سچ خبریں:لبنان میں جنگ بندی کے حوالے سے صیہونی حکومت کی غیر معمولی اور ناقابل قبول شرائط کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جنہوں نے علاقائی تنازع کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی میڈیا چینل کان نے رپورٹ دی ہے کہ لبنان کے لیے تجویز کردہ جنگ بندی کے منصوبے کی تازہ ترین تفصیلات میں پانچ ہزار لبنانی فوجیوں کو جنوبی علاقوں میں تعینات کرنے کی شرط رکھی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کی طرف سے لبنان میں جنگ بندی کی تجویز
اس منصوبے کے تحت، صیہونی حکومت کی جانب سے لبنان پر حملہ نہ کرنے کی ضمانت دی جائے گی اور دونوں کے درمیان زمینی سرحدوں کی دوبارہ حد بندی کی جائے گی۔
رپورٹس کے مطابق، امریکی صدر کے خصوصی نمائندے عاموس ہوکشٹائن جلد ہی لبنان اور مقبوضہ اراضی کا دورہ کریں گے تاکہ جنگ بندی کے حوالے سے مزید گفت و شنید کی جا سکے۔
صیہونی میڈیا نے ان کے اس دورے کو جنگ بندی منصوبے پر عمل درآمد کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
اس سے قبل، جنگ بندی کی تجویز کے تحت دونوں فریقین کو اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کی حمایت کرنے اور اپنے دفاع کے حق پر زور دینے کی شرط دی گئی تھی۔
اس تجویز میں کہا گیا کہ لبنان کی فوج جنوبی علاقوں میں واحد مسلح قوت ہوگی جو اقوام متحدہ کی امن فورس کے ساتھ مل کر کام کرے گی، لبنانی حکومت کو اسلحے کی فروخت اور تیاری پر مکمل کنٹرول رکھنا ہوگا۔
مزید تفصیلات میں یہ شرط بھی شامل ہے کہ صیہونی حکومت اپنی افواج کو ایک ہفتے کے اندر جنوبی لبنان سے واپس بلا لے گی اور ان کی جگہ لبنانی فوج تعینات کی جائے گی۔
اس پورے عمل کی نگرانی امریکہ اور دیگر ممالک کریں گے، ساتھ ہی لبنان کو دو ماہ کے اندر جنوبی علاقوں میں موجود تمام غیر سرکاری مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حزب اللہ نے ان شرائط کو سختی سے مسترد کیا ہے، خاص طور پر لیتانی دریا کے شمال میں پسپائی، اپنی دفاعی پوزیشنز کو بحال نہ کرنے اور غیر مسلح ہونے کے مطالبات کے حوالے سے اس تنظیم نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
حزب اللہ نے واضح کیا ہے کہ یہ شرائط لبنان کی خودمختاری پر حملہ ہیں، دوسری جانب، صیہونی حکومت اس بات پر زور دے رہی ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے بعد بھی حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کا حق محفوظ رکھے گی۔
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے جنگ بندی کی امریکی تجویز کو ناقابل قبول قرار دیا ہے، انہوں نے کہا کہ تجویز میں اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 پر عمل درآمد کے لیے مغربی ممالک کی ایک کمیٹی کے قیام کی شرط شامل ہے، جو لبنان کی خودمختاری کے خلاف ہے۔
مزید پڑھیں: جنگ بندی میں اسرائیل کو شکست دینے کے لیے لبنان کی حکمت عملی
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی شق میں صیہونی فوج کو لبنان میں کارروائی کی آزادی دینا ناقابل قبول ہے اور اسے مکمل طور پر مسترد کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ لبنان کی قومی خودمختاری پر کھلی خلاف ورزی ہوگی۔