?️
سچ خبریں:امریکی کانگریس نے ترکی کو جنگی جہاز کاآن کے انجن کی فروخت پر پابندی عائد کردی ہے، جس سے مقامی ساختہ جنگی جہاز کا منصوبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔
ترک حکمران جماعت کے میڈیا دعوؤں کے برعکس، جنگی جہاز کاآن کے بارے میں آنے والی اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ واشنگٹن اور انقرہ کے تعلقات ابھی تک درست سمت میں نہیں چل رہے ہیں۔
ترکی کے جنگی جہاز سے متعلق نئی اطلاعات فرانسیسی اور انگریزی کے دو محاوروں سے مکمل طور پر مطابقت رکھتی ہیں؛ فرانسیسی کہتے ہیں: "جب تک آپ نے ریچھ کو شکار نہیں کیا، اس کی کھال مت بیچیں!” اور انگریز کہتے ہیں: "شکار کرنے سے پہلے مچھلی کا وعدہ نہ کریں”۔ یہ دونوں محاورے اس صورتحال کی عکاسی کرتے ہیں جو ہمیں ترکی کے وزیر خارجہ ہکان فیدان کی جنگی جہاز کے بارے میں باتوں سے سننے کو ملی۔
یہ بھی پڑھیں:ترکی اور امریکہ کے درمیان سویلین جوہری تعاون کے معاہدے پر دستخط
فیدان نے نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اشارہ کیا کہ امریکی کانگریس نے حال ہی میں جنگی جہاز کے انجن کی ترکی کو فروخت کی مخالفت کی ہے، اور اسی وجہ سے "کاآن” کی تیاری رک گئی ہے!
یہ اس وقت ہوا ہے جبکہ ترکی پہلے ہی اعلان کر چکا ہے کہ یہ جہاز مکمل طور پر مقامی ساختہ اور ایک قومی جنگی جہاز ہے جبکہ دوسری طرف اردغان کی حمایت یافتہ میڈیا نے بہت شوق سے اس بات پر بات کی ہے کہ انڈونیشیا کو 48 کاآن جہاز فروخت کرنے کا معاہدہ دستخط شدہ ہے۔
دوسرے لفظوں میں کہا جا سکتا ہے کہ ترکی کے صدر نے ریچھ کو شکار کرنے سے پہلے ہی اس کی کھال بیچ دی ہے۔
ترکی کے مشہور سفارت کار نامق تان، جو کئی سالوں تک امریکہ اور مقبوضہ علاقوں میں ترکی کے سفیر رہے ہیں، کہتے ہیں: انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک رات میں کاآن کو ایف 35 کا متبادل بنا سکتے ہیں۔ ایسی کوئی چیز ناممکن ہے، نیز واشنگٹن پوسٹ نے اطلاع دی ہے کہ کاآن کے انجن کا بحران ٹرمپ اور اردغان کی دوستی کی باتوں پر سایہ ڈال رہا ہے۔
امریکی کانگریس کی طرف سے ترکی کو کاآن انجن کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کی اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ ترک حکمران جماعت کے میڈیا دعوؤں کے برعکس، واشنگٹن-انقرہ تعلقات ابھی تک درست سمت میں نہیں چل رہے ہیں۔
امریکی کانگریس کا جنگی جہاز کے انجن کی ترکی کو فروخت کی مخالفت کا تعلق براہ راست ترکی-روس میزائل معاہدے سے ہے، اور گزشتہ کئی سالوں میں واشنگٹن کے عہدیداروں نے روسی ایس 400 کی خریداری پر ترکی پر بارہا دباؤ ڈالا ہے۔
ہکان فیدان نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ CAATSA نامی امریکہ کے دشمنوں کے ساتھ تجارتی تعاون پر پابندی کے قانون کے حصے کے طور پر، جو 2019 میں شروع ہوا، ترکی کے پانچویں نسل کے جنگی جہاز کاآن کے استعمال ہونے والے انجنوں کی برآمد کی اجازتیں معطل کر دی گئی ہیں۔
چونکہ انجنز ڈیلیور نہیں ہوئے ہیں، تیاری شروع نہیں ہو سکتی۔ یہ صورتحال انقرہ-واشنگٹن لائن پر حل ہونے والی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے، صحافیوں نے فیدان سے پوچھا کہ اگر ترکی اور امریکہ کے درمیان ابھی تک ایسا مسئلہ حل نہیں ہوا ہے، تو پھر حال ہی میں وائٹ ہاؤس میں اردغان اور ٹرمپ کے درمیان ملاقات کا کیا فائدہ ہوا؟
