واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی ایوان نمائندگان نے اہم قانون پاس کردیا ہے جس کے بعد اب امریکی صدر اب عراق میں فوجی طاقت کا استعمال نہیں کرپائے گا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے جمعرات (17 جون) کو ایک بل کی منظوری دے دی ہے جس میں عراق میں فوجی طاقت استعمال کرنے کے لئے صدر کے فوجی اختیار کو ختم کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 2001 اور 2002 میں متعارف کرائے گئے قانون کے تحت امریکی صدر کو یہ حق حاصل تھا کہ وہ مغربی ایشیاء میں کچھ شرائط میں کانگریس سے مشورہ کیے بغیر فوجی کارروائی کا حکم دے دے، جسے اب ختم کردیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عراق کے خلاف فوجی طاقت استعمال کرنے کے اختیار کو امریکی قانون سازوں نے 2002 میں عراق پر امریکی حملے سے قبل ہی منظور کیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گو کہ اس وقت اس فیصلے کا امریکا کے موجودہ عسکری مشنوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، تاہم اس سے جنگی صورتحال میں صدر کے اختیارات محدود کرنے میں مدد ملے گی، سینیٹر چک شومر نے یہ قرارداد پیش کی، جسے ڈیموکریٹس اور امریکی صدر جو بائیڈن کی حمایت حاصل ہے۔