دلچسپ دریافت کی ہے۔ ان کے مطابق جب طاقت ور نرم ایکس رے لیز رکی المونیم پر بمباری کی جاتی ہے تو ہر ایٹم کا Core الیکٹران اپنی جگہ چھوڑتا ہوا محسوس ہوتا ہے اور المونیم مکمل طور پر شفاف ہو جاتی ہے۔
یہ دریافت انتہائی طاقت ور لیزر کے دھماکے کے ذریعے بونے سیاروں Maniature Stars کی تخلیق کے بارے میں روشنی ڈالے گی اور نیو کلیر فیوژن کی طاقت کو لگام دینے کے حوالے سے ہمارے فہم میں اضافہ کرے گی۔اس ضمن میں ایک اہم کام امپریل کالج آف لندن اور Neuchatel(سوئزرلینڈ) کے سائنس داں نےکیا ہے ۔
انہوں نے لیز رکو ٹھوس مواد سے گزارکر نینو فلمیں تیار کی ہیں اور جب لیزران نینو فلموں سے گزاری جاتی ہے تو نینو فلمیں شفاف ہو جاتی ہیں۔ یہ ایجاد ہمیں ٹھوس اشیاء کے پار دیکھنے کے قابل بنا دے گی۔ مثلا کسی تباہ شدہ عمارت کے ملبے میں پھنسے ہوئے لوگوں کو دیکھنا آسان ہو جائے گا اسی طرح طب کے میدان میں ایکس رے پر انحصار ختم ہو جائے گا۔
گزشتہ چندسالوں میں ذہین مادّوں Intelligent Material)) کی تیاری میں غیر معمولی پیش رفت نظر آئی ہے۔ جب برقی کرنٹ، مقناطیسی میدان یا حرارت کا استعمال کیا جاتا ہے تو یہ مادّے اپنی شکل تبدیل کر لیتے ہیں۔اس حوالے سے نئی بھرت (alloy) تیار کی جارہی ہے۔
جو کہ اپنی سابقہ شکل کو یاد رکھے گی اور کسی چوٹ یا ٹوٹ پھوٹ کی صورت میں خود اپنی گزشتہ شکل میں واپس آجائے گی ۔ نکل سے پاک ٹیٹینئم بھرت (Ni Ti nol) اپنی شکل کو یاد رکھ سکتی ہے اور اس کو مقناطیسی فیلڈ کے ذریعے ضرورت کے مطابق شکل اختیار کروائی جاسکتی ہے۔
لوہے اور پلاڈئم کی بھرت میں بھی شکل تبدیل کرنے کی حیرت انگیز صلاحیت موجودہوتی ہے۔ اس کی یہ خصوصیت اس میں اندرونی طور پر موجود نینو مشین کی وجہ سے ہے۔ کاربن نینو ٹیوب کے اندر اسٹیل کے مقابلے میں 600گنازیادہ طاقت پائی جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں خلائی جہاز اور ہوائی جہاز ان مواد سے تیار کیے جائیں گے۔ خود درست ہو جانے والے مواد میں طویل زنجیر والے مالیکیولز (Ionomers) ہوتے ہیں وہ گولی گزر جانے کے بعد بھی خود کو درست کر سکتے ہیں۔