فیدان نے کہا کہ اس اہم ملاقات کے عینی شاہد کے طور پر میں کہہ سکتا ہوں کہ دونوں ممالک کے درمیان مکمل مسائل کو حل کرنے کی خواہش ہے، نیت اور ارادہ موجود ہے، اب، یہ مسائل مختلف زمروں میں آتے ہیں، کچھ مسائل وہ ہیں جو پہلے ہو چکے ہیں، کچھ خاص حالات پر مبنی ہیں، کچھ سیاست کی نوعیت سے پیدا ہوتے ہیں، کچھ خاص واقعات سے متعلق ہیں جو پوری دنیا میں ہوتے ہیں، خاص طور پر عوامی شعبے میں، جہاں ہمارے درمیان اختلافات ہیں، اب، ان سب میں، خاص طور پر دو طرفہ تعلقات پر مبنی مسائل میں، جہاں کوئی تیسرا فریق نہیں ہے، ہم نے دیکھا ہے کہ مسٹر ٹرمپ نے دو طرفہ تعلقات میں یہ مسائل حل کرن کا ارادہ ظاہر کیا ہے، ہمارے صدر کے پاس اس سلسلے میں واقعی قائل کرنے کی صلاحیت ہے، متعلقہ فریق، خاص طور پر ہمارے دفاعی وزارت، اس معاملے کو مزید آگے بڑھانے کی کوشش کریں گے، دوسری طرف، توانائی کے شعبے میں تعاون اہم ہے، توانائی کے مسئلے کے حوالے سے، بشمول جوہری توانائی اور قدرتی گیس، کیا کیا جا سکتا ہے اس پر اتفاق رائے ہے، اور واضح اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
ہکان فیدان کے بیان کردہ نکات سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے صحافیوں کے سوال کا واضح طور پر سفارتی جواب دیا ہے، اور یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ فوجی پابندیاں اٹھانے میں کتنا وقت لگے گا، صرف ایک چیز جو واضح ہے وہ یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر اردغان سے اہم معاہدوں تک پہنچنے کے لیے روس سے تیل اور گیس کی درآمد بند کرنے کو کہا ہے۔
فیدان کی امریکی کانگریس کی کاآن جنگی جہاز کے انجن کی فروخت کی مخالفت کے بارے میں بات انقرہ کے بہت سے اخبارات کی پہلی شہ سرخی اور تصویر میں جگہ پانے کے لیے کافی اہم تھی۔
انقرہ سے شائع ہونے والے اخبار قرر نے پہلے صفحے پر اس مسئلے کو اجاگر کیا ہے اور اسے اس حقیقت کی علامت قرار دیا ہے کہ امریکہ اور ٹرمپ کے وعدوں پر امید نہیں کی جا سکتی، اس اخبار نے اس خبر کو ایک بڑا جھٹکا قرار دیا ہے اور ترکی کے عہدیداروں سے مخاطب ہو کر کہا ہے کہ کیا یہ وہ تمام رعایتیں ہیں جو آپ کو امریکہ سے ملی ہیں؟
انقرہ سے شائع ہونے والے ایک اور اخبار نفس نے لکھا ہے کہ یکم مئی 2023 کو ایک بڑی تقریب میں اور مبالغہ آرائی کے ساتھ، اردغان نے کاآن جنگی جہاز کو قومی اور اسٹریٹجک ہتھیار کے طور پر پیش کیا، یہاں تک کہ بات اس نہج پر پہنچ گئی کہ میڈیا نے کہا کہ اب جب کہ ہم خود جنگی جہاز تیار کر رہے ہیں، ہمیں امریکی ایف 35 اور ایف 16 اور یورو فائٹر خریدنے کی ضرورت نہیں ہے۔
لیکن اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ 2023 کے انتخابات سے پہلے صرف ایک پراپیگنڈا شو تھا! فیدان نے پانی صاف کر دیا اور اعلان کر دیا کہ امریکہ ہمارے لیے انجن نہیں بھیج رہا ہے اور کاآن کی پیداوار میں مسئلہ درپیش ہے! لیکن دوسری طرف، ترکی کی ایرو اسپیس انڈسٹریز نے اعلان کیا ہے کہ جون میں ہونے والے معاہدے کے تحت انڈونیشیا کو 48 کاآن جنگی جہاز فروخت کیے جائیں گے اور چھ دیگر ممالک بھی آرڈر دینے کے لیے قطار میں ہیں!
