سچ خبریں:اٹلی کے وزیر خارجہ آنتونیو تاجانی نے یونیفیل (اقوام متحدہ کی امن فورس) کے عملے اور تنصیبات کے خلاف اسرائیل کے حالیہ حملوں کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
اناتولی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اٹلی کے وزیر خارجہ آنتونیو تاجانی نے کہا کہ لبنان میں اٹلی کے اڈے پر توپ کے غیر پھٹنے والے گولے کا گرنا اور یونیفیل کے عملے پر حملے کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو نے جنوبی لبنان سے UNIFIL فوج کے انخلاء کا مطالبہ کیوں کیا؟
آنتونیو تاجانی نے اسرائیل کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے ان حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
اٹلی کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ یہ حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں اور فوری طور پر ان کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کا ردعمل:
اسرائیل کے وزیر خارجہ نے اٹلی کے وزیر خارجہ کو یقین دلایا کہ اس واقعے کی تحقیقات جلد مکمل کی جائیں گی اور ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
لبنان اور غزہ میں امن کی امید:
آنتونیو تاجانی نے اس امید کا اظہار کیا کہ لبنان میں فائر بندی اور غزہ میں تشدد کے خاتمے کے لیے جلد معاہدہ طے پا سکتا ہے۔
اٹلی نے واضح کیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کے لیے تمام فریقین کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی۔
مزید پڑھیں: UNIFIL فورسز کے بارے میں اقوام متحدہ میں اسرائیل کے نمائندے کی گستاخی
اٹلی کا مؤقف اور عالمی امن کی حمایت
اٹلی، جو یونیفیل مشن کا ایک اہم حصہ ہے، نے اسرائیل کے حملوں کو امن مشن کے اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا اور بین الاقوامی سطح پر اس کی مذمت کی۔
لبنان میں یونیفیل کے اڈے پر توپ کے گولے کا گرنا اٹلی کی افواج کے لیے ایک واضح خطرہ ہے۔
اٹلی نے بین الاقوامی برادری سے مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کے فروغ کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل کی۔