سچ خبریں:ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے سیاسی مخالفین پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوششوں کا مرتکب قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی میں گرفتاریوں کا بازار گرم
انہوں نے واضح کیا کہ سڑکوں پر احتجاج کا زمانہ ختم ہو چکا ہے اور اب ترکی صرف قانون کی حکمرانی کے تحت چلے گا، نہ کہ افراد یا جماعتوں کی خواہشات کے مطابق۔
اردوغان نے یہ بیان ایک افطار تقریب کے بعد اپنی تقریر میں دیا، جہاں انہوں نے اپوزیشن جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی (CHP) کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ جماعت اب عوامی نمائندہ نہیں رہی بلکہ بدعنوان شہری منتظمین کے جرائم کا دفاع کرنے والا ایک آلہ بن چکی ہے۔
انہوں نے CHP کے رہنما اوزغور اوزل کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ آخر آپ کو گھبراہٹ کیوں ہے؟ کیا آپ کرپشن کا انکار کر سکتے ہیں؟ اردوغان نے الزام لگایا کہ اپوزیشن سڑکوں پر ہنگامے، عدلیہ کو دھمکانے اور عوام کو اکسانے کے ذریعے ملک میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ترک صدر نے زور دیا کہ اگر اپوزیشن واقعی دلیر ہے تو اسے چاہیے کہ وہ عدالتی کارروائی کو بغیر کسی سیاسی دباؤ کے جاری رہنے دے۔ اردوغان نے کہا کہ ترکی میں قانون کی حکمرانی قائم ہے اور ملکی نظم و نسق آئینی و قانونی اصولوں کے تحت ہی چلایا جائے گا۔
ترکی میں موجودہ سیاسی تناؤ اس وقت بڑھا جب اپوزیشن جماعت کے مقبول رہنما اور استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کو بدعنوانی، رشوت خوری اور دہشت گردی سے متعلق الزامات کے تحت حراست میں لے لیا گیا۔ ان کی گرفتاری کے بعد استنبول، ازمیر اور دیگر شہروں میں عوامی مظاہرے پھوٹ پڑے۔
استغاثہ کی جانب سے امام اوغلو سمیت 99 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے، تاہم ناقدین اس اقدام کو ایک "سیاسی انتقام” اور "آئینی بغاوت” قرار دے رہے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ محض ایک قانونی کارروائی نہیں بلکہ حکومت کی جانب سے سیاسی مخالفین کو راستے سے ہٹانے کی کوشش ہے۔
اردوغان کے حالیہ بیانات نے سیاسی درجہ حرارت کو مزید بڑھا دیا ہے۔ ایسے وقت میں جب ملک بھر میں جمہوری اقدار، عدالتی آزادی اور اظہار رائے کی آزادی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان محاذ آرائی شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
یمنی عوام کے خلاف ممنوعہ بمبوں کا استعمال
مارچ
فواد چوہدری کا موسیقاروں، فنکاروں سے متعلق اہم اعلان
دسمبر
اگر میرے ووٹ پر ڈاکا مارا تو ایسے پیچھا کروں گا وہ عمران خان کو بھول جائیں گے، بلاول بھٹو
فروری
اپوزیشن ملک میں صرف انتشار پھیلانا چاہتی ہے
مئی
سندھ حکومت 50 لاکھ کورونا ویکسین خریدے گی
مارچ
امریکہ اور اسرائیل کے دوسرے حامی غزہ میں نسل کشی کے ذمہ دار
اکتوبر
وزیر اعظم کی عدالت میں پیشی
مئی
حکومت نے مہنگائی کا بھی دوسرا تحفہ دے دیا
جولائی