ہکان فیدان کی نیویارک میں "ترک ہاؤس” نامی عمارت میں دیے گئے بیان کے محض چند گھنٹوں بعد، ترکی کی کچھ آن لائن خبروں کی سائٹس پر یہ سرخی نمودار ہوئی کہ گریکن (ترکی کی دفاعی صنعتیں) نے فیدان کی باتوں کی تردید کی۔
اس سرخی کی وضاحت میں کہا گیا کہ صدارتی دفاعی صنعتیں ترکی کے سربراہ پروفیسر خلوق نے فیدان کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے سختی سے اعلان کیا کہ کاآن کی پیداوار اور ترسیل کے پروگرام میں کوئی خلل نہیں ہے، مقامی طور پر تیار کردہ مرکزی انجن TF35000 اور معاون پاور یونٹ APU60 کے لیے ترقیاتی سرگرمیاں شیڈول کے مطابق جاری ہیں۔
نتیجتاً اس قومی جنگی جہاز کی قسمت کسی بھی طرح کسی ملک کے برآمد کردہ انجن پر منحصر نہیں ہے، ہمیں اپنے انجینئرز پر اعتماد ہے، جہاز کے پروٹوٹائپ کے لیے درکار تمام انجنز حاصل کر کے ترکی کو دے دیے گئے ہیں اور پیداوار مکمل رفتار سے جاری ہے، اگر بیرونی انجن کی فراہمی میں کوئی ممکنہ مسئلہ درپیش ہوا تو، چست سسٹمز انجینئرنگ کے نقطہ نظر کی بدولت، ہوائی جہاز کے ڈیزائن اور ترقی کے عمل میں پروگرامنگ میں کوئی قابل ذکر تاخیر کے بغیر انجن کی تبدیلی ممکن ہوگی”۔
یہ باتیں اس وقت کی گئی ہیں جب ترکی کے ماہرین نے اعلان کیا ہے کہ مقامی انجن کی تعمیر 2032 تک جاری رہے گی اور ترکی کو 2028 کے آخر تک امریکی انجنز کی ضرورت ہوگی۔
ترکی کے دفاعی عہدیدار نے مزید کہا کہ ہم نے اینکا اور کزل ایلما ڈرونز کے انجنز کی تعمیر میں بہت کامیابی حاصل کی ہے اور انڈونیشیا کو برآمد ہونے والے 48 کاآن جنگی جہاز قومی انجنز سے چلیں گے، نہ کہ امریکی ساختہ انجنز سے۔
یہ پہلا موقع ہے جب کسی میڈیا نے ایک اعلیٰ عہدیدار کے حوالے سے ہکان فیدان کے بیان کو چیلنج کیا ہے، نہ تو اس وقت جب وہ قومی خفیہ ایجنسی MIT کے سربراہ تھے اور نہ ہی ان دو سالوں میں جب سے انہوں نے وزیر خارجہ کے طور پر کام شروع کیا ہے، انہیں کبھی بھی ایک ایسے سیاستدان کے طور پر نہیں دیکھا گیا جس کے بیانات کو درست کرنے یا تردید کی ضرورت ہو۔
اس معاملے نے داخلی تنقیدوں کو بھی جنم دیا ہے، اور انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان پروفیسر ڈاکٹر امیت اوزداغ، جو زافر پارٹی کے رہنما ہیں، نے کہا ہے کہ کاآن کے پاس انجن نہیں ہے اور ہم جہاز اڑا نہیں سکتے ہیں۔ لیکن ہم اسے انڈونیشیا کو آرام سے بیچ رہے ہیں، یہ حکمت عملی نہیں ہے؛ یہ جماعتی پراپیگنڈا ہے،اوزداغ نے اس منصوبے کو "فکری انجینئرنگ” قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ترکی امریکی F-16 جنگی طیارے حاصل کرنے کے لائق نہیں:امریکی سنیٹر
ترکی کے آزاد میڈیا میڈیا اسکوپ نے بھی اس صورتحال کو بحران کے طور پر دیکھا ہے جس نے ترکی کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے نیز دفاعی صنعت کے ماہر اردا مولوت اوغلو کا ماننا ہے کہ انجن کی تعمیر کے بغیر قومی جنگی جہاز کے بلند و بانگ منصوبے پر اصرار ایک شو سے زیادہ کچھ نہیں ہوگا۔ ان کے خیال میں "عملی قابلیت کے لیے انجن اہم ہے اور تکنیکی خامیوں کو سیاسی بیانات سے نہیں چھپانا چاہیے”۔
مشہور خبریں۔
سوئٹزرلینڈ میں امریکہ اور سوڈان کی خفیہ سیکیورٹی میٹنگ
?️ 16 اگست 2025سچ خبریں: المیادین نیٹ ورک نے اپنے ذرائع کے حوالے سے اطلاع
اگست
اسلام آباد ہائیکورٹ: بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس، ایف آئی اے کو نوٹس جاری
?️ 16 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس میاں گل
ستمبر
امریکہ نے لگائی ایران کے پیٹرو کیمیکل سیکٹر پر پابندیاں
?️ 1 اگست 2022سچ خبریں: امریکی محکمہ خزانہ نے پیر کے روز اعلان کیا کہ
اگست
جرمن پولیس ایک مسلمان بچے کی علیحدگی کی متنازع فلم کی تحقیقات کے درپے
?️ 1 مئی 2023سچ خبریں:جرمن پولیس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک ایسے بچے
مئی
نیتن یاہو کے دفتر کو ایک مشکوک لفافہ موصول ہوا
?️ 16 جنوری 2023سچ خبریں:اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم کے دفتر نے نیتن یاہو کو
جنوری
روس کو یوکرین جنگ میں پاکستان کی مداخلت کے کوئی ثبوت نہیں ملے
?️ 27 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) ماسکو نے پاکستان کی جانب سے یوکرین کو
فروری
ٹرمپ کی واپسی سے سب سے زیادہ پریشان کون ہے؟
?️ 18 نومبر 2024سچ خبریں: بین الاقوامی امور کے ماہر عباس اصلانی نے ایک نوٹ
نومبر
1,400 سے زائد غیر ساتھی افغان بچوں کی امریکہ منتقلی
?️ 28 دسمبر 2021سچ خبریں: سی این این نیٹ ورک نے امریکی حکام کے حوالے
دسمبر