?️
سچ خبریں:لبنان میں جنگ بندی کے حوالے سے صیہونی حکومت کی غیر معمولی اور ناقابل قبول شرائط کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جنہوں نے علاقائی تنازع کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی میڈیا چینل کان نے رپورٹ دی ہے کہ لبنان کے لیے تجویز کردہ جنگ بندی کے منصوبے کی تازہ ترین تفصیلات میں پانچ ہزار لبنانی فوجیوں کو جنوبی علاقوں میں تعینات کرنے کی شرط رکھی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کی طرف سے لبنان میں جنگ بندی کی تجویز
اس منصوبے کے تحت، صیہونی حکومت کی جانب سے لبنان پر حملہ نہ کرنے کی ضمانت دی جائے گی اور دونوں کے درمیان زمینی سرحدوں کی دوبارہ حد بندی کی جائے گی۔
رپورٹس کے مطابق، امریکی صدر کے خصوصی نمائندے عاموس ہوکشٹائن جلد ہی لبنان اور مقبوضہ اراضی کا دورہ کریں گے تاکہ جنگ بندی کے حوالے سے مزید گفت و شنید کی جا سکے۔
صیہونی میڈیا نے ان کے اس دورے کو جنگ بندی منصوبے پر عمل درآمد کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
اس سے قبل، جنگ بندی کی تجویز کے تحت دونوں فریقین کو اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کی حمایت کرنے اور اپنے دفاع کے حق پر زور دینے کی شرط دی گئی تھی۔
اس تجویز میں کہا گیا کہ لبنان کی فوج جنوبی علاقوں میں واحد مسلح قوت ہوگی جو اقوام متحدہ کی امن فورس کے ساتھ مل کر کام کرے گی، لبنانی حکومت کو اسلحے کی فروخت اور تیاری پر مکمل کنٹرول رکھنا ہوگا۔
مزید تفصیلات میں یہ شرط بھی شامل ہے کہ صیہونی حکومت اپنی افواج کو ایک ہفتے کے اندر جنوبی لبنان سے واپس بلا لے گی اور ان کی جگہ لبنانی فوج تعینات کی جائے گی۔
اس پورے عمل کی نگرانی امریکہ اور دیگر ممالک کریں گے، ساتھ ہی لبنان کو دو ماہ کے اندر جنوبی علاقوں میں موجود تمام غیر سرکاری مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حزب اللہ نے ان شرائط کو سختی سے مسترد کیا ہے، خاص طور پر لیتانی دریا کے شمال میں پسپائی، اپنی دفاعی پوزیشنز کو بحال نہ کرنے اور غیر مسلح ہونے کے مطالبات کے حوالے سے اس تنظیم نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
حزب اللہ نے واضح کیا ہے کہ یہ شرائط لبنان کی خودمختاری پر حملہ ہیں، دوسری جانب، صیہونی حکومت اس بات پر زور دے رہی ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے بعد بھی حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کا حق محفوظ رکھے گی۔
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے جنگ بندی کی امریکی تجویز کو ناقابل قبول قرار دیا ہے، انہوں نے کہا کہ تجویز میں اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 پر عمل درآمد کے لیے مغربی ممالک کی ایک کمیٹی کے قیام کی شرط شامل ہے، جو لبنان کی خودمختاری کے خلاف ہے۔
مزید پڑھیں: جنگ بندی میں اسرائیل کو شکست دینے کے لیے لبنان کی حکمت عملی
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی شق میں صیہونی فوج کو لبنان میں کارروائی کی آزادی دینا ناقابل قبول ہے اور اسے مکمل طور پر مسترد کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ لبنان کی قومی خودمختاری پر کھلی خلاف ورزی ہوگی۔


مشہور خبریں۔
ترکی اسرائیل کے ساتھ کیا کرنے والا ہے؟ترک صدر کی زبانی
?️ 31 مارچ 2024سچ خبریں: ترکی کے صدر نے کہا کہ یہ ملک تل ابیب
مارچ
نظرثانی کیس، وکیل کے بیمار ہونے پر خود فائز عیسی نے دئے دلائل
?️ 1 مارچ 2021اسلام آباد {سچ خبریں} عدالت عظمیٰ کے جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی
مارچ
حمزہ شہباز کو جیل سے رہا کر دیا گیا
?️ 27 فروری 2021لاہور(سچ خبریں) احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ (ن)
فروری
ملائشیا کا اسرائیل پر اسلحہ پابندی کا مطالبہ
?️ 13 نومبر 2024سچ خبریں:ملائشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے غزہ اور لبنان میں
نومبر
عوام پاکستان پارٹی کے نام پر اعتراض؛ وجہ؟
?️ 10 جولائی 2024سچ خبریں: ’ہم عوام پاکستان پارٹی‘ کے چیئرمین نے الیکشن کمیشن میں
جولائی
اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، انڈیکس 1187 پوائنٹس گر گیا
?️ 13 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) سیاسی بے یقینی کے سبب مسلسل تیسرے کاروباری
فروری
نگران وزیرِاعظم کے تقرر سے متعلق مشاورت کیلئے وزیر اعظم، راجا ریاض آج پھر ملاقات کریں گے
?️ 11 اگست 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) نگراں وزیراعظم کے نام پر مشاورت کے لیے وزیراعظم
اگست
صیہونی حکومت کے لیے ایران اور یمن سے بڑھ کر نئے اسٹریٹجک چیلنجز
?️ 13 جنوری 2025سچ خبریں:صیہونی حکومت 2025 کے آغاز کے ساتھ ہی ایران، یمن، حزب
جنوری