سچ خبریں: سابق امریکی صدر اور 2024 کے صدارتی انتخابات کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کا کہ امریکہ دنیا میں اپنی عزت کھو چکا ہے اور مذاق بن گیا ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر اور 2024 کے صدارتی انتخابات کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست پنسلوانیا کے شہر بٹلر میں ایک اجتماع میں شرکت کی، جہاں جولائی میں ان پر پہلا ناکام قاتلانہ حملہ ہوا تھا، اس موقع پر انہوں نے امریکہ کی گرتی ہوئی ساکھ پر بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکہ کسی کا دوست ہو سکتا ہے؟
ٹرمپ نے اس موقع پر امریکی معیشت کو بہتر بنانے، پرتشدد جرائم کے خلاف کارروائی اور جنوبی سرحدوں پر غیر قانونی تارکین وطن کو روکنے کا عزم ظاہر کیا۔
سوشل میڈیا ایکس اور ٹیسلا کے مالک اور ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کرنے والے ایلون مسک اس اجتماع میں ان کے ساتھ موجود تھے، یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اگر ٹرمپ انتخابات جیت جاتے ہیں تو مسک کو امریکی حکومت میں کوئی عہدہ مل سکتا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں ہر چیز کو بہترین حالت میں رکھنا چاہیے، ہمیں بہترین اسکولوں کی ضرورت ہے اور ہماری سرحدیں دنیا کی سب سے مضبوط سرحدیں نا چاہئیں، ہم نہیں چاہتے کہ برے لوگ یہاں آئیں اور ہمیں نقصان پہنچائیں۔
ریپبلکن امیدوار نے مزید کہا کہ آپ اس ملک میں ایسا لیڈر چاہیے جو سب کچھ دوبارہ تعمیر کرے، حالات کو بہتر بنائے اور کامیابیاں حاصل کرے۔
اپنی پہلی مدتِ صدارت کا حوالہ دیتے ہوئے، ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ دنیا ہماری عزت کرتی تھی، ہمیں بہت عزت دی جاتی تھی اور یہ عزت پہلے سے کہیں زیادہ تھی لیکن اب وہ ہم پر ہنس رہے ہیں، ہم یہ برداشت نہیں کر سکتے کہ ہمارا مذاق بنایا جائے!
اپنے خطاب میں ٹرمپ نے موجودہ صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کمالا ہیرس کی حکومت کو کمزور قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کی حکومت نے امریکہ کی ساکھ اور وقار کو نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ اگر وہ اقتدار میں ہوتے تو یوکرین اور غزہ کی جنگیں کبھی نہ چھڑتیں، ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے عالمی رہنماؤں، بشمول روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ تباہ ہو رہا ہے؟
یاد رہے کہ انہوں نے کئی بار دعویٰ کیا ہے کہ اگر وہ 5 نومبر کے انتخابات میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو یوکرین کی جنگ کو 24 گھنٹوں میں ختم کر دیں گے۔