سچ خبریں: اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ 7 اکتوبر کو غزہ میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی جانب سے الاقصیٰ طوفان کی کارروائی نے حکومت پر بھاری قیمت عائد کی۔
انہوں نے تل ابیب کے خلاف بین الاقوامی اور ملکی دباؤ کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کوئی آسان کام نہیں ہے اور یہ حکومت اب ملکی اور غیر ملکی دباؤ کا مقابلہ کر رہی ہے۔
ماضی کی طرح، نیتن یاہو نے ایران کے خلاف بیان بازی کی اور دعویٰ کیا کہ وہ ایران کے ہتھیاروں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
تل ابیب حکومت کے وزیر اعظم نے اسرائیلی حکومت کے برے حالات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت طوفان کے دل میں ہے اور مشرق وسطیٰ کا چہرہ بدلنے کی کوشش کر رہی ہے!